آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی یعنی اوگرا نے پنجاب، خیبر پختونخوا، اسلام آباد کے صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں اضافہ جبکہ سندھ اور بلوچستان کے لیے گیس نسبتاً سستی کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اوگرا نے سوئی سدرن اور ناردرن گیس کمپنیوں کے لیے گیس نرخوں میں ردوبدل کی منظوری دیدی ہے، گیس نرخوں میں اضافے اور کمی کی حتمی منظوری کے لیے سمری وفاقی حکومت کو ارسال کی جاچکی ہے۔

اوگرا نے دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختونخوا کو گیس فراہمی ذمہ دار سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے لیے گیس 116 روپے 90 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے نجی پیداواری کمپنیوں کو گیس فروخت کرنے کی باضابطہ اجازت دیدی

اس کے علاوہ سندھ اور بلوچستان کے صارفین کے لیے گیس سستی کرنے کی منظوری دی گئی ہے، مذکورہ دونوں صوبوں کو گیس فراہمی کی ذمہ دار سوئی سدرن گیس کمپنی کے لیے گیس 103 روپے 95 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو سستی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

اوگرا نے کہا کہ سوئی ناردرن کے نرخ میں اضافہ آر ایل این جی کی درآمد میں اضافے کے باعث ہوا، اوگرا کی جانب سے گیس مینجمنٹ سے متعلق سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کا معاملہ وفاق کوبھیجنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اوگرا نے وفاقی حکومت کو کیٹیگری کے لحاظ سے گیس کی قیمتیں مقرر کرنے کی سفارش کی ہے، اوگرا نے گیس کے نرخوں میں ردو بدل کی سفارش مالی سال 2025-26 کے شارٹ فال کو مدنظر رکھ مرتب کی ہیں۔

مزید پڑھیں: پشین کے نجی اسپتال میں گیس لیکج کے باعث دھماکا، 7 افراد زخمی

واضح رہے کہ اس ضمن میں حتمی نوٹیفکیشن وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد جاری کیا جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا سوئی گیس نوٹیفکیشن وفاقی حکومت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اوگرا سوئی گیس نوٹیفکیشن وفاقی حکومت وفاقی حکومت کے لیے گیس کی منظوری اوگرا نے کرنے کی

پڑھیں:

کے پی حکومت گرانےکے کسی عمل میں شریک نہیں ہونگے: اے این پی کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے خیبر پختونخوا حکومت کو گرانے کے کسی بھی منصوبے کا حصہ بننے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

اے این پی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے بیان میں کہا کہ پارٹی نہ تو خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف کسی اقدام میں شریک ہوگی اور نہ ہی کسی قسم کی ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہوگی۔

انہوں نے واضح کیا کہ بعض جماعتیں خیبر پختونخوا میں اپوزیشن کی مخلوط حکومت لانے کی خواہش رکھتی ہیں، مگر اے این پی جمہوری اصولوں کی پابند ہے اور غیرجمہوری اقدامات کو اپنی روایت کا حصہ نہیں بناتی۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ گزشتہ روز اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات ضرور ہوئی، تاہم اس ملاقات میں خیبر پختونخوا حکومت گرانے کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے پاس اکثریت ہے تو آرام سے حکومت چلائیں، فیصل کریم کنڈی
  • پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کا پھر مرحلہ وار احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • خیبر پختونخوا اور پنجاب میں زیر التواء سینیٹ انتخابات کے شیڈول کا اعلان
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ہے، صابر حسین اعوان
  • کیا پی ٹی آئی حکومت گرائی جا رہی ہے؟ خیبر پختونخوا سیاسی محاذ کا نیا مرکز بن گیا
  • خیبر پختونخوا حکومت کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد کب آئے گی؟ گورنر نے بتادیا
  • کبھی بھی خیبر پختونخوا میں بحران پیدا کرنے والا کوئی قدم نہیں اٹھائیں گے، سینیٹر عرفان صدیقی
  • گورنر کونسلر کی سیٹ نہیں جیت سکتا، ہماری حکومت ختم کرنے کی بات کر رہا ہے، علی امین گنڈا پور
  • کے پی حکومت گرانےکے کسی عمل میں شریک نہیں ہونگے: اے این پی کا اعلان