ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس: چیف جسٹس سے ججز کی سینیارٹی کا معاملہ چھپایا گیا، وکیل فیصل صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی سے متعلق درخواستوں پر سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل ادریس اشرف کا کہنا تھا کہ ججز کا ٹرانسفر مستقل نہیں عبوری ہوتا ہے، یہ اپنی نوعیت کا منفرد مقدمہ ہے، اس وقت اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو طرح کے ججز ہیں، تبادلہ پر آئے ججز کو اضافی الاؤنسز ملتے ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ ان کی رائے میں تو تبادلہ پر آئے ججز کو کوئی اضافی الاؤنس نہیں ملتا، اگر ملتا ہے تو دکھا دیں، ماضی میں تبادلے کی معیاد تھی، جسے 18 ویں آئینی ترمیم میں ختم کردیا گیا ہے، کیا آئین سازوں کو معیاد دوبارہ شامل کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ بھارت کو میں جج کے تبادلہ پر رضامندی بھی نہیں لی جاتی، جس پر وکیل ادریس اشرف کا مؤقف تھا کہ 2 سال سے کم عرصے کے تبادلے پر رضامندی ضروری نہیں، قانون کے مطابق خالی سیٹ پر تقرری کی جاسکتی ہے، جس پر جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ جب جج کی ویکنسی خالی نہیں ہوگی تو جج کا تبادلہ کیسے ہوگا، اب تو جج کی تقرری کا اختیار جوڈیشل کمیشن کا ہے۔
وکیل فیصل صدیقی کا مؤقف تھا کہ اس کیس میں سینیارٹی کا مسئلہ بنیادی معاملہ ہے، ٹرانسفر ہوئے ججز کی سینیارٹی سب سے نیچے سے شروع ہونی چاہیے، ٹرانسفر ہوئے دو ججز سینیارٹی لسٹ میں سب سے نیچے ہیں، جسٹس سرفراز ڈوگر 8 جون 2015 کو ایڈیشنل جج بنے جبکہ جسٹس سومرو نے 14 اپریل 2023 کو حلف لیا تھا۔
فیصل صدیقی کے مطابق جسٹس محمد آصف کا کیس بڑا دلچسپ ہے، جنہوں نے نے 20 جنوری 2025 کو حلف لیا تھا، جسٹس محمد آصف اس وقت تک ایڈیشنل جج ہیں، عدالتی استفسار پر فیصل صدیقی نے بتایا کہ جسٹس محسن اختر کیانی نے 22 دسمبر 2015 کو حلف لیا تھا۔
مزید پڑھیں:
فیصل صدیقی نے مؤقف اختیار کیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے سینیارٹی کا معاملہ ڈسکس ہی نہیں کیا گیا، ریکارڈ یہ بتا رہا ہے کہ چیف جسٹس سے سینیارٹی کا معاملہ چھپایا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئینی بینچ ادریس اشرف بانی پی ٹی آئی جسٹس محمد علی مظہر سپریم کورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی جسٹس محمد علی مظہر سپریم کورٹ جسٹس محمد علی مظہر سینیارٹی کا فیصل صدیقی تھا کہ
پڑھیں:
میری رائے میں تو تبادلے پر آئے ججز کو اضافی الاؤنس نہیں ملتا، اگر ملتا ہے تو دکھا دیں،جسٹس محمد علی مظہر
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں ججز ٹرانسفر کیس میں جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ تبادلے پر آئے ججز کو اضافی الاؤنسز ملتے ہیں،میری رائے میں تو تبادلے پر آئے ججز کو اضافی الاؤنس نہیں ملتا، اگر اضافی الاؤنس ملتا ہے تو ہمیں دکھا دیں۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی،وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ ججز کا ٹرانسفر مستقل نہیں، عبوری ہوتا ہے،یہ اپنی نوعیت کا منفرد مقدمہ ہے،ادریس اشرف نے کہاکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس وقت دو طرح کے ججز ہیں،
نواز شریف کو مزید شرمندہ نہ کیا جائے، اس وقت پاکستان میں 2 ہی لیڈرز ہیں،پہلے عمران خان، اب بلاول بھٹو نظر آتے ہیں: فیصل واوڈا
جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ تبادلے پر آئے ججز کو اضافی الاؤنسز ملتے ہیں،میری رائے میں تو تبادلےپر آئے ججز کو اضافی الاؤنس نہیں ملتا، اگر اضافی الاؤنس ملتا ہے تو ہمیں دکھا دیں۔
مزید :