میڈیا کے مثبت کردار سے قوم میں ہم آہنگی اور اتحاد پیدا ہوتا ہے، آئی جی ایف سی
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
کوئٹہ:
آئی جی ایف سی بلوچستان (نارتھ) میجر جنرل عابد مظہر کا کہنا ہے کہ میڈیا کے مثبت کردار سے قوم میں ہم آہنگی اور اتحاد پیدا ہوتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہلو میں ایف سی کی جانب سے منعقدہ میڈیا ورکشاپ کے شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
میڈیا آگاہی ورکشاپ میں مقامی 40 صحافیوں اور سوشل میڈیا انفلوینسرز نے حصہ لیا، میڈیا ورکشاپ کا مقصد صحافیوں میں میڈیا آگاہی اور دور حاضر کے جدید انفارمیشن اور سائبر کے موضوعات پر روشنی ڈالنا تھا۔
آئی جی ایف سی (نارتھ) نے شرکاء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کیے اور حالیہ پاک بھارت جنگ میں میڈیا کے کردار پر روشنی ڈالی۔
صحافیوں اور قبائلی عمائدین نے میڈیا ورکشاپ کے ذریعے صحافیوں اور نوجوانوں کو آگاہی فراہم کرنے پر ایف سی کا شکریہ ادا کیا۔
https://cdn.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف سی
پڑھیں:
(سوئی سدرن انتظامیہ جاگ گئی)کراچی میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے بلدیا تی اداروں کواربوں کی ادائیگی
11ارب 9کروڑ روپے کیخطیر ادائیگیوں کے باوجود شہر میں سڑکیں نہیں بنائی گئیں،شدید عوامی دباؤ پرآفیشل ڈیٹا جاری
سب سے زیادہ ٹاؤنچیئرمینوں کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے ، سڑکوں پر پڑے گڑھوں کی مرمت کی جائے، شہریوں کا مطالبہ
شہر قائد میں بارش سے قبل اور بعد میں سڑکوں کی تباہ حالی سے ہر شہری پریشان ہے، دوسری جانب سوئی سدرن نے کھودی گئی سڑکوں کی اربوں روپے ادائیگی کی تصدیق بھی کردی ہے۔کراچی میں بارشوں کے بعد سڑکوں کی تباہ حال صورتحال اور شدید عوامی دباؤ پر ایس ایس جی سی کی انتظامیہ جاگ گئی اور اربوں روپے کی مالیت کی ادائیگیوں سے متعلق آفیشل ڈیٹا جاری کردیا ہے۔ڈیٹا کے مطابق جولائی 2024ء سے جون2025ء تک روڈ کٹنگ اور سڑکوں کی مرمت کے لیے کے ایم سی اور ٹی ایم سیز کو سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے 11ارب 9کروڑ کی ادائیگی کی گئی۔ شہر میں سب سے زیادہ ٹاؤن چیٔرمینوں کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے۔سب سے زیادہ ادائیگی ٹی ایم سی نارتھ کراچی اور نارتھ ناظم آباد کو کی گئی۔نارتھ کراچی اور نارتھ ناظم آباد میں 3ارب 55کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ اسی طرح ٹی ایم سی ماڈل کالونی میں 2ارب 10کروڑ کی دوسری بڑی ادائیگی گئی جب کہ ٹی ایم سی لیاری میں ایک ارب، ٹی ایم سی جناح میں 73 لاکھ اور ٹی ایم سی ملیر کو 62 لاکھ روپے فراہم کیے گئے۔ایس ایس جی سی کے ڈیٹا کے مطابق ٹی ایم سی چنیسر کو اور صدر میں 26، 26 کروڑ روپے، لانڈھی میں 21 کروڑ روپے ادا کیے گئے جب کہ کے ایم سی کو روڈ کٹنگ اور بحالی کی مد میں 49کروڑ روپے فراہم کیے گئے۔ سب سے کم ادائیگی گلشن ٹی ایم سی کو 2 لاکھ 27 ہزار روپے کی گئی۔ایس ایس جی سی کی جانب سے 11ارب روپے کی خطیر ادائیگیوں کے باوجود کراچی شہر میں سڑکیں نہیں بنائی گئیں۔دلچسپ امر یہ ہے کہ ایس ایس جی سی نے سڑکیں نہ بننے پر ایک بار بھی کسی ٹی ایم سی کو احتجاجی خط تک ارسال نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایس ایس جی سی کے لیگل ڈپارٹمنٹ نے ایک بڑی رقم کی ادائیگی کا کوئی قانونی معاہدہ کیا۔ذرائع نے بتایا کہ ایس ایس جی سی نے کسی بھی ٹی ایم سی سے اس بات کی یقین دہانی نہیں کرائی کہ ادائیگی کے بعد وہ متعلقہ سڑک کو فوری تعمیر بھی کریں گے، تاہم حالیہ بارشوں کے بعد شدید عوامی دباؤ پر ایس ایس جی سی کی انتظامیہ جاگ اٹھی ہے جس نے کے ایم سی اور ٹی ایم سیز کو احتجاجی خط لکھنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں کہ 11ارب روپے لینے کے باوجود سڑکیں کیوں نہیں بنائی جاسکی ہیں۔ایس ایس جی سی کے ذرائع کا کہنا کہ اگر ہم ٹی ایم سی اور کے ایم سی سے اس ضمن میں سخت احتجاج کریں گے تو مستقبل میں یہ ہمیں روڈ کٹنگ دینے کے لیے مشکلات پیدا کریں گے۔