امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک سٹی کی مئیرشپ کیلئے مسلمان امیدار ظہران ممدانی کو دھمکی دی ہے۔

فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ظہران ممدانی اگر میئر بنے تو نیویارک کو وفاقی فنڈز نہیں دیے جائیں گے۔

انٹرویو میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ظہران ممدانی کمیونسٹ ہے، اگر وہ جیتے تو نیویارک کے لیے بہت بُرا ہوگا۔

ادھر ظہران ممدانی نے ایک انٹرویو میں صدر ٹرمپ کی دھمکی کا ہنس کر جواب دیا کہ وہ کمیونسٹ نہیں اور صدر کی تنقید کے لیے پہلے سے ذہنی طور پر تیار ہوں۔

واضح رہے کہ 33 سالہ ظہران ممدانی نے نیویارک سٹی کے میئر بننے کی دوڑ میں پہلا بڑا معرکہ سر کر کیا۔ انہوں نے ڈیموکریٹک پرائمری میں سابق گورنر اینڈریو کومو کو حیران کن شکست دی تھی، جس کے بعد وہ نیویارک کے پہلے مسلمان میئر بننے کے لیے مضبوط امیدوار بن چکے ہیں۔

ظہران ممدانی کون ہیں؟

ظہران ممدانی یوگنڈا میں پیدا ہوئے اور سات سال کی عمر میں نیویارک منتقل ہوئے۔ وہ نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں اور ”Democratic Socialists of America“ کے سرگرم رکن ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ نیویارک ایک ایسا شہر ہے جہاں ایک چوتھائی آبادی غربت میں زندگی گزار رہی ہے، اور 5 لاکھ بچے بھوکے سوتے ہیں اور اسی حقیقت کو بدلنے کا عزم انہوں نے اپنے منشور میں ظاہر کیا ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اگر پابندی نہیں ہٹی تو بنگلہ دیش میں الیکشن نہیں ہونے دیں گے، حسینہ واجد کے بیٹے کی دھمکی

بنگلہ دیش کی برطرف وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے بیٹے اور مشیر سجیب واجد نے خبردار کیا ہے کہ اگر عوامی لیگ پر عائد پابندی نہ ہٹائی گئی تو پارٹی کے حامی فروری 2026 کے قومی انتخابات میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔

سجیب واجد نے کہا کہ عدالت جلد ٹیلی ویژن پر فیصلے کا اعلان کرے گی اور ان کے مطابق ممکنہ طور پر حسینہ کو موت کی سزا دی جا سکتی ہے، تاہم شیخ حسینہ بھارت میں محفوظ ہیں اور بھارت ان کی مکمل حفاظت کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: شیخ حسینہ کے خلاف متوقع فیصلے سے قبل ڈھاکا سمیت 3 اضلاع میں فوجی دستے تعینات

شیخ حسینہ نے مقدمے کو سیاسی طور پر متاثرہ قرار دیتے ہوئے تمام الزامات مسترد کیے ہیں۔ وہ اگست 2024 میں بنگلہ دیش سے فرار ہو کر نئی دہلی میں مقیم ہیں۔

عبوری حکومت کے ترجمان نے مقدمے کو سیاسی قرار دینے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عدالت شفاف طریقے سے کام کر رہی تھی اور مشاہدین کو موقع فراہم کیا گیا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 15 جولائی سے 5 اگست 2024 کے مظاہروں میں قریباً 1,400 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے، زیادہ تر سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے، جو بنگلہ دیش میں 1971 کی جنگ کے بعد سب سے بدترین سیاسی تشدد تھا۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ

مقدمے میں 5 الزامات شامل ہیں، جن میں قتل کو روکنے میں ناکامی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔ حسینہ کے ہم شریک ملزم سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان کمال اور سابق پولیس چیف چوہدری عبداللہ الممون ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطرف وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد بنگلہ دیش سجیب واجد شیخ حسینہ

متعلقہ مضامین

  • پوری طرح تیار ہیں، بھارتی آرمی چیف کی پاکستان کو پھر جنگ کی دھمکی
  • بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف
  • دہلی دھماکا:مسلمان ڈاکٹروں کاجیناحرام،لائسنس معطل
  • نیویارک میئر کی تنخواہ کتنی؟ ظہران ممدانی کی آمدنی نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی
  • 27ویں آئینی ترمیم: ہائیکورٹ کے 4 ججز کے مستعفی ہونے کا امکان
  • نیتن یاہو نیویارک آیا تو گرفتار کر لیا جائیگا، ممدانی
  • اگر پابندی نہیں ہٹی تو بنگلہ دیش میں الیکشن نہیں ہونے دیں گے، حسینہ واجد کے بیٹے کی دھمکی
  • ٹرمپ اور نیویارک کے منتخب میئر زوہران ممدانی کی ملاقات کب ہوگی؟
  • بنگلا دیش اور پاکستان کا مسلمان ایک قوت ہے‘فضل الرحمن
  • بہار الیکشن میں مودی نے کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا