جنرل عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی معرکۂ حق و باطل میں قیادت کا اعتراف ہے، صبحین غوری
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی پر رکن قومی اسمبلی صبحین غوری نے مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینا ملکی تاریخ کا ایک اہم اور تاریخی فیصلہ ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کی رکن قومی اسمبلی اور پارلیمانی سیکرٹری برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی صبحین غوری نے کہا کہ معرکۂ حق "بنیان المرصوص" میں کامیابی شہداء کے خون کو خراجِ عقیدت ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ جنرل عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے طور پر ترقی حق و باطل کے معرکے میں ان کی اعلیٰ اور ماہرانہ قیادت کا اعتراف ہے۔
صبحین غوری نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کی یہ ترقی استقامت، قربانی سے جُڑی جدوجہد کا تسلسل ہے۔ اُن کی قیادت میں پاکستان نے دفاعی، سفارتی اور اندرونی محاذوں پر نئی کامیابیاں سمیٹی ہیں۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی ایک قومی اعتراف ہے اُن خدمات کا جو جنرل صاحب نے ملک و ملت کے لیے سرانجام دیں۔ پوری قوم کو جنرل سید عاصم منیر کی بطور فیلڈ مارشل ترقی پر فخر ہے، یہ پاکستان کے استحکام کی علامت ہے۔
صبحین غوری نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے جس دانش، حکمت اور استقامت سے ملک کو بحرانوں سے نکالا، وہ قابلِ تحسین ہے۔ ایک مضبوط فوجی قیادت ہی پاکستان کو اندرونی و بیرونی چیلنجز سے نکال سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم دعا گو ہیں کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان مزید مضبوط، خودمختار اور ترقی یافتہ ہو۔ پاکستانی قوم دشمن قوتوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل کے عاصم منیر کی نے کہا کہ
پڑھیں:
شہادتِ حسینؓ باطل اقتدار کے خاتمے کیلیے عظیم جہاد تھا، لیاقت بلوچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے درگاہ حضرت میاں میر میں ہدیۃ الہادی کے زیراہتمام ساتویں محرم کی شہادتِ حسینؓ کانفرنس، شیعہ سنی مشترکہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہادتِ حسینؓ باطل، ناجائز اقتدار کے خاتمے کے لیے عظیم جہاد تھا۔ میدانِ کربلا میں خانوادہ رسول ؐکی شہادتیں ملت اسلامیہ کے لیے اتحاد کا پیغام ہے۔ شیعہ سنی تفریق نے یزیدیت کی تباہ کاریوں کو پھیلایا اور حسینیت کا راستہ روکا ہے۔ کائنات کا مالک و خالق اللہ تعالیٰ ہے۔ انسانوں کی تربیت کے لیے انبیاء و رسُل اور آسمانی کتابیں نازل فرمائیں اور دین کی تکمیل محمد مصطفیؐ کی ختم نبوت کے ذریعے ہوگئی۔ امام حسینؓ نے اپنے خاندان کو عظیم ترین مقاصد کے لیے قربان کیا کہ دین اسلام پر حملہ روکا جائے، انسانوں کو انسانوں کی بادشاہت سے بچایا جائے، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے بنیادی اصولوں سے انحراف کو روکا جائے۔ اسلامی دستور کے خاتمے، انسانوں کے بنیادی حقوق، عزت و شرف کے خاتمے کا اسلوب اقتدار کا خاتمہ ہو، عامۃ الناس کے خون پسینہ کی کمائی سے قومی خزانے کو بددیانتی اور عیاشیوں کے لیے استعمال سے روکا جائے۔ امام حسینؓ نے شہادت پاکر اسلام کے ابدی پیغام کو زندہ کردیا اور یزید نے بیدردی سے قتل کرکے ظاہری فتح پائی لیکن قیامت تک رُسوا ہوگیا۔ غزہ، ایران، پاکستان اور بنگلا دیش میں نامساعد حالات کے باوجود ملت اسلامیہ کو عزت ملی ہے۔ عالم اسلام عسکری، معاشی، سیاسی، علم و ٹیکنالوجی کے محاذوں پر مشترکہ لائحہ عمل بنالے تو عالم کفر یزید کی طرح رُسوا ہوگا۔ لیاقت بلوچ نے البلاغ ٹرسٹ کے اجلاس اور لاہور میں اہل سنت رابطہ کمیٹی کے تحفظ اہل بیت و تحفظ عظمت صحابہؓ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دو قومی نظریہ، قرآن و سنت کے انقلابی پیغام سے جڑے رہنا ملت اسلامیہ کے لیے تحفظ اور اجتماعی طاقت کا ذریعہ ہے۔ انسانوں پر انسانوں کی نہیں اللہ تعالیٰ کی بادشاہت اور محسن انسانیتؐ کی فرمانروائی ہی اہل اسلام کے لیے ترقی اور وقار کا راستہ ہے۔ شیعہ سنی اِس حقیقت کو تسلیم کرلیں کہ تفرقہ تباہی ہے اور تفرقہ بازی، دل آزاری، مقدسات کی توہین ہی اسلام کے مقابلے میں عالم کفر کی طاقت بن گیا ہے۔لیاقت بلوچ نے سوالات کے جواب میں کہا کہ سیاسی بحرانوں کے خاتمے کے لیے مسلم لیگ، پی پی پی اور پی ٹی آئی کو اپنی غلطیاں تسلیم کرنے اور ضد، اَنا، ہٹ دھرمی ترک کرنا ہوگی۔ مذاکرات سب چاہتے ہیں لیکن سیاسی اسٹیک ہولڈرز خود ابہام پیدا کرتے ہیں۔ باہم نوراکشتی کو تیار عناصر مذاکرات کی ہر کوشش کو ناکام بنادیتے ہیں۔ سیاسی بحرانوں کا خاتمہ قومی ڈائیلاگ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔لیاقت بلوچ نے کسانوں اور مزدوروں کے وفد سے گفتگو میں کہا کہ زراعت کی ترقی اور صنعت کا پہیہ چلانے کے لیے بجلی، گیس، تیل کی قیمتیں کم کرنے اور ٹیکسوں کا بوجھ کم تر سطح پر لانے سے قومی معیشت کو استحکام ملے گا۔ حکومت کی سیاسی اور اقتصادی ناکامی سیکورٹی رِسک بن گئی ہے۔ زراعت اور صنعت کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جام کیا جارہا ہے، ملک کو درآمدات کی منڈی بنایا جارہا ہے، 47 فیصد عوام خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں، اقتصادی بحرانوں کا سدباب نہ کیا گیا تو اشرافیہ بھی ڈوبے گا اور 25 کروڑ عوام آزادی اور وقار سے محروم ہوںگے۔ جماعت اسلامی سیاسی اور معاشی بحرانوں کے خاتمے کے لیے قومی عوامی جدوجہد تیز تر کرے گی، ملک بھر میں عوامی کمیٹیوں کا قیام گراس رُوٹ لیول سے ”حق دو عوام کو” تحریک بنے گا۔