گھر والے اور شوہر نہیں چاہتے میں اداکاری کروں، غنیٰ علی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
پاکستان شوبز کی اداکارہ غنیٰ علی نے حالیہ انٹرویو میں شوبز انڈسٹری چھوڑنے سے متعلق خبروں کی تردید کردی ہے۔
غنیٰ علی کا کہنا تھا کہ ان کا فی الحال اداکاری سے کنارہ کشی کا کوئی ارادہ نہیں، اور وہ فنی سفر جاری رکھنے کی خواہشمند ہیں کیونکہ یہ ان کا جنون ہے۔
غنیٰ علی نے وضاحت کی کہ رمضان کے دوران وہ اعتکاف میں بیٹھی تھیں، اسی دوران ان کے بھائی نے ان کی انسٹاگرام اسٹوری پر شوبز چھوڑنے کا پیغام شیئر کر دیا۔ ان کے مطابق بھائی کی خواہش تھی کہ وہ میڈیا سے دور ہو جائیں، اور اسی نیت سے اس نے موقع دیکھ کر یہ قدم اٹھایا۔
View this post on InstagramA post shared by MediaMasala.
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر، بھائی اور دیگر قریبی رشتہ دار بھی یہی چاہتے ہیں کہ وہ شوبز کو خیرباد کہہ دیں، تاہم ان میں سے کوئی بھی زبردستی نہیں کرتا یہ ان کی محبت ہے کہ وہ انہیں ان کی خواہش کو پورا کرنے دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اداکاری ان کا جنون ہے اور وہ اچھے پراجیکٹس میں کام کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ غنیٰ علی نے مزید کہا کہ وہ کبھی روایتی ہیروئن بننے کی خواہشمند نہیں رہیں، بلکہ ہمیشہ معیاری کرداروں کو ترجیح دی ہے۔
Post Views: 4ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغان جوڑے کو پشاور میں بےدردی سے قتل کردیا گیا
پولیس نے لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا اور ایف آئی آر میں غیرت کے نام پر قتل کی دفعہ 311 اور اقدام قتل 302 شامل کرکے فرار ملزم کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور کے علاقہ دیر کالونی میں سفاک قاتل نے پسند کی شادی کرنے والے بھانجے اور بھتیجی کو ان کے گھر کے اندر فائرنگ کرکے قتل کر دیا اور جائے وقوع سے فرار ہوگیا۔ پشاور میں تھانہ رحمان بابا پولیس کو رپورٹ درج کراتے ہوئے مقتول کے 19 سالہ بھائی طارق حکیم نے بتایا کہ ان کے 18 سالہ بھائی عدنان اور ان کی اہلیہ کی ایک سال قبل پسند کی شادی ہوئی جبکہ کرم میں مقیم افغانستان سے تعلق رکھنے والے ان کے ماموں سردار کو اس پر رنج تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے مقتول بھائی اپنی اہلیہ کے ہمراہ غفورآباد دیرکالونی میں رہائش پذیر تھے۔
درخواست گزار نے بتایا کہ ماموں 4 روز قبل ان کے گھر آیا تھا اور وہ والدہ کے ہمراہ مکان کے پیچھے پورش میں موجود تھے جبکہ بھائی، بھابی اور ماموں اوپر کی منزل میں اپنے کمروں میں موجود تھے، اس دوران فائرنگ کی آواز سن کر وہ اوپر گیا تو ماموں نے بھائی اور بھابی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا اور فرار ہوگیا تھا۔ انہوں نے بتایاکہ مقتولین نے پسند کی شادی کی تھی، پولیس نے لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا اور ایف آئی آر میں غیرت کے نام پر قتل کی دفعہ 311 اور اقدام قتل 302 شامل کرکے فرار ملزم کی گرفتاری کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق مقتول عدنان اور مقتولہ آپس میں ماموں زاد تھے، پسند کی شادی کے بعد ماموں کے ساتھ مقتول کا جرگہ بھی ہوا اور صلح ہوگئی تھی تاہم مقتول کے ماموں جو مقتولہ کا چچا ہے، وہ اس سے ناخوش تھا اور اس نے دونوں کی جان لی اور فرار ہوگیا۔