’بھارتی میڈیا جھوٹا ہے‘، نیویارک ٹائمز نے آئینہ دکھا دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
نیویارک ٹائمز کے مطابق پاک بھارت جنگ کے دوران بھارتی میڈیا نے جھوٹا پروپیگنڈا پھیلایا۔
یہ بھی پڑھیں:ہمارے میڈیا نے بھارتی میڈیا کو شاندار جواب دیا جو اسے یاد رہے گا، جنرل عاصم منیر
ذرائع کے مطابق پاکستان کیخلاف گودی میڈیا کی جھوٹی میڈیا کیمپین پر بین الاقوامی ہزیمت کا سلسلہ جاری، اس حوالے سے نیو یارک ٹائمز نے لکھا ہے کہ بھارتی میڈیا نے جھوٹی خبروں کے ذریعے بھارتی فوج کی زبردست کامیابیوں کا تذکرہ کیا۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے حملوں میں پاکستانی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا، بھارتی فوج نے 2 پاکستانی لڑاکا طیارے مار گرائے اور کراچی کی بندرگاہ کے ایک حصے کو دھماکے سے اڑا دیا۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق بھارتی میڈیا کی معلومات کا کوئی بھی حصہ درست نہیں تھا، بھارتی میڈیا نے پاکستان کیخلاف گمراہ کن ویڈیو فوٹیج اور مصنوعی ذہانت سے ہیرا پھیری کر کے جھوٹ پھیلایا۔
نیو یارک ٹائمز نے قرار دیا ہے کہ جھوٹ کو پھیلانے میں بھارتی میڈیا کےمین سٹریم چینلز بھی شامل ہیں، بھارتی میڈیا کو خبروں کو بریک کرنے کی دوڑ کا بخار چڑھ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:اپنی فوج و حکومت کی تذلیل کے بعد میجر گورو اور ارنب گوسوامی بوکھلاہٹ کا شکار
نیو یارک ٹائمز کے مطابق بھارتی اینکرز اور مبصرین نے 2 جوہری ریاستوں کے درمیان جنگ کے لیے چیئر لیڈرز کا کردار کیا،کچھ مشہور بھارتی ٹی وی چینلز نےقوم پرستی کےجوش کی آڑ میں من گھڑت کہانیاں نشر کیں۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق بھارتی خبر رساں اداروں نے تو پاکستانی جوہری تنصیبات سے تابکاری کے اخراج کی خبر نشر کر دی، اس کے علاوہ بھارتی میڈیا نے بغیر ثبوتوں کے حملے کی جگہ کی نشاندہی کے لیے تفصیلی نقشے بھی دکھائے۔
نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ کراچی پر بھارتی بحریہ کے حملے کی کہانی بھی بڑے پیمانے پر پھیلائی گئی، فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ Alt News نے انکشاف کیا کہ آج تک اور نیوز 18 جیسے بڑے چینلز نے جھوٹی خبریں پھیلائیں۔
یہ بھی پڑھیں:فلم لال سنگھ چڈھا کی شوٹنگ ترکیہ میں کیوں کی؟ بھارتی میڈیا 5 سال پہلے بننے والی فلم کو لے کر سیخ پا
اس حوالے سے دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی میڈیا کا یہ رویہ علاقائی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے، جعلی خبروں کے اس سیلاب سے بھارت کی بین الاقوامی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے
دفاعی ماہرین کے مطابق غلط معلومات کے پھیلاؤ سے خطے میں کشیدگی بڑھ سکتی ہے اور نیوکلیئر اسکیلیشن کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔
اس ضمن میں سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں مودی سرکار کے آنے کے بعد سے آزاد صحافت زوال پذیر ہو گئی ہے جبکہ میڈیا پر دباؤ بڑھ چکا ہے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق غیر ملکی صحافتی اداروں پر بھی بھارتی حکومت کا دباؤ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے اور بین الاقوامی تنقید میں اضافہ ہو گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارتی میڈیا پاک بھارت جنگ دفاعی ماہرین سیاسی ماہرین سیکیورٹی ماہرین گودی میڈیا مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت بھارتی میڈیا پاک بھارت جنگ دفاعی ماہرین سیاسی ماہرین سیکیورٹی ماہرین گودی میڈیا بھارتی میڈیا نے کے لیے
پڑھیں:
امریکی دفاعی تجزیہ کار نے ایک بار پھر بھارتیوں کو آئینہ دکھا دیا، پاکستان کے موقف کی حمایت
بین الاقوامی سطح پر سیکیورٹی امور کی جانی پہچانی ماہر اور امریکی دفاعی تجزیہ کار کرسٹین فیئر ایک بار پھر پاکستان کے مؤقف کی حمایت میں سامنے آگئی ہیں۔
ایک حالیہ پروگرام کے دوران انہوں نے بھارتی بیانیے پر نہ صرف کھل کر تنقید کی بلکہ بھارت کے کردار کو بھی بے نقاب کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، کرسٹین فیئر نے گفتگو کے دوران کہا کہ جس طرح بھارتی عوام یہ ماننے پر تُلے ہوتے ہیں کہ کشمیر میں پیش آنے والے ہر واقعے کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے، بالکل اسی طرح پاکستانیوں کو بھی یہ پختہ یقین ہے کہ بلوچستان میں ہونے والے بیشتر دہشتگرد حملے بھارت کی کارستانی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ بھارتی ناظرین اس حقیقت کو سننے یا تسلیم کرنے کو تیار ہی نہیں۔ ان کے مطابق، بھارتی بیانیہ صرف یکطرفہ ہے اور اکثر اوقات حقائق کو نظرانداز کرتا ہے، حالانکہ سچ یہ ہے کہ بعض اوقات بھارت اپنی حدود سے تجاوز کر جاتا ہے۔
کرسٹین فیئر نے اپنے موقف کو تقویت دیتے ہوئے بھارتی مصنف اور تجزیہ کار اویناش پالیوال کی کتاب My Enemy's Enemy کا حوالہ بھی دیا، جس میں بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے شواہد پیش کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی تحریریں اس بات کا ثبوت ہیں کہ الزام تراشی کا کھیل صرف ایک جانب نہیں چل رہا، بلکہ دوسری طرف بھی بہت کچھ ایسا ہے جس پر سوال اٹھائے جانے چاہئیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کرسٹین فیئر نے پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہو۔ اس سے قبل بھی وہ بھارتی فضائیہ کے ان دعوؤں کو کھلے عام مسترد کر چکی ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ بھارتی ایئرفورس نے پاکستان کے کئی طیارے مار گرائے تھے۔ ایک پروگرام میں بھارتی صحافی کے سوال پر کہ بھارتی ڈی جی ملٹری آپریشنز نے پاکستان کے طیارے مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے مگر اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، کرسٹین فیئر کا برجستہ جواب تھا: ’’میں اسے بکواس سمجھتی ہوں، کیونکہ اس دعوے کی کوئی تصدیق موجود نہیں۔‘‘
کرسٹین فیئر کا یہ بے باک انداز اور حق گوئی کا جذبہ ایک بار پھر بھارت کے ان حلقوں کے لیے پریشان کن بن گیا ہے جو صرف اپنی مرضی کی کہانیاں سننا چاہتے ہیں۔