انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے، چیف جسٹس WhatsAppFacebookTwitter 0 19 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی نے کہا ہے کہ انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔
چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی کی زیر صدارت سپریم کورٹ میں چوتھا انٹریکٹو سیشن ہوا، سیشن میں عدالتی اصلاحات، شفافیت اور ڈیجیٹائزیشن پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
سیشن میں سپریم کورٹ کا عوامی پورٹل اور ریئل ٹائم کیس ٹریکنگ سسٹم پر زیرِ غور ہوا جبکہ سپریم کورٹ میں شفافیت، جوابدہی اور جدید عدالتی نظام پر زور عدالتی اصلاحات میں تمام اداروں کی شرکت کو قابل تحسین قرار دیا گیا۔
شرکا سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی کا کہنا تھا کہ ای فائلنگ سسٹم سے مقدمات کے انتظام میں بہتری آئی، انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی سپریم کورٹ، کرنل صوفیہ کو دہشت گردوں کی بہن کہنے والے وزیر کی معافی مسترد بھارتی سپریم کورٹ، کرنل صوفیہ کو دہشت گردوں کی بہن کہنے والے وزیر کی معافی مسترد پاکستان کا ایک اور عالمی اعزاز، ڈبلیو ایچ او نے ٹریکوما کے خاتمے پر اعلی ایوارڈ سے نواز دیا کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کا بل سینیٹ سے منظور، جے یو آئی کا بائیکاٹ وزیراعظم یوتھ پروگرام نوجوانوں کو بااعتماد، خودمختار اور کارآمد شہری بنانے کیلئے ضروری وسائل، مہارتیں اور مواقع فراہم کر رہا ہے، سیدہ آمنہ بتول شاہ سلمان کا ایک ہزار فلسطینی شہدا کے اہل خانہ کو حج کرانے کا اعلان علیمہ خان اور علی امین گنڈاپور کے درمیان تلخیاں ختم، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے مہم تیز کرنے کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے سپریم کورٹ چیف جسٹس

پڑھیں:

مخصوص نشستیں کیس؛ سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا

اسلام آباد:

مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سنی اتحاد کونسل کی جانب سے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض سامنے آ گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کے 11 رکنی بینچ پر اعتراض اٹھایا ہے اور نظرثانی درخواستوں پر سماعت کے لیے نیا بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی ہے۔

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں نیا 13 رکنی بینچ تشکیل دیا جائے اور  نئے بینچ کی تشکیل کا معاملہ پریکٹس پروسیجر کمیٹی کو بھجوایا جائے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ دیا جب کہ  نظر ثانی پر سماعت کے لیے تشکیل بینچ میں فیصلہ دینے والے ججز کو شامل نہیں کیا گیا۔

سنی اتحاد کونسل کی درخواست میں مزید کہا گیا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے 12 جولائی کا فیصلہ تحریر کیا تھا ۔ سپریم کورٹ رولز کے مطابق فیصلہ دینے والا بینچ ہی نظر ثانی پر سماعت کر سکتا ہے۔ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کو نکال کر نیا 11 رکنی بینچ نظر ثانی نہیں سن سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • انصاف کی بروقت فراہمی ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے، یحییٰ آفریدی
  • 26ویں آئینی ترمیم کے بعد چھوٹا بینچ بھی نظر ثانی کیس سن سکتا ہے، سپریم کورٹ
  • نور مقدم کیس، مجرم کی میڈیکل ہسٹری پیش، سپریم کورٹ کا آج ہی فیصلہ سنانے کا عندیہ
  • مخصوص نشستیں، نظرثانی کیس چھوٹا بینچ بھی سن سکتا ہے، سپریم کورٹ
  • سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت 22 مئی تک ملتوی
  • مخصوص نشستیں کیس، سنی اتحاد کونسل کاسپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئندہ ہفتے کے لیے ججز کا روسٹر جاری کر دیا گیا
  • مخصوص نشستیں کیس؛ سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض اٹھا دیا
  • ضلعی عدلیہ کی خودمختاری انصاف کی مؤثر فراہمی کیلئے ناگزیر: چیف جسٹس