پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں بڑا اضافہ ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب 64 کروڑ 85 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے زرمبادلہ کے ذخائر کے تازہ اعداد و شمار جاری کر دیئے ہیں، جس کے مطابق قومی ذخائر میں بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد و شمار کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی ایک ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط زرمبادلہ کے ذخائر میں شامل ہونے سے ذخائر مستحکم ہوگئے ہیں۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب 64 کروڑ 85 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں۔ سرکاری ذخائر کی مالیت 13 مئی کو 11 ارب 44 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی تھی۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لاکھ ڈالر کی زرمبادلہ کے
پڑھیں:
ہفتہ وار کاروبار میں ریکارڈ تیزی:حصص کی مالیت میں 8 کھرب سے زائد اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتے وہ تاریخ رقم ہو گئی جس کا خواب سرمایہ کار طویل عرصے سے دیکھ رہے تھے۔
ملکی معیشت میں بہتری کی خبروں، زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل اضافے، بجٹ کی منظوری اور عالمی سطح پر مثبت معاشی اشاریوں کے اثرات نے پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کو نئی بلندیوں کی جانب دھکیل دیا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس نے ایک نہیں بلکہ 7بڑی سطحیں عبور کیں، اور 131000 پوائنٹس سے بھی آگے نکل گیا، جو اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا۔
اس تاریخی تیزی کی بنیاد ان چند مضبوط معاشی عوامل نے فراہم کی جن میں سب سے اہم واجب الادا قرضوں کا رول اوور ہونا، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر کا 14 ارب ڈالر سے بڑھ جانا اور تجارتی میدان میں امریکا کے ساتھ ممکنہ معاہدوں کی بازگشت شامل ہیں۔
اِن عناصر نے سرمایہ کاروں میں غیر معمولی اعتماد پیدا کیا، جس کا براہ راست اثر روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے کاروبار پر دکھائی دیا۔ 5 روزہ کاروباری ہفتے کے ہر دن انڈیکس میں اضافے کا رجحان رہا اور کاروبار کا اختتام تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہوا۔
کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتے کے اختتام پر 7570 پوائنٹس کے بڑے اضافے کے ساتھ 131949.07 پوائنٹس پر بند ہوا۔ اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس نے بھی 2472.03 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ دکھایا اور 40387.76 پوائنٹس پر آ کر رکا۔
دیگر انڈیکسز کی کارکردگی بھی غیر معمولی رہی۔ کے ایس ای آل شیئر انڈیکس 4389.44 پوائنٹس بڑھ کر 82069.26 پوائنٹس پر بند ہوا، جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس 6504.04 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 191376.82 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
مارکیٹ کی مجموعی مالیت میں بھی زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا، حصص کی قیمتوں میں اضافے کے سبب صرف ایک ہفتے میں 8 کھرب 47 ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا، جس کے بعد مجموعی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 159 کھرب 10 ارب 75 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی۔
سرمایہ کاروں کے لیے یہ ہفتہ منافع بخش ہی نہیں بلکہ تاریخ کا یادگار باب بن کر سامنے آیا، جہاں نہ صرف منافع میں اضافہ ہوا بلکہ مارکیٹ پر اعتماد بھی کئی گنا بڑھ گیا۔
اس غیر معمولی تیزی کی ایک اور بڑی وجہ سرکلر ڈیٹ میں کمی کے لیے حکومتی اقدامات کو بھی قرار دیا جا رہا ہے، جو توانائی کے شعبے میں بہتری کے اشارے فراہم کر رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو پاکستان اسٹاک ایکسچینج نہ صرف خطے کی دیگر مارکیٹوں کے مقابلے میں نمایاں برتری حاصل کر سکتی ہے بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بھی بڑھے گی۔ موجودہ صورت حال میں مارکیٹ کی سمت مثبت ہے اور اگر معاشی پالیسیوں میں تسلسل جاری رہا تو آئندہ چند ہفتوں میں انڈیکس کی 135000 یا اس سے بھی بلند سطحیں ممکن ہو سکتی ہیں۔