پنجاب میں گیسٹ ہاؤسز کیلئے ہوٹل آئی سافٹ ویئر کا استعمال لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
حکومت پنجاب نے صوبے میں گیسٹ ہاؤسز کے لیے ہوٹل آئی سافٹ ویئر کا استعمال لازمی قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گیسٹ ہاؤسز’ہوٹل آئی سافٹ وئیر’ میں اندارج کروانے کے پابند ہوں گے۔
بیان کے مطابق فیصلہ دہشتگردی، جرائم اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے کیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گیسٹ ہاؤسز میں قیام کرنے والے افراد کا ڈیٹا "ہوٹل آئی" میں درج کرنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی اور غیر ملکی رہائشیوں کی ڈیجیٹل تصدیق سے جرائم کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق ‘‘ہوٹل آئی‘‘ پر رجسٹریشن کیلئے 15 جون 2025 کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گیسٹ ہاؤسز ہوٹل آئی
پڑھیں:
امریکا میں الو بڑھ گئے، محکمہ داخلہ کا سخت کارروائی کا فیصلہ
امریکی حکومت نے 5 لاکھ الو (بارڈ آولز) کو مارنے کا منصوبہ تیار کر لیا جس پر ماحولیاتی ماہرین اور جنگلی حیات کے تحفظ کے حامی سخت تنقید کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹو بھالو باز نہ آیا، بے تحاشہ پھل کھانے پر پھر اسپتال میں داخل
یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ بارڈ الو شکار میں زیادہ ماہر اور جارح ہیں جس کے باعث وہ مقامی نسل کے اسپاٹڈ الو کو پیچھے چھوڑ رہے ہیں۔ اسپاٹڈ الو کو سنہ 1990 میں خطرے سے دوچار قرار دیا گیا تھا۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قدم قدرتی توازن بحال کرنے کے لیے ضروری ہے تاہم ناقدین کے مطابق یہ منصوبہ غیر ضروری اور ناکامی کا شکار ہونے والا ہے۔
رپورٹس کے مطابق حکومت پیشہ ور شکاریوں کو بھرتی کرے گی جو ان الوؤں کو ہلاک کریں گے۔ ان علاقوں میں جہاں اسلحے کے استعمال کی اجازت نہیں الوؤں کو پکڑ کر یوتھنائز (یعنی انجیکشن وغیرہ لگا کر غیر تکلیف دہ موت دینا) کیا جائے گا۔
بتایا جا رہا ہے کہ 5 لاکھ الو مارنے کا مطلب ان کی آبادی کا تقریباً 10 فیصد ختم کر دینا ہے۔
مزید پڑھیے: ناچنے والی مور مکڑیوں کے حیرت انگیز راز، قدرت کی صناعی پر سائنسدان حیران
ریپبلکن سینیٹر جان کینیڈی نے اس منصوبے کو تاریخ کا سب سے بیوقوفانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت قدرت کے توازن کو مصنوعی طور پر بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کینیڈی نے اس منصوبے کے خلاف ایک قرارداد بھی پیش کی ہے جس کے مطابق اگر اسے کانگریس اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منظوری مل جائے تو اس پالیسی پر عملدرآمد روک دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: چیونٹیوں کی اسمگلنگ میں اضافہ، اس کے نقصانات کیا ہیں؟
سینیٹر کینیڈی نے محکمہ داخلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ وہ 4 لاکھ 53 ہزار بارڈ الو صرف اس لیے مارنا چاہتا ہے کہ اس کو لگتا ہے یہ اسپاٹڈ الو سے بہتر شکاری ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپاٹڈ الو آلو امریکا امریکی الو امریکی محکمہ داخلہ بارڈ الو