نئی دہلی: بھارتی لوک سبھا میں آل انڈیا ترنمول کانگریس پارٹی کی رکن ماہوا موئیترا نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسر علی خان محمود آباد کو محض مسلمان ہونے کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے بھارتی پارلیمنٹ میں اپنی تقریر اور سوشل میڈیا پر اظہار خیال کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔

ماہوا موئیترا نے کہا کہ ایک جانب پروفیسر علی خان کو بی جے پی کی منافرت پر آواز بلند کرنے پر گرفتار کیا جاتا ہے، جبکہ دوسری جانب کرنل صوفیہ قریشی کو “دہشتگردوں کی بہن” کہنے والا بی جے پی رہنما وجے شاہ آزاد گھوم رہا ہے۔

یاد رہے کہ پروفیسر علی خان نے 8 مئی کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا تھا کہ اگر دائیں بازو کے مبصرین کرنل صوفیہ قریشی کی تعریف کر سکتے ہیں تو وہ ماب لنچنگ، گھروں کی مسماری اور دیگر مسلم مخالف اقدامات پر بھی آواز اٹھائیں تاکہ سب شہریوں کو تحفظ دیا جا سکے۔

اس پوسٹ کے چند دن بعد بھارتی حکام نے انہیں “اشتعال انگیزی” کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا، تاہم بھارتی سپریم کورٹ نے انہیں گزشتہ روز ضمانت پر رہا کر دیا۔

ماہوا موئیترا کے اس بیان سے ملک میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور بی جے پی کی فرقہ وارانہ پالیسی پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پروفیسر علی بی جے پی

پڑھیں:

(غزہ)صہیونی فوج کے حملوں میں 42 مسلمان شہید

27 گھنٹوں میں بمباری ، خیمہ بستیوں اور اسکولوں پر نشانہ ،امدادی قطاروں پربھی حملے
رہائشی عمارتوں اور مکانات پر براہ راست نشانہ ،وسطی غزہ میں فضائی حملوں کا سلسلہ جاری

اسرائیلی جارحیت نے غزہ کی پٹی کو ایک بار پھر انسانی لاشوں کا میدان بنا دیا ہے۔ گزشتہ 27گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ اور توپ خانے کی بمباری نے کم از کم42فلسطینیوں کی جان لے لی، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔یہ ہلاکتیں 3 جولائی کی دوپہر سے شروع ہوئیں اور 4جولائی شام 5بجے تک جاری رہیں۔ پہلا خونریز حملہ خان یونس کے جنوبی علاقے میں سہ پہر کے وقت کیا گیا، جہاں ایک رہائشی عمارت کو براہ راست نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق ہوئے۔اسی روز رات گئے دیر البلح اور المغازی کیمپ میں بھی رہائشی گھروں پر حملے کیے گئے، جن میں مزید نو شہری شہید ہوئے۔ شہدا میں بچے اور خواتین بھی شامل تھے۔اگلے دن صبح 6بجے کے بعد بمباری کا نیا سلسلہ شروع ہوا۔ رفح کے مشرقی علاقے میں خوراک اور پانی کی تلاش میں نکلنے والے شہریوں پر اچانک میزائل داغے گئے، جس سے کم از کم آٹھ افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔النصیرات کیمپ کے قریب اقوام متحدہ کے ایک اسکول پر بھی بمباری کی گئی، جہاں مقامی مہاجرین نے پناہ لے رکھی تھی۔ حملے میں چھ شہری شہید ہوئے۔ مقامی ذرائع اور اسپتال حکام کے مطابق اسکول میں کوئی مزاحمتی سرگرمی نہیں تھی اور جاں بحق ہونے والے تمام افراد عام شہری تھے۔بیت لاحیا، الشجاعیہ اور وسطی غزہ میں بھی دن بھر وقفے وقفے سے فضائی حملے ہوتے رہے، جن میں مزید 13افراد شہید ہوئے۔ بعض علاقوں میں ملبے تلے پھنسے زخمیوں کو نکالنے کا کام مقامی افراد نے خود کیا، کیوں کہ امدادی عملہ رسائی نہ ہونے کے باعث متاثرہ مقامات تک نہیں پہنچ سکا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی میں بھرتیوں کیلئے پیپر لیک ہونے کا انکشاف
  • ایران نے اسرائیل کی اہم 5 فوجی تنصیبات کو براہ راست نشانہ بنایا، ریڈار ڈیٹا میں انکشاف
  • بھوپال کے مسلمان نواب کے 15 ہزار کروڑ کے اثاثے کسے ملیں گے؟
  • ایرانی بیلسٹک میزائلوں نے جنگ میںکتنے اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، برطانوی اخبارنےا ندر کی بات بتادی
  • (غزہ)صہیونی فوج کے حملوں میں 42 مسلمان شہید
  • وطن پر قربان ہونے والےقوم کے عظیم سپوت کیپٹن کرنل شیرخان (نشان حیدر) کا 26واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے۔
  • بھارتی فوج کے اعلیٰ افسر نے مان لی پاکستان کی فوجی طاقت، حیران کن انکشاف
  • پنجاب کے سکولوں میں 46ہزار سے زائد اساتذہ سرپلس ہونے کا انکشاف، وزیر تعلیم کا نوٹس
  • پاکستان میں دہشتگردی کی کوشش ناکام، بھارتی حمایت یافتہ 30 دہشتگرد ہلاک
  • بھارتی کرکٹ ٹیم نے آئندہ ماہ دورہ بنگلادیش سیاسی تناؤ کے باعث ملتوی کردیا