پاکستان ریلوے میں سلیک پریڈ، مسافر نہ ہونے پر ٹرینوں کی منسوخی جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
سٹی42: پاکستان ریلوے میں مسافروں کی کمی کے باعث سلیک پریڈ کا سلسلہ جاری جس کے تحت متعدد ٹرینیں منسوخ کی جا رہی ہیں۔ آج بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کو بھی آپریشن سے نکال دیا گیا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق ان دونوں ٹرینوں کے مسافروں کو آج دیگر متبادل ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا تاکہ ان کا سفر متاثر نہ ہو۔
بزنس ایکسپریس کے مسافروں کو آج کراچی ایکسپریس میں منتقل کیا جائے گا جو شام 6 بجے اپنے مقررہ وقت پر لاہور سے کراچی روانہ ہوگی جبکہ شاہ حسین ایکسپریس کے مسافروں کو گرین لائن میں اکاموڈیٹ کیا جائے گا،جو رات 8 بجکر 50 منٹ پر لاہور سے کراچی کے لیے روانہ ہوگی۔
ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافروں کی کم تعداد اور مالی خسارے کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا ہے تاہم مستقبل میں صورتحال کا دوبارہ جائزہ لے کر مزید فیصلے کیے جائیں گے۔
بہاولپور میں گرمی کی شدید، پارہ 45سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیراعظم کا شالیمار ایکسپریس کی اپ گریڈیشن کا افتتاح
وفاقی حکومت ملک بھر کے ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائے گی،شہباز شریف
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے اپنی کارکردگی سے مخالفین کے منہ بند کردیے،تقریب سے خطاب
(رپورٹ: افتخار چوہدری)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے کی ڈیجیٹائزیشن اور جدید سہولیات کی فراہمی ملکی معیشت کو مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی، وفاقی حکومت، سندھ حکومت کے تعاون سے کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کی جدیدیت اور صوبے سمیت ملک بھر کے ریلوے سٹیشنوں کی اپ گریڈیشن کو یقینی بنائے گی۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں کراچی کے دورے کے دوران نئی شالیمار ایکسپریس اور کراچی کینٹ ریلوے سٹیشن کے اپ گریڈ شدہ ویٹنگ ایریاز اور لائونجز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور دیگر شخصیات بھی تقریب میں موجود تھیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے منصب سنبھالنے کے بعد ملک کے ریلوے نظام کی بہتری کے لیے بھرپور محنت کی، لاہور ریلوے سٹیشن کی جدیدیت کے بعد کراچی کینٹ سٹیشن کو بھی جدید سہولیات سے آراستہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے تعاون سے صوبے کے تمام ریلوے سٹیشن جدید خطوط پر استوار کیے جائیں گے تا کہ مسافروں کو بہتر سفری سہولیات میسر آئیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی تا لاہور شالیمار ایکسپریس کو نئی، اپ گریڈ شکل میں چلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کراچی کو ملک کا معاشی مرکز اور ”پاکستان کا دل” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی حکومتوں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھا جائے گا تاکہ ریلوے نیٹ ورک کی بہتری کے ذریعے قومی معیشت کو مضبوط بنایا جا سکے۔انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فرسودہ ریلوے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں کے ساتھ مل کر ریلوے نیٹ ورک کو وسطی ایشیا تک توسیع دے گی اور ازبکستان،افغانستان،پاکستان ریلوے لائن منصوبہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے اسلام آباد،استنبول ریل روٹ کی بحالی پر بھی زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے نے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ پاکستان ریلوے کی بہتری کے لیے دو ارب ڈالر کی فنانسنگ پر بات چیت کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے کے سی آر کو سی پیک میں شامل کرنے کی تجویز پر وزیر اعظم نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور اسے اہم منصوبہ قرار دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ 154 ریلوے سٹیشن پہلے ہی جدید بنائے جا چکے ہیں اور جب تمام بڑے اور چھوٹے سٹیشن اپ گریڈ ہو جائیں گے تو وہ وزیر ریلوے کے لیے صدارتی ایوارڈ کی سفارش کریں گے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا کہ کہ وزیراعظم کی رہنمائی میں آٹھ ماہ کے قلیل عرصے میں نمایاں بہتری حاصل کی گئی ہے جن میں کراچی کینٹ سٹیشن کی جدیدیت اور شالیمار ایکسپریس کی بحالی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ روہڑی سٹیشن کی اپ گریڈیشن پر ایک ارب روپے خرچ کیے جا رہے ہیں جبکہ کراچی سٹی سٹیشن پر بھی کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی پالیسی کے تحت 14 ٹرینیں آئوٹ سورس کی جا رہی ہیں جبکہ ریلوے کے ہسپتال اور سکول بھی نجی شعبے کے حوالے کیے جا رہے ہیں تاہم ریلوے ملازمین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ ایم ایل1 منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعظم کا کراچی آمد پر خیرمقدم کیا اور صوبائی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔بعد ازاں وزیراعظم نے کراچی کینٹ سٹیشن پر نئی شالیمار ایکسپریس کا افتتاح کیا اور اپ گریڈ ڈویٹنگ ایریا، سی آئی پی لائونج، جدید ڈائننگ ہال اور کمپیوٹرائزڈ ٹکٹنگ سسٹم کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزرا، سینئر ریلوے حکام، آئی جی ریلوے اور غیر ملکی سفارتکار بھی موجود تھے۔