قومی پارٹیوں اور اسٹیبلشمنٹ کو بلوچستان کے زخموں کا مرہم بننا چاہئے، مولانا ہدایت الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
گوادر میں وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمٰن نے کہا کہ قومی یکجہتی کیلئے ضروری ہے کہ مقتدر قوتیں و حکمران سب کو ساتھ لیکر چلیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر و رکن اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ حق دو تحریک بلوچستان کے عوام کیلئے شروع کیا گیا، جس کی کامیابی سے اہل بلوچستان کو حقوق مل سکتے ہیں۔ بلوچستان میں اسٹبیلشمنٹ، مقتدر قوتوں کی مظالم، حکمرانوں کی لوٹ مار، بدعنوانی، بارڈر بندش اور لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کی وجہ سے عوام بلخصوص نوجوانوں میں غم و غصہ بڑھ رہا ہے۔ وسائل سے مالا مال بلوچستان آج مقتدر قوتوں جعلی حکمرانوں کی لوٹ مار کی وجہ سے بدحال، لوگ غربت، بے روزگاری اور عوام نان شبینہ کے محتاج، عزت و احترام سے محروم اور بھوک پیاس کا شکار ہیں۔ عوامی مسائل پر نام نہاد حکمران، قومی پارٹیاں اور مقتدر قوتیں سب خاموش ہیں، جبکہ ذاتی مفادات کیلئے اکھٹے ہو جاتے ہیں۔ جماعت اسلامی عوام کے دلوں کی دھڑکن اور توانا آواز بنے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوادر میں مختلف وفود سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب انڈیا سے حملہ ہوتا ہے، تو سب متحد ہوتے ہیں اور متحد ہونا چاہئے لیکن جب بلوچستان کے عوام بھوک پیاس، لاشوں، بدامنی کا شکار اور جگر گوشے لاپتہ ہوتے ہیں۔ بے روزگاری عروج پر اور کاروبار و تجارت کا واحد راستہ بارڈر بند ہو، تو بھی قومی پارٹیوں اور اسٹیبلشمنٹ کو ایک ساتھ آواز بلند کرکے بلوچستان کے دکھوں کا مداوا اور زخموں کا مرہم بننا چاہئے۔ بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوتا ہے۔ اسٹیبلشمٹ نے بلوچستان کے مسائل لوٹنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ بلوچستان کے معدنیات اب اسٹبلشمنٹ و اسلام آباد کے حکمران قانونی طریقے سے لوٹنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حکمرانوں کو معدنیات کی حفاظت، وسائل عوام پر خرچ کرنے کیلئے فوری عملی اقدامات اٹھانے کیلئے متحدہ، مخلصانہ عملی جدوجہد کرنا چاہئے۔ قومی یکجہتی کیلئے ضروری ہے کہ مقتدر قوتیں و حکمران سب کو ساتھ لیکر چلیں۔ سیاسی مقدمات ختم اور سیاسی قیدیوں کو رہا کرتے ہوئے صوبوں و قوموں کو حقوق دیں۔ آئینی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے افواج سرحدوں کی حفاظت کیلئے کمر بستہ ہوجائے۔ عوام کو تنگ کرنے، وسائل کو لوٹنا بند کردیں۔ اس طرح قوم کی حمایت افواج کے ساتھ ہوگی۔ صرف اعلانات، وعدوں اور دعوؤں سے قومی یکجہتی ممکن نہیں ہے۔ جب قوم اور افواج عملی طور پر اخلاص کے ساتھ ایک پیج پر ہوگی تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بلوچستان کے کرتے ہوئے نے کہا
پڑھیں:
مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
ای سسٹم کے افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ نظام مالی شفافیت کی طرف ایک قدم ہے۔ شہری اپنے حلقے میں ترقیاتی کام کا جائزہ لے سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں متعارف کرایا گیا ملک کا پہلا خودکار ڈیجیٹل مالیاتی ای۔فائلنگ سسٹم شفافیت، اچھی حکمرانی اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک سنگ میل ہے، جس سے نہ صرف مالیاتی امور میں تیزی آئے گی بلکہ عوام کو براہِ راست ترقیاتی منصوبوں کی معلومات تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں فنانس ای۔فائلنگ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ سسٹم محض ایک ای۔فائلنگ نہیں بلکہ مکمل مالیاتی اصلاحات کی بنیاد ہے۔ اس کے ذریعے ہر محکمہ اپنی بجٹ درخواستیں آن لائن جمع کروائے گا اور ہر مرحلے کی منظوری، ریکارڈ اور مالی شفافیت واضح انداز میں دستاویزی شکل میں دستیاب ہوگی۔ اس نظام سے وہ تمام روایتی رکاؤٹیں اور غیر شفاف طریقہ کار ختم ہوں گے، جو برسوں سے مالیاتی امور میں مشکلات پیدا کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ای۔فائلنگ سسٹم سے افسران کو بروقت اور درست فیصلے کرنے میں مدد ملے گی، جبکہ عام شہری بھی اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور مالیاتی امور کی نگرانی کر سکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کے لیے یہ سہولت شفافیت کی ایک حقیقی مثال ہوگی کیونکہ وہ دیکھ سکے گا کہ اس کے حلقے میں کون سا کام کہاں تک پہنچا ہے اور کون سا منصوبہ صرف کاغذوں میں مکمل دکھایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ یہ سسٹم صوبائی حکومت کی شفاف طرزِ حکمرانی کا ثبوت ہے جس سے پبلک سیکٹر میں “انڈر ٹیبل” طریقہ کار مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، دنیا بہت آگے نکل چکی ہے اور اب بلوچستان بھی جدید خطوط پر استوار ہو رہا ہے۔ انہوں نے تمام سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں ای۔فائلنگ سسٹم کو جلد از جلد نافذ کریں تاکہ پورے بلوچستان میں کاغذی کارروائی بتدریج ختم ہو اور تمام امور صرف ڈیجیٹل طریقے سے نمٹائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس بھی اب ڈیجیٹل ٹیبلیٹس کے ذریعے منعقد ہوں گے تاکہ فیصلوں میں غیر ضروری تاخیر ختم کی جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سسٹم کی تیاری میں شامل افسران اور ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی بونس تنخواہ دی جائے گی جبکہ نجی شعبے کے ماہرین کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے مقامی نوجوانوں اور سرکاری افسران کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس پر کسی دوسرے صوبے یا شہر کا انحصار نہیں کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی وسائل کے موثر اور شفاف استعمال کے لیے پرعزم ہے اور یہ نظام اس خواب کو عملی شکل دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں شفاف حکمرانی کا وہ خواب جو اسمبلی فلور پر وعدے کی صورت میں کیا گیا تھا، آج حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری خزانہ عمران زرکون نے نئے ڈیجیٹل ای مالی نظام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور متعارف کردہ نظام کے آپریٹنگ پروسیجر کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس منصوبے پر کام کرنے والے مقامی آٹی ٹی ماہرین کو تعریفی سرٹیفکیٹس بھی دیئے۔