اسرائیلی بمباری سے مزید 93 فلسطینی شہید، یہودی آبادکاروں کی نمازیوں سے بھری مسجد جلانے کی کوشش
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
غزہ(نیوز ڈیسک)اسرائیل نے غزہ میں بمباری کرکے مزید 93 فلسطینیوں کو شہید کردیا، مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے سفارت کاروں پر بھی گولیاں چلادیں، یہودی آباد کاروں نے فلسطین کے گاؤں پر حملہ کرکے آگ لگادی، مسجد کو بھی جلانے کی کوشش کی گئی۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے کے بعد زخمی بچوں کو قریبی ہسپتالوں میں لے جایا جا رہا ہے، جابلیہ میں النضر خاندان کے ایک گھر کو نشانہ بناتے ہوئے کیے گئے حملے میں 4 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ بدھ کی صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں غزہ کی پٹی میں کم از کم 93 افراد شہید ہو چکے۔
اسرائیلی بربریت کیخلاف عالمی سطح پر مذمت میں اضافہ ہو رہا ہے، جب کہ اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں واقع جنین پناہ گزین کیمپ کا دورہ کرنے والے غیر ملکی سفارت کاروں پر ’خبردار‘ کرنے کے لیے فائرنگ کی۔
اقوام متحدہ کے ترجمانِ کا کہنا ہے کہ غزہ میں جو تھوڑی بہت انسانی امداد پہنچ رہی ہے، وہ اس جنگ زدہ علاقے کی بھوک میں مبتلا آبادی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ’قطعی ناکافی‘ ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر مسلط کردہ جنگ کے نتیجے میں اب تک کم از کم 53 ہزار 655 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 22 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔
حکومتی میڈیا دفتر کے مطابق شہادتوں کی تعداد 61 ہزار 700 سے تجاوز کر چکی ہے، ملبے تلے دبے ہزاروں افراد کو مردہ قرار دیا جا رہا ہے۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں کے دوران اسرائیل میں تقریباً ایک ہزار 139 افراد ہلاک ہوئے تھے، اور 200 سے زائد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
اسرائیلی آباد کاروں کا حملہ، مسجد کو جلانے کی کوشش
اسرائیلی آبادکاروں نے نابلس کے قریب گاؤں پر دھاوا بول دیا، اور آگ لگادی، اس دوران مسجد کو بھی جلانے کی کوشش کی گئی۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں موجود فلسطینی کارکن ایہاب حسن کے مطابق اسرائیلی آبادکاروں نے نابلس کے جنوب مشرق میں واقع عقربا گاؤں پر دھاوا بولا اور فلسطینیوں کی املاک پر حملے شروع کردیے۔
ایہاب حسن نے بتایا کہ آبادکاروں نے ایک فلسطینی کی گاڑی کو آگ لگا دی، اور نمازیوں کی موجودگی میں ہی مسجد کو آگ لگانے کی کوشش کی، انہوں نے اس عمل کو ’لوگوں کو زندہ جلانے کی واضح کوشش‘ قرار دیا۔
3 سال میں وفاقی اداروں کے 3 ہزار 500 کرپٹ ملازمین گرفتار، رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جلانے کی کوشش اسرائیلی ا ا بادکاروں کاروں نے کے مطابق مسجد کو
پڑھیں:
امریکا، یہودی میوزیم میں 2 اسرائیلی سفارتکاروں کو قتل کرنیوالا شخص کون ہے؟
الیاس روڈریگیز نے یونیورسٹی آف الینوائے شکاگو سے انگریزی ادب میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ وہ ایک مؤرخ، محقق اور کہانی نویس ہونے کے ساتھ ساتھ معروف تحقیقی ادارے "دی ہسٹری میکرز" میں ایک محقق اور خاکہ نگار کی حیثیت سے وابستہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا میں یہودی عجائب خانے میں فائرنگ کے واقعے میں اسرائیل کے سفارتی اہلکار مارے گئے، جبکہ ملزم نے ’’فلسطین کو آزاد کرو‘‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ آور کی شناخت 30 سالہ الیاس روڈریگیز کے نام سے ہوئی ہے، جس کا ماضی میں کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے۔ الیاس روڈریگیز نے یونیورسٹی آف الینوائے شکاگو سے انگریزی ادب میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ وہ ایک مؤرخ، محقق اور کہانی نویس ہونے کے ساتھ ساتھ معروف تحقیقی ادارے "دی ہسٹری میکرز" میں ایک محقق اور خاکہ نگار کی حیثیت سے وابستہ ہیں۔
الیاس امریکی معاشرے کی نمایاں شخصیات پر تحقیق کرتے ہیں اور ان کی تفصیلی سوانحی خاکے مرتب کرتے ہیں۔ "دی ہسٹری میکرز" سے قبل وہ مختلف کمپنیوں کے لیے تخلیقی مواد لکھتے تھے اور بچپن سے ہی تخیلاتی کہانیاں پڑھنے اور لکھنے کا شوق تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سے تفتیش جاری ہے۔ ابھی واقعے کے محرک سے متعلق کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔ البتہ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے، یہ کارروائی ملزم نے انفرادی طور پر اور غزہ کے حالات کے ردعمل میں کی ہے۔