سینٹرل کنٹریکٹس؛ فخر، صائم، حسن کی واپسی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا کوئی امکان نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹس 30 جون کو ختم ہورہے ہیں، نئے کنٹریکٹس کی تیاری کیلئے مشاورت شروع کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض کھلاڑیوں کی کیٹگریز میں ردوبدل یقینی ہے، اوپنر صائم ایوب کو بی کیٹگری میں ترقی ملنے کا امکان ہے جبکہ جارح مزاج فخر زمان، حسن علی اور فہیم اشرف کی بھی واپسی متوقع ہے۔
مزید پڑھیں: بابراعظم نے کوہلی اور بمراہ کو "ٹی20 ورلڈ الیون" سے نکال دیا
گزشتہ برس 25 کھلاڑیوں کو کنٹریکٹس دیئے گئے تھے، نئے کنٹریکٹس میں کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں کوئی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں جبکہ اسی طرح ڈومیسٹک پرفارمرز کو ایمرجنگ کیٹگری میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل گزشتہ سینٹرل کنٹریکٹ میں اے کیٹگری میں بابراعظم، محمد رضوان شامل ہیں جبکہ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور شان مسعود بی کیٹگری حصہ تھے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل؛ زلمی نے شکست سے پلےآف مرحلے تک رسائی مشکل بنالی
سی کیٹگری میں عبداللہ شفیق، ابراراحمد، حارث روف، نعمان علی، صائم ایوب، ساجد خان، سلمان علی آغا، سعود شکیل اور شاداب خان شامل تھے۔
مزید پڑھیں: "رضوان اور بابراعظم کی جوڑی ایک مرتبہ پھر ٹی20 میں دیکھے گی"
سینٹرل کنٹریکٹ معاملات پر چیف آپریٹنگ آفیسر سمیر احمد سید، ڈائِریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹر عاقب جاوید،ہیڈ کوچ مائیک ہیسن، ڈآئڑیکٹر ڈومیسٹک خرم نیازی، ڈآئریکٹر انٹرنیشنل عثمان واہلہ ، سی ایف او جاوید مرتضی فائنل رپورٹ تیار کرکے پی بی سی چیئرمین محسن نقوی کو پیش کریں گے۔
بعدازاں چیئرمین پی سی بی کی منظوری کے بعد نئے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان ہوگا۔
خیال رہے کہ سابق چیئرمین ذکا اشرف کے دور میں 3 سال کیلئے کرکٹرز کے سینٹرل کنٹریکٹ کا فنانشل اسٹرکچر تیار کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سینٹرل کنٹریکٹس کیٹگری میں
پڑھیں:
حکومت علامہ وجدانی کی واپسی کو یقینی بنائے، علامہ علی حسنین حسینی
اپنے جاری بیان میں علامہ علی حسنین حسینی نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان سعودی حکومت سے رابطہ کرکے علامہ غلام حسنین وجدانی کی واپسی کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی رہنماء و امام جمعہ کوئٹہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ اتحاد بین المسلمین کے داعی اور جید عالم دین علامہ غلام حسنین وجدانی کی عمرے کے بعد گرفتاری باعث تشویش ہے۔ سفارتی سطح پر مسائل حل کرتے ہوئے علامہ وجدانی کو جلد از جلد بازیاب کروا کر پاکستان روانہ کیا جائے۔ اپنے جاری بیان میں علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ علامہ غلام حسنین وجدانی امام جمعہ کوئٹہ اور کوئٹہ میں اتحاد و اتفاق کو فروغ دینے والے جید عالم دین ہیں۔ جو گزشتہ ماہ عمرے کے غرض سے سعودی عرب گئے تھے۔ تاہم واپسی پر ائیرپورٹ سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر انہیں گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سفارتی سطح پر جلد از جلد مسئلے کو حل کرے۔ علامہ غلام حسنین وجدانی کی گرفتاری کے باعث کوئٹہ کے عوام، قبائلی، سماجی و سیاسی عمائدین اور علماء کرام میں شدید تشویش پیدا ہو گئی ہے، جبکہ ان کے اہل خانہ بھی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ ہم بطور پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے اور علامہ غلام حسنین وجدانی کے تمام بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے انہیں جلد از جلد پاکستان پہنچایا جائے۔