آن لائن بم بنانے کا طریقہ سیکھنے والے مجرم کو اڑھائی سال قید و جرمانے کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے انسٹاگرام کے ذریعے بم بنانے کا طریقہ سیکھنے والے مجرم کو اڑھائی سال قید کی سزا سنا دی۔انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے ٹرائل مکمل ہونے پر قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کا حکم سنایا، عدالت نے ٹرائل مکمل ہونے پر فیصلہ جاری کر دیا۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے کے مطابق مجرم غیر ملکی انسٹاگرام اکانٹ سے بم بنانے سے متعلق معلومات لے رہا تھا، ایف بی آئی نے معاملے کے بارے میں پاکستانی حکومت کو آگاہ کیا، حکومت پاکستان نے ایف آئی اے کو معاملے کی مکمل چھان بین کی ہدایت کی، ایف آئی اے کی جانب سے دوران ٹرائل آٹھ گواہ عدالت میں پیش کئے گئے۔فیصلے کے مطابق مجرم حنان عبداللہ پر بم بنانے کا طریقہ سیکھنے کا الزام ثابت ہوگیا، پراسیکیوشن اس الزام کے علاوہ باقی کوئی الزام ثابت نہیں کر سکی، جس پر مجرم حنان عبداللہ کو سزا سنائی گئی۔عدالت نے کہا کہ اس جرم کی زیادہ سے زیادہ سزا دس سال قید ہے، عدالت کی نظر میں حالات اور مجرم کی عمر دیکھتے ہوئے عدالت اڑھائی سال قید کی سزا سناتی ہے، مجرم حنان عبداللہ ضمانت پر ہے جس کو حراست میں لیکر کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سال قید
پڑھیں:
توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلےمیں داخل، سابق وزیراعظم کے ملٹری سیکریٹری، ڈپٹی سیکریٹری کا بیان قلمبند
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا اڈیالہ میں جیل میں جاری ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا جب کہ سابق وزیر اعظم کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیر ریٹائرڈ محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکریٹری کرنل ریحان کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا نے دونوں گواہان کے بیانات پر جرح بھی مکمل کرلی، مقدمے میں مجموعی طور پر 18 گواہان کی شہادت قلمبند کرکے جرح بھی مکمل کرلی گئی۔مقدمے کی سماعت کل 18 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی، استغاثہ کے گواہ نیب افسر محسن ہارون کو کل بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا گیا۔سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ملزمان کی جانب سے ارشد تبریز، قوسین فیصل مفتی، ظہیر چوہدری، عثمان گل عدالت میں پیش ہوئے، ایف آئی اے کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی، عمیر مجید ملک عدالت میں پیش ہوئے۔