برطانوی سفارتی عملے کی اڈیالہ جیل میں ایک قیدی سے 30 منٹ ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
برطانوی سفارتخانے کے وفد نے برطانوی نژاد قیدی علی حسن سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔ سفارتی عملہ نے ملزم سے جیل میں فراہم سہولیات، صحت، قانونی امور پر معلومات حاصل کیں، برطانوی اہلکار نےقیدی کی خیریت دریافت کی اور ان کے موجودہ حالات سے آگاہی حاصل کی۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی سفارتی عملہ نے اڈیالہ جیل میں ایک قیدی سے 30 منٹ تک ملاقات کی۔ جیل ذرائع کے مطابق برطانوی وفد میں 2 خواتین مس لالین، مس سنینا اور ایک مرد سکیورٹی افسر ثاقب عباسی شامل تھے، برطانوی سفارتخانے کے وفد نے برطانوی نژاد قیدی علی حسن سے ملاقات کی۔ برطانوی نژاد قیدی ملزم علی حسن کو قونصلر رسائی فراہم کر دی گئی جس کے تحت وفد نے قیدی سے ملاقات کی، سفارتی عملہ اسیر ملزم سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہو گیا۔
سفارتی عملہ نے ملزم سے جیل میں فراہم سہولیات، صحت، قانونی امور پر معلومات حاصل کیں، برطانوی اہلکار نے علی حسن کی خیریت دریافت کی اور ان کے موجودہ حالات سے آگاہی حاصل کی۔ ذرائع کے مطابق قونصلر رسائی بین الاقوامی سفارتی پروٹوکول کے تحت دی گئی تھی اور ملاقات پُرامن ماحول میں مکمل ہوئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سفارتی عملہ اڈیالہ جیل ملاقات کی حاصل کی جیل میں علی حسن
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی: جنگ بندی کے باوجود قومی سلامتی مشیروں کی ملاقات نہ ہو سکی
پاک بھارت کشیدگی: جنگ بندی کے باوجود قومی سلامتی مشیروں کی ملاقات نہ ہو سکی WhatsAppFacebookTwitter 0 5 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) پاک بھارت کشیدگی میں کمی کے بعد اگرچہ 10 مئی کو امریکہ کی مداخلت سے جنگ بندی طے پا گئی تھی تاہم دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور سکیورٹی سطح پر جمود تاحال برقرار ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق جنگ بندی کے بعد دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان رابطہ ہوا تھا اور اب بھی ایک شیڈول کے تحت یہ رابطے جاری ہیں تاہم اہم ترین پیشرفت یعنی دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کی مجوزہ ملاقات اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے بعد ایک متفقہ فیصلے کے تحت دونوں قومی سلامتی مشیروں کی کسی نیوٹرل مقام پر ملاقات طے شدہ تھی جس میں سندھ طاس معاہدے اور دیگر اہم امور پر مذاکرات ہونا تھے مگر یہ ملاقات تاحال عمل میں نہیں آ سکی۔
اس دوران بھارت کی جانب سے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کو معطل کیے جانے کے بعد صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے، اس کے علاوہ دونوں ممالک نے اپنے سفارتی تعلقات کو ڈان گریڈ کرتے ہوئے محدود کر دیا ہے اور ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے بعد صرف بنیادی عملہ ہی دونوں ہائی کمشنز میں کام کر رہا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی رابطے بھی بحال نہیں ہو سکے جس کے ذریعے یہ طے ہونا تھا کہ آئندہ کا لائحہ عمل کیا ہو گا، اس سفارتی تعطل کے باعث متعدد اہم امور جن میں پانی کا مسئلہ، سرحدی کشیدگی اور سکیورٹی تعاون شامل ہیں، زیر التوا ہیں۔
مزید برآں حالیہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کے موقع پر بھی قومی سلامتی کے مشیروں کی متوقع ملاقات نہیں ہو سکی، دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم ملک نے پاکستان کی نمائندگی کی تاہم ان کی بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔یہ صورتحال اس امر کی عکاس ہے کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں ممالک کے تعلقات میں سرد مہری برقرار ہے اور مثر سفارتی و سکیورٹی روابط کے بغیر خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نظر نہیں آتا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغزہ جنگ بندی معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان، حماس کی جانب سے مثبت پیشرفت غزہ جنگ بندی معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان، حماس کی جانب سے مثبت پیشرفت پیش رفت خوش آئند ،آئندہ ہفتے غزہ معاہدہ طے پا سکتا ہے،امریکی صدر پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے بھارت کیخلاف شاندار فتح حاصل کی، خواجہ آصف پاکستان نے بھارت کو وہ سبق سکھایا جو ہمیشہ یاد رکھے گا: اسحاق ڈار جشن آزادی تقریبات کے انتظامات کیلئے کمیٹی تشکیل ،23 رکنی کمیٹی کے سربراہ احسن اقبال ،محسن نقوی کنویئر ہوں گے، وزرا ئ،سیکرٹریز بھی شامل حکومت مضبوط، سب ممبران وفادار، کوئی کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا: علی امین گنڈاپورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم