Express News:
2025-10-04@14:00:45 GMT

ایس 400

اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘ ایس 400 اس حملے کا خصوصی ہدف تھا‘ یہ دنیا کا مضبوط ترین ڈیفنس سسٹم ہے‘ روس نے 1993 میں بنایا اور اس وقت چین سمیت بے شمار ملک استعمال کر رہے ہیں‘ بھارت کے پاس اس وقت تین ایس 400 ہیں جب کہ دو انھیں چند ماہ میں ڈیلیور ہو جائیں گے‘ ان میں سے ایک چین کی سرحد پر نصب ہے جب کہ دو پاکستان کی سرحد پر ہیں‘ ایک آدم پور اور دوسرا بھوج میں تھا‘ اس سے چاروں طرف چار سو کلومیٹر اور فضا میں لاکھ فٹ تک کوئی چیز پوشیدہ نہیں رہ سکتی‘ یہ ایک وقت میں تین سو ٹارگٹس کو ٹریک کر سکتا ہے اور 36 ٹارگٹس ایک سیکنڈ میں تباہ کر سکتا ہے‘ ایس 400 پورا سسٹم ہے۔

 اس کے اندرلانگ رینج ملٹی ٹارگٹ زمین سے فضا تک مار کرنے والے میزائل ہوتے ہیں‘ اپنا ریڈار سسٹم ہوتا ہے اور اس کے ساتھ درجنوں دیگر چیزیں ہوتی ہیں‘ یہ پورا سسٹم اہم ہے لیکن اس کا مغز اس کے نیچے موجود اس کے کمپیوٹر ہیں‘ اس کی ٹنلز اور ریڈار ختم ہو جائے تو اس کا زیادہ نقصان نہیں ہوتا‘ اس کا اصل نقصان اس کا مغز اڑانا ہے اور پاکستان نے 10مئی کی صبح یہ اڑا دیا‘ ایسے ڈیفنس سسٹم کو ٹریس کرنا پہلا چیلنج ہوتا ہے‘ انڈیا آدم پور میں اسے روزانہ ٹرکوں میں لاد کر مختلف مقامات پر شفٹ کرتا رہتا تھا‘ یہ صبح اسے لے جاتا تھا اور رات کے وقت خفیہ طریقے سے اسے واپس لے آتا تھا‘ پاکستان اس چال سے واقف ہو گیا‘ دوسرا ہم یہ جانتے تھے ہم اگر ایس 400 کے ریڈار پر ٹریفک زیادہ کر دیں تو یہ کنفیوژ ہو جائے گا اور اس کنفیوژن کا فائدہ اٹھا کر ہم اسے اڑا دیں گے اور پاکستان نے اس پر ڈرونز اور میزائلوں کی بوچھاڑ کر کے اسے پہلے کنفیوژ کیا اور پھر اڑا دیا‘ یہ بھارت کا بڑا نقصان تھا‘ پاکستان سے آج بھی نیٹو کی ریسرچ ٹیم دو سوال کرتی ہے۔

 تم نے ایس 400 کو ٹریس کیسے کیا تھا اور پھرتباہ کیسے کیا تھا؟ رافیل کی طرح یہ بھی دنیا میں پہلی مرتبہ تباہ ہوا تھا یوں پاکستان نے سات مئی سے لے کر 10 مئی تک تین دنوں میں تین بڑے ملکوں کی وار ٹیکنالوجیز کا جلوس نکال دیا‘ فرانس کا رافیل‘ اسرائیل کے ہاروپ ڈرونز اور روس کا ایس 400 اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان نے الیکٹرک وار فیئر میں بھی نئی تاریخ رقم کر دی‘ پاکستان نے انڈیا کا بجلی سسٹم ہیک کر لیا تھا اور یہ اس کے ذریعے ڈیمز کے سپل ویز کھول دیتا تھا اور پوری پوری ریاست کی بجلی بند کر دیتا تھا‘ پاکستان نے ایک وقت میں 70 فیصد انڈیا میں بلیک آؤٹ کر دیا‘ ان کا ڈیفنس کمیونی کیشن سسٹم بھی ہیک ہو گیا‘ یہ لوگ کس وقت کیا کر رہے ہیں۔

