ایرانی شہری نے سب سے زیادہ چمچوں کو جسم پر متوازن کرکے نیا ریکارڈ قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
ایران کے شہر کرج سے تعلق رکھنے والے ابوالفضل صابر مختاری نے اپنے جسم پر 96 چمچیں متوازن کر کے نیا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے۔
ابوالفضل کو "ہیومن میگنیٹ" کے لقب سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ وہ مختلف اشیاء کو اپنے جسم پر بغیر کسی چپکنے والے کسی بھی مادے کو متوازن کر سکتے ہیں۔ انہوں نے اس سے قبل بھی 85 اور 88 چمچیں متوازن کرنے کے ریکارڈ قائم کیے تھے اور اس نئے ریکارڈ نے خود کے ان کے پچھلے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
ابوالفضل کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ صلاحیت بچپن میں دریافت کی تھی جب انہوں نے محسوس کیا کہ وہ مختلف اشیا کو اپنے جسم پر چپکا سکتے ہیں۔
ان کا ماننا ہے کہ وہ اپنی جسمانی توانائی کو اشیا میں منتقل کر کے انہیں متوازن رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ نہ صرف چمچے بلکہ پلاسٹک، شیشہ، پھل، پتھر، لکڑی، اور حتیٰ کہ ایک مکمل بالغ انسان کو بھی اپنے جسم پر متوازن کر سکتے ہیں۔
ابوالفضل صابر مختاری کی یہ کامیابی نہ صرف ان کی ذاتی محنت کا نتیجہ ہے بلکہ دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک مثال بھی ہے کہ مسلسل کوشش اور عزم سے کسی بھی ہدف کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اپنے جسم پر متوازن کر انہوں نے
پڑھیں:
ڈرائیور کو 500 روپے دے کر بیٹا گاڑی لے گیا، نوجوان اولاد کی موت کو یاد کرکے لطیف کھوسہ غمزدہ ہوگئے
پی ٹی آئی کے رہنما سردار لطیف کھوسہ نے اپنے بیٹے کی موت کو زندگی کا سب سے غمگین لمحہ قرار دے دیا۔
لطیف کھوسہ نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے سیاسی اور نجی موضوعات پر بات کی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میرا جوان بیٹا جو ایچی سن کالج میں پڑھتا تھا اور نویں جماعت کا طالبعلم تھا وہ ایکسیڈنٹ میں فوت ہو گیا یہ میری زندگی کا سب سے غمگین لمحہ تھا۔
انہوں نے بتایا کہ میرا بیٹا گھر آیا ہوا تھا اور چونکہ وہ چھوٹا تھا تو اس کو اکیلے گاڑی لے کر جانے کی اجازت نہیں تھی لیکن اس نے ڈرائیور کو 500 روپے دیے اور اس سے گاڑی لے کر دوستوں کے ساتھ چلا گیا اور اس کی گاڑی کا ایکسیڈنٹ ہو گیا۔
لطیف کھوسہ نے بتایا کہ میں اس وقت اسلام آباد میں تھا جب مجھے اطلاع ملی تو میں فوراً گھر پہنچا اس وقت میرا بیٹا وینٹی لیٹر پر تھا۔ وہ 17 دن وینٹی لیٹر پر رہا لیکن دماغی طور پر اس کی موت واقع ہو چکی تھی۔
رہنما پی ٹی آئی نے بتایا کہ وہ ملک کے سب سے بہترین نیوروسرجن کو ساتھ لے کر گئے تھے لیکن انہوں نے بھی کہا کہ دماغی طور پر موت واقعہ ہو چکی ہے اب آپ اس کو اذیت دے رہے ہیں۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ بیٹے کی موت بہت تکلیف دہ تھی ابھی بھی جب وہ لمحہ یاد آتا ہے تو بہت تکلیف ہوتی ہے۔
بیٹے کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اتنا قابل بچہ تھا کہ اس کے اسکول کے پرنسپل کہتے تھے کہ اس کو اسکالرشپ پر باہر پڑھنے کے لیے بھیجنا ہے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ زندگی چلتی رہتی ہے اور ہمیں آگے بڑھنا ہی ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایکسیڈنٹ پی ٹی آئی لطیف کھوسہ لطیف کھوسہ بیٹے کا انتقال