طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں کمی، اعداد و شمار جاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
کراچی:
پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) نے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات کے اعداد وشمار جاری کردیے ہیں، جس کے مطابق 2023کے مقابلے میں 2024 میں طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں 15.46 فیصد کمی ہوئی ہے۔
ترجمان پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے مطابق جناح ٹرمینل ائیرپورٹ پر انوائرمینٹل کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس کے دوران عیدالضحیٰ پر صفائی اور پرندوں سے بچاؤ کے اقدامات پر زور دیا گیا۔
اس موقع پر جمعہ اورعید کے خطبات میں ہوائی اڈوں کے قرب و جوار میں صفائی ستھرائی اور پرندوں سے طیاروں کے ٹکراؤ سے بچاو کے پیغامات بھی آگاہی مہم میں شامل کرنے کی ہدایات دی گئیں۔
ترجمان کے مطابق اجلاس میں قریبی آبادیوں ہوٹل، ریستورانوں اور دکانوں میں پمفلٹس کے ذریعے آگاہی مہم فوراً شروع کرنے کی ہدایت کے علاوہ ائیرپورٹ کےاطراف کچرا کنڈیوں کی مکمل صفائی اور پرندوں کے لیے ممکنہ پرکشش مقامات کی نشان دہی کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔
اجلاس کے دوران ائیرپورٹ کے اطراف میں کبوتروں کے دانہ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیاگیا۔
ترجمان پی اے اے کے مطابق 2023کے مقابلے میں 2024کے دوران برڈ ہٹ کے واقعات میں 15.
اجلاس میں عیدالضحیٰ کے موقع پرلوکل گورنمنٹ اور دیگر ایئرپورٹ اسٹیک ہولڈرزکے ساتھ مل کرصاف ماحول کو یقینی بنانےکے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے واقعات میں کے مطابق
پڑھیں:
سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-13
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ جنگلات و جنگلی حیات سندھ نے صوبے بھر میں شکار کے موسم 2025-26 کے آغاز کا اعلان کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق شکار 15 نومبر 2025ء سے 15 فروری 2026ء تک مخصوص پرندوں اور مقررہ دنوں میں کیا جا سکے گا تاکہ افزائشِ نسل متاثر نہ ہو۔ محکمہ کے مطابق تیتر کا شکار صرف اتوار اور آبی پرندوں کا ہفتہ و اتوار کو کیا جا سکے گا۔ فی شکاری تیتر کے 10 اور آبی پرندوں کے 15 شکار کی حد مقرر ہے۔ بٹیروں کے جال سے شکار پر مکمل پابندی برقرار رہے گی۔ شکار صرف ان افراد کے لیے جائز ہے جنہوں نے محکمہ وائلڈ لائف سے اجازت نامہ حاصل کیا ہو۔ شکاری کو دورانِ شکار یہ اجازت نامہ اپنے پاس رکھنا ہوگا، بصورت دیگر کارروائی کی جائے گی۔ محکمہ نے واضح کیا ہے کہ شکارمحفوظ علاقوں جیسے کیرتھر نیشنل پارک، نارا گیم ریزرو، وائلڈ لائف سینکچوریز اور شہری حدودمیں ممنوع ہوگا۔ کنزرویٹر وائلڈ لائف (گیم) نے شکاریوں کی سہولت کے لیے کراچی سے حیدرآباد تک کے شکار کے علاقے کھولنے کا فیصلہ کیا۔ کراچی ہنٹرز رائٹس ایسوسی ایشن نے اس اقدام کو قابلِ تحسین اور شکاریوں کے لیے ریلیف قرار دیا۔ محکمہ نے انتباہ کیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی اور محکمہ وائلڈ لائف، پولیس، رینجرز اور مجسٹریٹس شکار کے دوران نگرانی کریں گے