جینیفر لوپیز کو تصویر شئیر کرنا مہنگا پڑ گیا، گلوکارہ کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
معروف ہالی وڈ گلوکارہ و اداکارہ جینیفر لوپیز ایک مرتبہ پھر خبروں کی زینت بن گئی ہیں، اور اس بار وجہ بنی ہے سوشل میڈیا پر بغیر اجازت تصاویر کا شیئر کیا جانا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، فوٹوگرافر ایڈون بلانکو اور فوٹو ایجنسی ’بیک گرڈ‘ نے جینیفر لوپیز کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ شکایت کنندگان کا مؤقف ہے کہ لوپیز نے ان کی کھینچی گئی تصاویر، جو گولڈن گلوبز ویک اینڈ کے دوران لی گئی تھیں، انسٹاگرام اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ’GG Weekend Glamour‘ کے کیپشن کے ساتھ بغیر اجازت شائع کیں۔
دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان تصاویر کو ذاتی برانڈ کی تشہیر اور کاروباری شراکت داروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال کیا گیا، جو کہ کاپی رائٹ قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ مزید یہ کہ سوشل میڈیا پر ان تصاویر کو دیگر مداحوں اور فیشن پیجز نے بھی بڑے پیمانے پرشیئر کرکے پھیلایا۔
قانونی کاغذات کے مطابق، ہر خلاف ورزی پر 150,000 ڈالر تک ہرجانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ جینیفر لوپیز اس سے پہلے بھی اسی نوعیت کی شکایات کا سامنا کر چکی ہیں، جہاں بغیر اجازت تصاویر کے استعمال پر ان کے خلاف قانونی ایکشن لیا گیا تھا۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کا کچے میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن تیز اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن تیز کرنے اور کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کا حکم دیا ہے۔
کچے کے علاقوں میں آپریشن اور کراچی سمیت صوبے میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اہم اجلاس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں انہوں نے ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن باہر آئے ہوں گے۔ ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ دی، جس میں بتایا گیا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔ کچےمیں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں۔ جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے ہیں، جن میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور اور 89 شکارپور کے شامل ہیں۔ 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے۔ آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار بھی برآمد کیے گئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں اور وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپینسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ سیلابی صورتحال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے۔ گھوٹکی-کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا۔ سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن امان ہر صورت بحال ہو۔
مراد علی شاہ نے کراچی میں غیرقانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔ اس موقع پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ 243 غیرقانونی ہائیڈرنٹس مسمار کیے گئے ہیں۔ 212 ایف آئی آر درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں۔ مختلف اقدامات سے 60 ملین روپے واٹر بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔
اجلاس میں وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کرچی حسن نقوی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو خالد حیدر شاہ، سیکریٹری بلدیات وسیم شمشاد، ایڈیشنل آئی جی آزاد خان، سی او او واٹر بورڈ اسداللہ خان اور دیگر شریک تھے۔