نادرا کا ’ب‘ فارم کے حوالے سے اہم اعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, May 2025 GMT
نادرا کی طرف سے جاری کردہ ب فارم 18 سال سے کم عمر بچوں کے اندراج کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، یہ بچوں کے پاسپورٹ ، اسکول میں داخلے یا بیرون ممالک سفر کے لیے درکار ہوتا ہے ۔
اب نادرا کی جانب سے ’ب‘ فارم بنوانے کے خواہشمند افراد کے لیے سوشل میڈیا پیج پر ایک اور سہولت سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔
نادرا کا کہنا ہے کہ ’ب‘ فارم بنوانے کے لیے اب لائن میں لگنے کی ضرورت نہیں بلکہ اب آن لائن ہی گھر بیٹھے ’ب‘ فارم بنوایا جاسکتا ہے۔
خواہشمند افراد ’پاک آئی ڈی‘ موبائل ایپ سے درخواست جمع کروائیں اور ب فارم بننے پر موبائل ایپ سے ہی ڈاؤن لوڈ کرکے محفوظ بھی کرلیں۔
پاک آئی ڈی موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کریں اور بھرپور سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
شناختی کارڈ بنوانا اب مزید آسان، نادرا نے عوام کے لیے نئی سہولت متعارف کرا دی
اسلام آباد (نیوزڈیسک) عوام کے لیے ایک خوش آئند خبر! نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شناختی کارڈ کے حصول کو مزید آسان بنانے کے لیے ایک بڑا اقدام اٹھا لیا ہے۔ اب شہریوں کو نادرا دفاتر کے طویل چکر کاٹنے کی ضرورت نہیں، کیونکہ شناختی کارڈ سے متعلق کئی اہم سہولیات ان کی قریبی یونین کونسل میں ہی دستیاب ہوں گی۔
نادرا کی جانب سے اس سہولت کا مقصد شہریوں کی زندگی کو آسان بنانا ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو دور دراز علاقوں سے نادرا دفاتر کا رخ کرتے ہیں۔ اس نئی اسکیم کے تحت درج ذیل خدمات اب مقامی یونین کونسلز میں حاصل کی جا سکتی ہیں:
نیا قومی شناختی کارڈ (CNIC) بنوانا
شناختی کارڈ کی تجدید یا درستگی
بچوں کے لیے بے فارم (CRC)
خاندانی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (FRC)
ازدواجی حیثیت میں تبدیلی
وفات یا دیگر وجوہات کی بنا پر شناختی کارڈ کی منسوخی
دیگر شناختی و رجسٹریشن خدمات
ابتدائی طور پر یہ سہولیات اسلام آباد کی یونین کونسلز: سید پور، سہالہ، ماڈل ٹاؤن، کورال اور آئی-10/4، چکوال کے علاقے مرید اور گجرات کی دولت نگر یونین کونسل میں دستیاب ہوں گی۔
شناختی کارڈ گھر پر حاصل کریں ،کراچی میں بائیکر سروس میں توسیع
کراچی کے رہائشیوں کے لیے بھی بڑی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ نادرا نے شناختی کارڈ کی تجدید اور دیگر خدمات کے لیے “بائیکر سروس” کو تین سے بڑھا کر آٹھ یونٹس تک توسیع دے دی ہے۔ اس سروس کے ذریعے شہری اب اپنے گھر بیٹھے شناختی کارڈ کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں، جو خاص طور پر بزرگ شہریوں اور مصروف افراد کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔
مزیدپڑھیں:چارجز میں اضافہ،اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے پر35 روپے فی ٹرانزیکشن کٹوتی ہوگی