اسلام آباد:

کے الیکٹرک کے لیے 7 سالہ نیا ٹیرف منظور کرلیا گیا، جس میں کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کو 43 ارب روپے سے زائد کے یوز آف سسٹم چارجز ریونیو کی اجازت دے دی گئی۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے لیے مالی سال 2023 سے 2030 تک کے لیے 7 سالہ ملٹی ایئر ٹیرف (Multi-Year Tariff) کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت صارفین کے لیے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں اوسطاً 3.

31 روپے اضافے کی اجازت دی گئی ہے۔

نیپرا کے مطابق سال 2024-25 کے لیے کے الیکٹرک کے ڈسٹری بیوشن نظام سے 50.284 ارب روپے کی آمدنی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جب کہ 43.447 ارب روپے کی یوز آف سسٹم چارجز ریونیو کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ ان چارجز کا صارفین پر فی یونٹ تقریباً 3.30 روپے اثر متوقع ہے۔

تاہم نیپرا کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ صارفین کے موجودہ بجلی بلوں پر کسی اضافی بوجھ کا باعث نہیں بنے گا کیونکہ ملک بھر میں یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت صارفین سے بلوں کی وصولی جاری رہے گی۔

ریٹرن آن ایکوٹی کے حوالے سے کے الیکٹرک کی درخواست کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کمپنی نے ڈسٹری بیوشن سیکٹر کے لیے 16 فیصد ریٹرن آن ایکوٹی کی درخواست دی تھی، تاہم نیپرا نے 14 فیصد ریٹرن آن ایکوٹی کی منظوری دی ہے۔ اسی طرح ٹرانسمیشن سیکٹر کے لیے 15 فیصد کی درخواست کے مقابلے میں 12 فیصد ریٹرن آن ایکوٹی منظور کی گئی ہے۔

نیپرا نے اس بات کی وضاحت بھی کی ہے کہ کے الیکٹرک کو دی گئی مالی منظوری میں کچھ تبدیلی ممکن ہے، بشرطیکہ کمپنی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے باقاعدہ منظوری حاصل کرے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک کے لیے

پڑھیں:

پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار

پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کے واقعے سے متعلق محکمہ انسداد دہشت گردی نے رپورٹ تیار کر لی۔

رپورٹ کے مطابق صبح 7 بج کر 58 منٹ پر تھانہ سی ٹی ڈی کے مال خانے میں دھماکا ہوا، دھماکے سے تھانے کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا، دھماکے میں ہیڈ کانسٹیبل بلال شہید اور 3 اہلکار زخمی ہوئے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ زخمی پولیس اہلکاروں میں کانسٹیبل زیت اللّٰہ، مدثر اور محمد ایاز شامل ہیں، زخمی پولیس اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

رپورٹ کے مطابق مال خانے میں 2025 میں ملزمان سے برآمد ہونے والی اشیاء رکھی گئی تھیں، مال خانے میں 2 کلوگرام بارود، 23 دستی بم اور 7 گرینیڈ لیور موجود تھے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مال خانے میں 60 رائفلیں اور 10 کلوہائی ایکسپلوسیو اور 2 خودکش جیکٹس موجود تھیں۔ 42 الیکٹرک، 10 نان الیکٹرک ڈیٹونیٹرز، ایک آر پی جی شیل اور ایک آئی ای ڈی ڈیوائس موجود تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مال خانے میں پرائما کورڈ، سیفٹی فیوز، بیٹریاں اور الیکٹرک تاریں رکھی گئی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • نجی اسپتال کی سفاکیت ، بل وصولی کیلیے خاتون کا نومولود بچہ فروخت کردیا
  • بہار کے وزیراعلٰی کو اپنے 20 سالہ دور اقتدار کا حساب دینا چاہیئے، اشوک گہلوت
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم قیصر اقبال اور انکی اہلیہ کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور
  • ایپل واچ صارفین کیلیے خوشخبری:واٹس ایپ کا نیا ورژن آزمائشی مرحلے میں داخل
  • سرکاری ملازمین کیلیے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں بڑے اضافے کی منظوری
  • ڈکی بھائی رشوت کیس؛ این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے سوا چار کروڑ کی وصولی
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