 پاکستان کو یہ تک معلوم تھا‘ انڈیا کا جی پی ایس بھی کنٹرول کر لیا گیا تھا‘ ان کے پائلٹس کے فون بھی ہیک ہو گئے تھے‘ مثلاً پاکستان کو سات مئی کے حملے کی لیڈ ان کے ایک پائلٹ کے ذریعے ملی تھی‘ پائلٹ کی گرل فرینڈ کا فون ہیکڈ تھا‘ وہ اس سے بار بار پوچھ رہی تھی ’’تم کب آؤ گے؟‘‘ چھ مئی کی شام اس نے اسے بتایا بس آج کی رات میرا کام مکمل ہو جائے گا اور میں کل آپریشن کے بعد چھٹی لے کر آ جاؤں گا‘ اس ایک فقرے نے پاکستان کو بتا دیا آج رات رافیل بھی آ رہے ہیں اور حملہ بھی ہو رہا ہے لہٰذا جب حملہ ہوا تو پاکستانی پائلٹس پہلے سے تیار تھے اور انھوں نے ایک ہی ہلے میں انڈیا کے سات طیارے گرا دیے‘ پاکستان نے انڈین پائلٹس کی کمیونی کیشن بھی ہیک کر لی تھی‘ اسلام آباد میں ان کی تمام گفتگو سنی اور ریکارڈ کی جا رہی تھی‘ ان کا ریڈار‘ سیٹلائیٹ اور آپس کا رابطہ بھی کاٹ دیا گیا اور آخر میں دس مئی کو برنالہ میں بھارتی ائیر فورس کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم بھی تباہ کر دیا گیا اور یہ بھارت کا ایس 400 کے بعد بڑا نقصان تھا۔

بھارت نے آٹھ اور 9 مئی کو پاکستان پر براہموس داغنا شروع کر دیے تھے‘ پاکستان نے یہ بھی ہیک کر لیے چناں چہ آدھے سے زیادہ براہموس انڈین پنجاب میں گر گئے اور وہاں تباہی پھیلا دی جب کہ ایک براہموس پاکستان کے اوپر سے گزر کر افغانستان میں بھی جا گرا چناں چہ سات اور 10مئی بھارت کے لیے خوف ناک خواب بن کر رہ گیا‘ 10مئی کو ائیرفورس اور پاک فوج دونوں نے مل کر حملہ کیا تھا‘ پاک فوج فتح ون اور فتح ٹو داغ رہی تھی جب کہ ائیرفورس جے ایف 17 سے میزائل پھینک رہی تھی یہاں تک کہ بھارت نے پانچ ملکوں کو سیز فائر کے لیے درمیان میں ڈال لیا یوں جنگ ختم ہو گئی لیکن دنیا کے سامنے ایک نیا پاکستان متعارف ہو گیا‘ اس پاکستان نے سب سے زیادہ ڈونلڈ ٹرمپ کو متاثر کیا‘ کیسے؟ اس کی دو وجوہات ہیں‘ پہلی وجہ پاکستان نے کسی دوسرے ملک کی مدد کے بغیر یہ جنگ اپنے بل بوتے پر لڑی اور جیتی‘دنیا میں ہر شخص بہادر لوگوں کی قدر کرتا ہے۔

 ٹرمپ سے لاکھ اختلاف لیکن یہ اس معاملے میں بہت شان دار انسان ہے‘ یہ دوسروں کی خوبیوں کو بہت جلد بھانپ لیتا ہے اور ان کی کھل کر تعریف بھی کرتا ہے‘ پاکستان کی بہادری نے ڈونلڈ ٹرمپ کو متاثر کر لیا‘ دوسری وجہ پاکستان کی سفارت کاری تھی‘ پاکستان 70 برس سے امریکا کے ساتھ کام کر رہا ہے‘ یہ جانتا ہے امریکی ہمیشہ کریڈٹ جمع کرتے ہیں‘ انھیں تھوڑی سی کام یابی کے بعد لمبی چوڑی واہ واہ چاہیے ہوتی ہے چناں چہ پاکستان نے اسی شام ڈونلڈ ٹرمپ کو سیز فائر کرانے کا کریڈٹ دے کر اس کے دل میں گنجائش پیدا کر لی‘ ہم یہ بھی جانتے تھے ڈونلڈ ٹرمپ نوبل انعام کا خواہاں ہے‘ پاکستان نے فوراً اسے نوبل انعام کے لیے نامزد بھی کر دیا جب کہ نریندر مودی ناتجربہ کاری اور غرورسے مار کھا گیا‘ اس نے ڈونلڈ ٹرمپ کو سیز فائر کا کریڈٹ دیا اور نہ نوبل انعام کا حق دار سمجھا‘ یہ سیز فائر کی شرطوں سے بھی پیچھے ہٹ گیا‘ یہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انا پر حملہ تھا اور اس حملے کا نتیجہ اس وقت پورا بھارت بھگت رہا ہے۔

