امریکا نے ہارورڈ یونیورسٹی کے غیرملکی طلبہ کے داخلے کا حق منسوخ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2025ء)امریکا کی حکومت نے دنیا کی ممتاز ترین تعلیمی اداروں میں شمار ہونے والی ہارورڈ یونیورسٹی کو ایک بڑا دھچکا دیتے ہوئے غیرملکی طلبہ کے داخلے کی اجازت ختم کر دی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اس فیصلے کے تحت اب ہارورڈ یونیورسٹی غیرملکی طلبہ کو امریکا میں تعلیم کے لیے داخلہ نہیں دے سکے گی۔
(جاری ہے)
محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے ایک خط کے ذریعے اعلان کیا کہ ہارورڈ یونیورسٹی کے سٹوڈنٹ ایکسچیج وزیٹر پروگرام کے تحت سرٹیفیکیشن فوری طور پر منسوخ کر دی گئی ہے۔یہ وہ مرکزی نظام ہے جس کے تحت غیرملکی طلبہ کو امریکی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت ملتی ہے۔یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اور ہارورڈ یونیورسٹی کے درمیان شدید تنا پیدا ہو چکا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ہارورڈ یونیورسٹی غیرملکی طلبہ
پڑھیں:
دنیا کی طاقتورترین لیزر کا کامیاب تجربہ
امریکا کی یونیورسٹی آف مشیگن نے اعلان کیا ہے کہ جامعہ کے زیٹا واٹ-اِکوئیویلنٹ الٹرا شارٹ پلس لیزر سسٹم (ZEUS) نے اپنے پہلے تجربے میں دو پِیٹا واٹ ( 20 لاکھ ارب واٹ) کی توانائی پیدا کی ہے۔
یونیورسٹی کے مطابق یہ مقدار عالمی سطح پر پیدا ہونے والی توانائی سے 100 گُنا سے زیادہ ہے۔ تاہم، اس توانائی کو جمع نہیں کیا جا سکتا۔
ان طاقتور دھماکوں کا دورانیہ ایک سیکنڈ کے 25 کروڑ کھرب ویں حصے کے برابر ہوتا ہے اور ان کو مستقبل میں طب، کوانٹم فزکس اور مٹیریل سائنس سمیت متعدد شعبوں کے تجربات میں استعمال کیا جائے گا۔
امریکا کی نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کی مالی اعانت سے بننے والے اس سسٹم ZEUS پر 1 کروڑ 60 لاکھ ڈالر لاگت آئی ہے اور اس میں ٹائیٹینیم ایٹمز کا حامل 7 انچ بڑا سیفائر کرسٹل ہے جس کو ایسا بنانے میں چار برس سے زیادہ کا عرصہ لگا ہے۔
ZEUS کے پروجیکٹ منیجر فرینکو بایر کا کہنا تھا کہ جس سائز کا ٹائٹینیم سیفائر کرسٹ ان کے پاس ہے ایسے دنیا میں چند ہی ہیں۔