وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کا اجلاس ہوا۔

وزارت منصوبہ بندی کے اعلامیے کے مطابق سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں 104 ارب کے ترقیاتی منصوبے منظور کرلیے گئے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق 96 ارب کے 3 بڑے منصوبے قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کو بھجوادیے گئے ہیں۔

وزارت منصوبہ بندی کے اعلامیے کے مطابق سی ڈی ڈبلیو پی نے 8 ارب روپے کے 4 منصوبے اور صنعت و تجارت کے 2 منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

اعلامیے کے مطابق 1000 سلائی یونٹس فیز 2 کی منظور ی دی گئی، جس کی لاگت 1 اعشاریہ 95 ارب روپے ہوگی جبکہ ایس ایم ای فیسیلیٹیشن سینٹرز کی زمین خریداری کےلیے سوا ارب منظور کیے گئے ہیں۔

وزارت منصوبہ بندی کے اعلامیے کے مطابق پاکستان کی پہلی قمری گاڑی منصوبے کےلیے 2 اعشاریہ 53 ارب منظور کیے گئے ہیں جبکہ پاکستانی انسان بردار خلائی مشن منصوبے کی لاگت 2 اعشاریہ 24 ارب روپے ہوگی۔

اعلامیے کے مطابق سانگھڑ تا روہڑی سڑک کا 36 اعشاریہ 91 ارب اور روہڑی تا گڈو بیراج نئی سڑک کے منصوبے ایکنک کو ارسال کیے گئے ہیں۔

وزارت منصوبہ بندی کے اعلامیے کے مطابق مہران ہائی وے نواب شاہ تا راجن پور 2 رویہ بنانے کا 41 ارب روپے کا منصوبہ بھی ایکنک کو ارسال کیا گیا ہے۔

دوران اجلاس وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے منصوبوں کی لاگت مارکیٹ ریٹس کے مطابق کرنے کی ہدایت کی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: وزارت منصوبہ بندی کے اعلامیے کے مطابق ارب روپے گئے ہیں ارب کے

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے 2024ء تک دائر سزائے موت کی تمام اپیلیں نمٹا دیں

رجسٹرار سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے فوجداری مقدمات نمٹانے کے لیے 3 مستقل بینچ تشکیل دئیے ہیں۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ خصوصی بینچوں نے کئی ہفتے مسلسل کام کر کے سزائے موت کے مقدمات نمٹائے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے 6 ماہ میں 2024ء تک دائر ہونے والی سزائے موت کی تمام اپیلیں نمٹا دیں۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 6 ماہ کے عرصے کے دوران سپریم کورٹ نے 238 سزائے موت کی زیر التواء اپیلوں کے فیصلے کیے۔ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے عہدہ سنبھالنے کے وقت سپریم کورٹ میں سزائے موت کی 410 اپیلیں تھیں، گزشتہ 6 ماہ کے دوران مزید 44 اپیلیں دائر ہونے سے مجموعی تعداد 454 ہو گئی تھی۔

اعلامیے کے مطابق گزشتہ برس اسی مدت میں سپریم کورٹ نے 26 سزائے موت کی اپیلوں کے فیصلے کیے گئے تھے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے فوجداری مقدمات نمٹانے کے لیے 3 مستقل بینچ تشکیل دئیے ہیں۔ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ خصوصی بینچوں نے کئی ہفتے مسلسل کام کر کے سزائے موت کے مقدمات نمٹائے، پہلا بینچ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس شہزاد ملک پر مشتمل تھا۔

اسی طرح دوسرا بینچ جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل تھا اور تیسرا بینچ جسٹس نعیم افغان کی سربراہی میں جسٹس صلاح الدین پنور اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل تھا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگلے مرحلہ میں عمر قید کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کو ترجیح دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • بڑے ترقیاتی منصوبے شروع، جرائم پیشہ افراد کیخلاف بے رحمانہ آپریشن کرینگے: مریم نواز
  • وزارتیں اہم اور اپنی تکمیل کے آخری مراحل کے منصوبوں پر توجہ دیں، احسن اقبال
  • امریکا کا گولڈن ڈوم منصوبہ روسی مفادات کےخلاف نہیں، روس
  • امریکی گولڈن ڈوم منصوبہ عالمی استحکام کے لیے خطرہ ہے، چین
  • وزارت خزانہ نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے بجٹ میں 1000 ارب روپے کی حد مقرر کی ہے، احسن اقبال
  • پاکستان اور بھارت کو فوری جنگ بندی کرنے اور تجارت کرنے کو کہا، صدرٹرمپ
  • سپریم کورٹ نے 2024ء تک دائر سزائے موت کی تمام اپیلیں نمٹا دیں
  • سپریم کورٹ: 6 ماہ میں سزائے موت کے ریکارڈ مقدمات کا فیصلہ
  • مریم نوازکا پنجاب میں بیک وقت 80 سے زائد ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کا اعلان