پاکستان کی جیت نے امریکا کے بعد سب سے زیادہ عربوں کو متاثر کیا‘ اس کی متعدد وجوہات ہیں‘مثلاً عربوں کا سورج امریکا سے طلوع ہوتا ہے‘ یہ ہمیشہ اس طرف جھکتے ہیں جدھر امریکا کا جھکاؤ ہوتا ہے‘ امریکا 1980کی دہائی میں پاکستان کا دوست اور بھارت کا دشمن تھا لہٰذا عرب بھی پاکستان کے دوست تھے‘ امریکا نے 2005میں پالیسی تبدیل کی اور بھارت کو سپورٹ کرنا شروع کر دیا جس کے بعد عربوں نے بھی اپنے دروازے بھارت کے لیے کھول دیے‘ آپ حد ملاحظہ کیجیے‘ 13فروری 2024کوابوظہبی میں مندر بن گیا اور اس کا افتتاح نریندرمودی نے کیا‘ جنرل منوج مکنڈنروا نے سعودی عرب کا دورہ کرنے والے پہلے آرمی چیف ہیں‘یہ 6دسمبر 2020کو ریاض گئے اور ان کی وہاں اعلیٰ ملٹری حکام سے ملاقاتیں ہوئیں‘ عرب آج تک چین اور روس کے قریب نہیں آئے‘ کیوں؟ کیوں کہ امریکا انھیں ناپسند کرتا ہے‘ مئی کی جنگ کے بعد جب عربوں نے دیکھا ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان زندہ باد کہتے نہیں تھک رہا تو یہ بھی ہم پر مہربان ہو گئے۔

 دوسرا پاکستان قربانی دینے اور لڑنے والا ملک ہے‘ ہم نے بھارت کے ساتھ پانچ جنگیں لڑیں اور اپنا سکہ منوایا‘ ہمارے علاوہ کسی اسلامی ملک میں ایسا وار اسٹیمنا نہیں‘ تیسرا عرب ملکوں کی آبادی کم‘ دولت زیادہ اور ہمت انتہائی کم ہے‘ ان کے عام سپاہی بھی ٹریننگ کے لیے لینڈ کروزر پر اکیڈمی جاتے ہیں‘ دنیا جہاں کے جدید ترین طیارے اور میزائل ان کے بیسز پر کھڑے ہیں لیکن انھیں چلانے والا کوئی نہیں‘ یہ بھاری تنخواہیں دیتے ہیں لیکن ان کی نوجوان نسل فوج میں بھرتی نہیں ہوتی اور اگر کسی مجبوری کی وجہ سے یہ ہو جائے تو یہ ٹف ٹریننگ سے گھبراتے ہیں چناں چہ انھیں ہر دور میں ٹرینڈ آرمی کی ضرورت رہی اور پاکستان کا جوان ٹف بھی ہے‘ ٹرینڈ بھی اور جان دیتے ہوئے بھی نہیں گھبراتا‘ مئی کی جنگ نے یہ ایک بار پھر ثابت کر دیا‘ چار‘ عرب ملکوں میں تمام دفاعی آلات اسرائیلی امریکی کمپنیوں نے نصب کیے ہیں‘ عرب آرڈر امریکی کمپنیوں کو دیتے تھے لیکن آلات لگانے کے لیے اسرئیلی آتے تھے لہٰذا اسرائیلی عربوں کی گولیوں کی تعداد تک سے واقف ہیں اور پانچویں وجہ پاکستان عربوں کو قریب‘ سستا اور آسان پڑتا ہے۔

 سعودی عرب نے ہم سے 1984میں دفاعی معاہدہ کیا تھا‘ ہم نے 41 برسوں میں اس میں کامے اور فل اسٹاپ کی تبدیلی کا مطالبہ بھی نہیں کیا‘ 1984سے ہمارے افسر اپنی رہائش گاہ کا خود بندوبست کرتے ہیں‘ انھیں سرکاری رہائش نہیں ملتی‘ 1984ء سے انگریزی کے ڈاکومنٹس عربی زبان میں ترجمہ کر کے سعودی دفتروں میں جمع کرائے جاتے ہیں اور سعودی عرب جانے والے جوانوں اور افسروں کو عربی زبان میں کانٹریکٹ دیا جاتا ہے‘ یہ آج تک جوں کا توں ہے‘ اس دوران دنیا بدل گئی‘ ٹائپ رائیٹر کی جگہ کمپیوٹر اور لینڈ لائین کی جگہ اسمارٹ فون آ گیا لیکن یہ معاہدہ ٹائپ شدہ اور جوںکا توں رہا‘ مئی 2025ء کی جنگ سے قبل ہمارا کوئی افسر رہائش یا اضافی سہولت کی بات کرتا تھا تو اسے جواب دیا جاتا تھا ہم وژن 2030ء کے تحت یہ کانٹریکٹ ختم کر رہے ہیں۔

