نریندر مودی کشمیر معاملے پر ٹرمپ کے بیان پر خاموش کیوں ہیں، اشوک گہلوت
اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ٹرمپ کا ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرنا انتہائی خطرناک ہے اور حکومت کو اسکا فوری اور دو ٹوک جواب دینا چاہیئے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست راجستھان کے سابق وزیراعلٰی اور کانگریس کے سینیئر لیڈر اشوک گہلوت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات پر ہندوستانی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ آخر مودی کشمیر جیسے حساس معاملے پر خاموش کیوں ہیں۔ اشوک گہلوت نے کہا کہ ٹرمپ کا ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرنا انتہائی خطرناک ہے اور حکومت کو اس کا فوری اور دو ٹوک جواب دینا چاہیئے تھا۔
اشوک گہلوت نے کہا کہ آج تک ہندوستان کی کسی بھی حکومت کا مؤقف یہی رہا ہے کہ کشمیر معاملے میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی، چاہے یہ مسئلہ پاکستان کے ساتھ ہو یا کسی اور سے، ہندوستان ہمیشہ دو طرفہ بات چیت پر یقین رکھتا ہے لیکن ٹرمپ کے حالیہ بیانات کے بعد حکومت کی خاموشی نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ اشوک گہلوت نے کہا کہ ٹرمپ نے جو کچھ بھی کہا، چاہے وہ سیز فائر کا دعویٰ ہو یا کشمیر اور تجارت سے متعلق بات، اس سے پورے ملک میں غصہ ہے، مگر حکومت اسے سمجھ نہیں پا رہی، اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو بی جے پی کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی وزیراعظم کو عوام کو واضح طور پر یہ بتانا چاہیئے کہ ہندوستان اپنے داخلی معاملات میں کسی بیرونی مداخلت کو قبول نہیں کرے گا۔ اشوک گہلوت نے طنزیہ انداز میں کہا کہ مودی جی خاموش کیوں ہیں، کیوں یہ نہیں کہہ رہے کہ کشمیر مسئلہ صرف ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہے۔ اشوک گہلوت نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ٹرمپ کے بیانات سے پیدا ہونے والے نقصان کی تلافی کے لئے "ترنگا یاترا" جیسے اقدامات کر رہی ہے، جو محض دکھاوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بات قومی سلامتی اور خودمختاری کی ہو، تو حکومت کو سنجیدہ اور شفاف رویہ اختیار کرنا چاہیئے، نہ کہ محض نمائشی اقدامات۔
کانگریس لیڈر نے "آپریشن سندور" کے بعد بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے وفد پر ہونے والی تنقید پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا۔ اشوک گہلوت نے الزام لگایا کہ حکومت ہر موقع کو سیاست کے لیے استعمال کرتی ہے، حالانکہ ایسے مواقع پر قومی یکجہتی کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں پہلگام جیسے سانحات کے بعد پورا ملک ایک ہو گیا تھا، مگر بی جے پی اپنے رویے سے اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کرتی رہتی ہے، جو کہ ایک غلط روایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو شفاف اور جوابدہ ہونا چاہیئے تاکہ عوام کو اصل حقیقت معلوم ہو سکے۔ کانگریس اس معاملے کو عوام کے سامنے لے جائے گی اور حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے نے کہا کہ حکومت کو انہوں نے ٹرمپ کے
پڑھیں:
حملوں سے پہلے پاکستان کو اطلاع کرنے کے بیان پر راہول گاندھی کی مودی حکومت پر کڑی تنقید
نئی دہلی: بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے بھارتی حملوں سے پہلے پاکستان کو مطلع کرنے کے بیان پر بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے مودی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔
انہوں نے یہ سوال بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے اس بیان کے بعد اٹھایا جس میں انہوں نے تسلیم کیا کہ حملے سے قبل پاکستان کو مطلع کیا گیا تھا۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ اگر واقعی حملے سے پہلے پاکستان کو آگاہ کیا گیا تو یہ ایک سنگین سکیورٹی معاملہ ہے اور عوام کو بتایا جائے کہ ایسا کرنے کا اختیار کس نے دیا؟ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کی یہ پالیسی ملکی سلامتی کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ کا یہ اعتراف تشویش ناک ہے اور اس پر خاموشی اختیار نہیں کی جا سکتی، انہوں نے یہ بھی جاننے کا مطالبہ کیا کہ حملے کے بعد بھارتی فضائیہ کو کس قدر نقصان پہنچا؟
واضح رہے کہ جے شنکر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان پر حملوں سے پہلے پاکستان کو بتا دیا تھا۔