ٹی 20 رینکنگ: صائم ایوب نے ہاردیک پانڈیا سے پہلی پوزیشن چھین لی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹی 20 پلیئرز کی رینکنگ جاری کر دی، پاکستان کے صائم ایوب نمبر ون ٹی ٹوئنٹی آل راؤنڈر بن گئے۔صائم ایوب 4 درجہ بہتری کے بعد پہلے نمبر پر آگئے، انہوں نے بھارت کے ہاردیک پانڈیا سے پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ہاردیک پانڈیا ٹی 20 آل راؤنڈر رینکنگ میں دوسرے نمبر پر چلے گئے جبکہ محمد نواز 4 درجے ترقی کے بعد 13 ویں اور فہیم اشرف 4 درجے بہتری کے بعد 35 ویں نمبر پر آ گئے۔ٹی 20 باؤلرز کی رینکنگ میں ورون چکرورتھی کا پہلا نمبر برقرار ہے جبکہ پاکستان کے ابرار احمد 3 درجے تنزلی کے بعد 7 ویں نمبر پر چلے گئے۔بھارت کے کلدیپ یادیو 9 درجے بہتری کے بعد 12 ویں اور پاکستان کے شاہین آفریدی 12 درجے ترقی کے بعد 14 ویں نمبر پر آگئے جبکہ سفیان مقیم 3 درجے تنزلی کے بعد 19 ویں نمبر پر چلے گئے۔بھارت کے جسپریت بمرا 12 درجے بہتری کے بعد 29 ویں نمبر پر آگئے اور پاکستان کے حارث رؤف 5 درجہ تنزلی کے بعد 33 ویں پوزیشن پر آگئے ہیں۔ٹی 20 بیٹرز کی رینکنگ میں بھارت کے ابھیشک شرما کا پہلا نمبر برقرار ہے جبکہ سری لنکا کے پاتھم نسانکا 2 درجے ترقی کے بعد پانچویں نمبر پر آگئے، بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کی دو درجے تنزلی ہوئی ہے، وہ 8 ویں نمبر پر چلے گئے ہیں جبکہ پاکستان کے صاحبزادہ فرحان 11 درجے لمبی چھلانگ کے بعد 13 ویں نمبر پر براجمان ہیں۔علاوہ ازیں بابر اعظم 2 درجے تنزلی کے بعد 37 ویں اور محمد رضوان 3 درجے تنزلی کے بعد 41 ویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ویں نمبر پر چلے گئے درجے تنزلی کے بعد بہتری کے بعد پاکستان کے بھارت کے
پڑھیں:
پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فیصلہ‘ خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-17
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کی پہلی وفاقی آئینی عدالت نے پہلا فیصلہ سناتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر کے حکم امتناع جاری کر دیا۔ چیف جسٹس امین الدین خان نے وفاقی آئینی عدالت کے لیے 3 بینچ تشکیل دے دیے جبکہ مزید 2 ججز نے حلف بھی اٹھا لیا ہے۔وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی آئینی عدالت میں جسٹس حسن رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر سماعت کی جس میں پشاور ہائیکورٹ کا آجر اور اجیر کے متعلق فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی گئی، دوران سماعت جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے کہ ’غریب مزدور کے پاس سیکورٹی ڈیپازٹ کی مد میں اتنا پیسہ کہاں سے آئے گا؟‘۔ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل شاہ فیصل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ’یہ کیس غریب مزدوروں سے متعلق ہے، قانون یہ ہے کوئی نجی ادارہ مزدور کو کام سے نکالے گا تو اس کے واجبات ادا کرے گا، اگر نجی ادارہ واجبات ادا نہیں کرتا تو مزدور متعلقہ محکمہ میں اپیل کر سکتا ہے، مزدور کے حق میں فیصلہ آئے تو نجی ادارہ اپیل میں واجبات سیکورٹی کی مد میں جمع کرائے گا، پشاور ہائیکورٹ نے نجی ادارہ کی اپیل کے ساتھ سیکورٹی ڈیپازٹ کی شرط ختم کردی ہے، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر کے حکم امتناع دیا جائے، جس پر عدالت نے متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کر دیے اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلہ پر حکم امتناع بھی جاری کر دیا۔علاوہ ازیں چیف جسٹس امین الدین خان نے وفاقی آئینی عدالت کے لیے 3 بینچ تشکیل دے دیے جبکہ مزید 2 ججز نے حلف بھی اٹھا لیا ہے۔وفاقی آئینی عدالت کے بینچ 1 میں چیف جسٹس امین الدین خان، جسٹس علی باقی نجفی اور جسٹس ارشد حسین شامل ہیں۔بینچ 2 میں جسٹس حسن رضوی اور جسٹس کے کے آغا شامل ہیں جبکہ بینچ 3 جسٹس عامر فاروق اور جسٹس روزی خان پر مشتمل ہے۔ وفاقی عدالت کے 2 جج جسٹس روزی خان اور جسٹس ریٹائرڈ ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا۔ چیف جسٹس امین الدین خان نئے ججز سے حلف لیا۔وفاقی آئینی عدالت کے ججز کی تعداد اب 7 ہوگئی ہے۔ مزید برآں وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ شاہراہ دستور سے پرانی ہائی کورٹ بلڈنگ جی 10 منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور منتقلی کا یہ عمل جنوری تک مکمل ہو جائے گا۔