 آپ تین چار سال کے مہمان ہیں‘ یہ وقت خاموشی سے گزارہ کر لیں لیکن پھر تین واقعات ہوئے اور عربوں کا رویہ بدل گیا‘ مئی میں پاکستان نے بھارت کا بھرکس نکال دیا‘ 13 جون 2025ء کو اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا‘ ایران کے جوابی حملے نے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا اور9ستمبرکو اسرائیل نے قطر پر حملہ کر دیا اور اس حملے نے عربوں کو ’’ری تھنک‘‘ پر مجبور کر دیا ۔(ہم اگلے کالم میں پاک سعودی معاہدے پر بات کریں گے)

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کو پاکستان نے پاکستان کی بھارت کے بھارت کا سیز فائر بھی ہیک ہو جائے رہی تھی چناں چہ رہے ہیں تھا اور کے ساتھ ہوتا ہے پر حملہ کیا تھا اور اس کے لیے کے بعد ہے اور کر دیا مئی کی یہ بھی کے سات

پڑھیں:

بھارت چہیتے میچ ریفری پائی کرافٹ کو سر آنکھوں پر بٹھانے لگا

کراچی:

بھارت اپنے چہیتے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو سر آنکھوں پر بٹھانے لگا۔

ایشیا کپ کے دوران تنازع کا باعث بننے والے پائی کرافٹ ہی گزشتہ روز احمد آباد میں شروع ہونے والے بھارت اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلے ٹیسٹ کے میچ ریفری ہیں۔

 ٹاس کے موقع پر سابق بھارتی کرکٹر اور موجودہ کمنٹیٹر روی شاستری نے اپنی جانب سے پاکستان پر چوٹ کرنے کیلئے کہا کہ ’اینڈی پائی کرافٹ کی دبئی سے براہ راست ہاٹ سیٹ پر گھر واپسی‘۔ ان کے اس فقرے پر بھارتی شائقین بہت خوش ہورہے ہیں۔

یاد رہے کہ ایشیا کپ میں پاک بھارت کرکٹ میچ میں ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے متنازع کردار پر پاکستان نے ان کیخلاف شدید احتجاج کیا تھا۔

پاکستان نے یو اے ای کیخلاف میچ میں اینڈی پائی کرافٹ کو ذمہ داریاں دینے پر میچ کے بائیکاٹ کا بھی فیصلہ کیا تھا، پاکستان کے مطالبے پر آئی سی سی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں پی سی بی اور آئی سی سی کے درمیان اس معاملے پر کافی دیر ڈیڈلاک رہا جو بعدازاں ختم ہوا۔

اس دوران پی سی بی کے حکم پر قومی ٹیم ہوٹل میں ہی رہی اور میچ کھیلنے نہیں گئی، اس دوران میچ کھیلنے کا وقت آئی سی سی نے ایک گھنٹہ بڑھادیا گیا۔

پی سی بی نے اپنے حتمی فیصلے سے آئی سی سی کو آگاہ کیا جس پر آئی سی سی نے معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے جب کہ میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے معافی مانگ جس پر پی سی بی نے قومی ٹیم کو اسٹیڈیم جانے کا گرین سگنل دیا بعدازاں دبئی کے ہوٹل میں موجود ٹیم میچ کھیلنے کے لیے اسٹیڈیم پہنچی اور یو اے ای سے میچ کھیلا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ مودی کشیدگی کی وجہ پاکستان سے ٹرمپ کی قربت
  • پاک سعودی معاہدے میں وسعت کا مطالبہ
  • بھارتی وزیر دفاع کی سرکریک پر پاکستان کو دھمکی
  • بھارتی ایئر چیف کا پاکستان کے پانچ ایف 16 اور ایک جے ایف 17 طیارے گرانے کا مضحکہ خیز دعویٰ
  • متنازعہ سر کریک پر بھارت کی پاکستان کو دھمکی
  • بھارت چہیتے میچ ریفری پائی کرافٹ کو سر آنکھوں پر بٹھانے لگا
  • بھارت کی ہندو قیادت کا چھوٹا پن
  • کرکٹ کو سیاسی میدان کی جنگ نہ بنایا جائے
  • بلوچستان میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی