عالمی سطح پر بھارتی پروپیگنڈے کا توڑ کرنے کے لیے پاکستانی وفد میں کون کون شامل ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
پاک بھارت فوجی کشیدگی کے بعد اب بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف ایک مذموم پروپیگنڈا مہم جاری ہے جس میں کبھی پاکستان کو جوہری ہتھیاروں کے لیے غیر محفوظ ملک، کہیں جنگی جارحیت کا مرتکب اور کہیں دہشتگرد ریاست کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ 7 مئی کو شروع ہونے والی پاک بھارت فوجی کشیدگی اور اُس سے قبل 22 اپریل کے بعد کی صورتحال میں پاکستان کو بہت ساری سفارتی کامیابیاں ملی ہیں۔ بھارت کے اپنے اندر سے یہ آوازیں اُٹھائی جا رہی ہیں کہ پاکستان کے مؤقف کو دنیا بھر میں تسلیم کیا گیا جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے بھارت کو سفارتی تنہائی کا شکار کردیا۔
یہ بھی پڑھیں پہلگام واقعے پر پاکستان کی سفارتی کامیابی اور بھارت کی سفارتی ہزیمت، وجوہات کیا ہیں؟
بھارتی سیاسی جماعتیں اور ذرائع ابلاغ پوری طرح سے اس کوشش میں نظر آتے ہیں کہ پاکستان کو نہ صرف ایک دہشتگرد ریاست بلکہ جنگی جارحیت کے مرتکب ملک کے طور پر دکھایا جائے اور اس حوالے سے طرح طرح کے بے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں۔
عملی جنگ کے بعد اب دونوں ملکوں میں سفارتی لڑائی کا آغاز بھی ہوگیا ہے، گزشتہ روز بھارت نے اپنی سیاسی جماعتوں سے 51 افراد کو منتخب کرکے دنیا کے بڑے ملکوں میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں جا کر وہ بھارتی مؤقف سے دنیا کو آگاہ کریں گے۔
دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ایک اعلیٰ سفارتی وفد کی قیادت کے لیے نامزد کیا۔ 8 افراد پر مشتمل یہ خصوصی سفارتی وفد لندن، پیرس، برسلز سمیت دنیا کے بڑے دارالحکومتوں میں جاکر بھارت کے خلاف پاکستانی مؤقف کی ترجمانی کرےگا۔
وفد میں پاکستان پیپلز پارٹی سے بلاول بھٹو کے علاوہ سابق وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر اور امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر شیری رحمان شامل ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ نواز سے انجینیئر خرم دستگیر اور مصدق ملک جبکہ ایم کیو ایم سے فیصل سبزواری کے نام شامل کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سابق سیکریٹری خارجہ اور سابق نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی سمیت سابق سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔
مذکورہ وفد عالمی دارالحکومتوں میں وہاں کے سفارتکاروں، تھنک ٹینکس اور پالیسی سازوں کے ساتھ گفتگو کرکے پاکستان کے مؤقف کی ترجمانی کرےگا۔
بلاول بھٹوبلاول بھٹو گزشتہ پی ڈی ایم حکومت میں ایک انتہائی فعال وزیر خارجہ رہ چکے ہیں اور سفارتکاری میں تجربہ بھی رکھتے ہیں۔ وقتاً فوقتاً وہ عالمی نوعیت کے مختلف فورمز پر پاکستان کے مؤقف کا دفاع کرتے نظر آتے ہیں اور اُن کے طرزِ بیان اور اسلوب کو دنیا میں پذیرائی بھی ملتی ہے۔
حنا ربانی کھرحنا ربانی کھر پاکستان پیپلز پارٹی کی 2008 سے 2013 تک وفاقی حکومت میں وزیر مملکت برائے خارجہ اُمور تھیں اور بین الاقوامی تعلقات پر بات چیت کے لیے ایک خاص سمجھ بوجھ رکھتی ہیں۔ وقتاً فوقتاً وہ بین الاقوامی میڈیا پر پاکستان کے مؤقف کی ترجمانی کرتی نظر آتی ہیں۔
شیری رحمانشیری رحمان پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر ہیں اور امریکا میں پاکستان کی سفیر رہ چکی ہیں، شیری رحمان صحافت، سیاست اور سفارت کاری کا شاندار تجربہ رکھتی ہیں۔
مصدق ملکمصدق ملک وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی اور ماحولیاتی تبدیلی ہیں، جو تعلیم یافتہ شخصیت ہیں۔ سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز نے انہیں اپنا استاد قرار دیتے ہوئے کہاکہ مصدق ملک نے انہیں ’صنعتی زوننگ‘ کے بارے میں سکھایا، جو سعودی عرب میں ایک کامیاب ماڈل ثابت ہوا۔
مصدق ملک پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھتے ہیں، وہ اس وقت وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی اور ماحولیاتی تبدیلی کے امور سنبھال رہے ہیں، حالانکہ وہ ماضی میں وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ سینیٹ آف پاکستان کے رکن ہیں اور پاکستانی سیاست میں ایک نمایاں شخصیت ہیں، جو اکثر میڈیا پر اپنی سیاسی جماعت کے مؤقف کی ترجمانی کرتے ہیں۔
خرم دستگیرخرم دستگیر پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے دوسرے رکن جو اس سفارتی مشن کا حصہ ہوں گے، خرم دستگیر ایک بہت پڑھی لکھی شخصیت ہیں، وہ سابق وفاقی وزیر تجارت اور وزیر توانائی رہ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پاک بھارت تصادم: 2019 اور 2025 کے فوجی اور سفارتی ردعمل میں کیا فرق ہے؟
فیصل سبزواریایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فیصل سبزواری ایک انتہائی متحرک سیاستدان ہیں، اس وقت وہ وفاقی وزیر بھی ہیں اور پاکستان کی ترجمانی کرنے والے وفد میں اُن کا نام بھی شامل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھارتی پروپیگنڈا پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ پاکستانی وفد پروپیگنڈے کا توڑ سفارتی مہم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی پروپیگنڈا پاک بھارت کشیدگی پاکستان بھارت جنگ پاکستانی وفد پروپیگنڈے کا توڑ سفارتی مہم وی نیوز پاکستان پیپلز پارٹی مؤقف کی ترجمانی پاکستان کے مؤقف میں پاکستان پاکستان کی وفاقی وزیر بلاول بھٹو خرم دستگیر پاک بھارت مصدق ملک ہیں اور کے لیے
پڑھیں:
آئی سی سی ٹی20 انٹرنیشنل رینکنگ جاری، ٹاپ 10 میں کتنے پاکستانی کرکٹر شامل؟
بھارتی اسپنر ورون چکرورتی آئی سی سی مینز ٹی20 انٹرنیشنل بولنگ رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے تیسرے بھارتی کھلاڑی بن گئے ہیں۔
اس سے قبل ان کی بہترین رینکنگ دوسری پوزیشن تھی جو انہوں نے فروری 2025 میں حاصل کی تھی۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے جیکب ڈفی کو پیچھے چھوڑا جو مارچ سے سرفہرست تھے۔
دوسری جانب آئی سی سی کی رینکنگ میں ٹاپ 10 میں کوئی بھی پاکستانی کرکٹر شامل نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ کے ٹی20 مرحلے میں بننے والے اہم ریکارڈ، پاکستانی کھلاڑی کہیں موجود نہیں
آئی سی سی اعلامیے کے مطابق، ورون چکرورتی نے متحدہ عرب امارات میں جاری ایشیا کپ کے ابتدائی 2 میچز میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔
Varun Chakaravarthy becomes new No. 1 in ICC Men’s T20I Bowling Rankings
Read ???? https://t.co/etfpV0XWVk pic.twitter.com/101umu4Pjm
— CricTracker (@Cricketracker) September 17, 2025
34 سالہ چکرورتی نے تیز گیند باز جسپریت بمراہ اور لیگ اسپنر روی بشنوئی کے بعد یہ کارنامہ سرانجام دیا۔
انہوں نے متحدہ عرب امارات کے خلاف 2 اوورز میں صرف 4 رنز دے کر ایک وکٹ لی جبکہ پاکستان کے خلاف 4 اوورز میں 24 رنز کے عوض ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ اس کارکردگی کی بدولت وہ 3 درجے ترقی پاکر پہلے نمبر پر پہنچے۔
ایشیا کپ میں شریک دیگر کھلاڑیوں نے بھی رینکنگ میں ترقی کی ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ: یو اے ای نے عمان کو 42 رنز سے شکست دے دی
سری لنکا کے نوان توشارا چھٹے نمبر پر آگئے ہیں جبکہ پاکستان کے صوفیان مقیم چار درجے ترقی کے ساتھ 11ویں، اور ابرار احمد 11 درجے اوپر جاکر اپنے کیریئر کی بہترین 16ویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔
بھارت کے اکشر پٹیل 12ویں، کلدیپ یادیو 23ویں اور افغانستان کے نور احمد 25ویں نمبر پر آگئے ہیں۔
تیز گیند بازوں میں بھی نمایاں بہتری آئی ہے، بھارت کے جسپریت بمرا 40ویں اور بنگلہ دیش کے تنظیم حسن 42ویں نمبر پر آگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ، پاکستان آج یو اے ای کے خلاف میچ کھیلے گا یا نہیں؟ معاملہ سنگین ہوگیا
انگلینڈ کے جوفرا آرچر 13ویں اور جنوبی افریقہ کے مارکو یانسن 38ویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔
بیٹنگ رینکنگ میں بھارت کے اوپنر ابھشیک شرما نے اپنی پہلی پوزیشن مزید مستحکم کرلی ہے، متحدہ عرب امارات کے خلاف 16 گیندوں پر 30 رنز اور پاکستان کے خلاف 13 گیندوں پر 31 رنز کی بدولت ان کے ریٹنگ پوائنٹس 884 ہوگئے ہیں۔
انگلینڈ کے اوپنرز فل سالٹ اور جوز بٹلر بھی ایک ایک درجہ ترقی کے بعد بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ سالٹ نے جنوبی افریقہ کے خلاف 60 گیندوں پر ناقابلِ شکست 141 رنز بنائے جو انگلینڈ کی جانب سے سب سے بڑی اور تیز ترین سنچری ہے۔
مزید پڑھیں: میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے خلاف کارروائی کی جائے، پی سی بی نے آئی سی سی کو ایک اور خط لکھ دیا
بٹلر نے اسی میچ میں 30 گیندوں پر 83 رنز بنائے اور پہلی بار ٹاپ 3 میں شامل ہوئے۔
دیگر بیٹسمینوں میں سری لنکا کے پاتھم نسانکا چھٹے، جنوبی افریقہ کے ڈیوالڈ بریوس 11ویں، افغانستان کے رحمان اللہ گرباز 19ویں، متحدہ عرب امارات کے محمد وسیم 20ویں نمبر پر آچکے ہیں۔
اس طرح جنوبی افریقہ کے ایڈن مارکرم 30ویں، بھارت کے شبمن گل 39ویں اور پاکستان کے صاحبزادہ فرحان 55ویں نمبر پر آگئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی ابرار احمد ابھشیک شرما افغانستان انگلینڈ ایشیا کپ بھارت ٹی20 جسپریت بمرا جنوبی افریقہ جوفرا آرچر رینکنگ کرکٹ ورون چکرورتی