بھارت کو ہم نے میدان میں پیچھے دھکیلا ہے، جو بھارت کر رہا ہے وہی اسرائیل کر رہا ہے، حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ خضدار میں دشمن نے حملہ کیا، بچوں کا کیا قصور تھا؟ یہ کیسے لوگ ہیں جو اپنے ہی لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں، حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان لوگوں سے بات کریں، تقسیم اور تفریق ختم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سب کو معلوم ہے بھارت پٹ چکا مگر باز نہیں آرہا۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بھارت کو ہم نے میدان میں پیچھے دھکیلا ہے، جو بھارت کر رہا ہے وہی اسرائیل کر رہا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ برطانیہ میں سروے ہوا جہاں 50 فیصد لوگ اسرائیل کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ فلسطینیوں کے لیے آگے بڑھ کر مدد کریں، ہماری پوزیشن پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگئی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کی امداد بند کی ہوئی ہے، غزہ میں امداد کیلئے 30 اور کبھی 40 ٹرکس جارہے ہیں، غزہ میں لوگ بھوک اور بمباری سے مر رہے ہیں، پوری دنیا کو فلسطینیوں کیلئے کھڑا ہونے کی ضرورت ہے، پاکستان سمیت متعدد ممالک اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایئر فورس دنیا کی مضبوط ترین ایئر فورس ہے، جنگ کے وقت قوم متحد تھی۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ بھارت خیبر پختونخوا میں بے امنی پھیلا رہا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ خضدار میں دشمن نے حملہ کیا، بچوں کا کیا قصور تھا؟ یہ کیسے لوگ ہیں جو اپنے ہی لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں، حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان لوگوں سے بات کریں، تقسیم اور تفریق ختم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ تنخواہ دار لوگوں نے کیا قصور کیا ہے، ایک لاکھ 20 ہزار تک کی تنخواہ کو ٹیکس فری ہونا چاہیئے، بجلی کی قیمتوں کو مزید کم اور پیٹرول کی لیوی ختم ہونی چاہیئے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی کی آبادی کو ٹھیک ہی نہیں گنا گیا، شہر میں بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، مہنگی ترین بجلی کیالیکٹرک بناتا ہے، کراچی میں دو دن سے ہوں، ہر کوئی پانی بجلی کی بات کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہری 15،15 ہزار روپے کے پانی کے ٹینکر لینے پر مجبور ہیں، کس قانون کے تحت پورے علاقے کی بجلی کاٹتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کر رہا ہے بجلی کی
پڑھیں:
اسرائیل کی جارحیت کا اصل حامی امریکہ ہے، شیخ نعیم قاسم
خوراک، زرعی مصنوعات اور دستکاری کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ یہ مارکیٹ ایک تخلیقی اور نتیجہ خیز خیال ہے اور ہمیں اس بازار کے لیے جہاد البناء فاؤنڈیشن کی کوششوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرتا ہے اور وہ کبھی بھی ایماندار اور غیر جانبدار ثالث نہیں رہا، بلکہ اسرائیلی جارحیت کا اصل حامی ہے۔ حزب اللہ تحریک کے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے آج خوراک، زرعی مصنوعات اور دستکاری کی نمائش کی افتتاحی تقریب میں کہا کہ یہ مارکیٹ ایک تخلیقی اور نتیجہ خیز خیال ہے اور ہمیں اس بازار کے لیے جہاد البناء فاؤنڈیشن کی کوششوں کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بازار میں حصہ لینے والے، زمین کے (اصل) لوگ اور جنوبی لبنان میں واپس آنے والے وہ لوگ ہیں جو آج اگلی صفوں پر ثابت قدم ہیں اور زمین کی فصل کاٹ رہے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ لبنان کا ہر ٹکڑا اس ملک کا حصہ ہے، مستقبل میں زمین کا مالک وہی ہے، جو مزاحمت کرے گا، جو زمین چھوڑ دے گا، اور جو اس پر سودا کرے گا وہ اسے کھو دے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی طائف معاہدے کی پاسداری کرنا چاہتا ہے وہ اس کے ایک حصے کا انتخاب نہیں کر سکتا اور دوسرے حصوں کو ترک نہیں کر سکتا، پہلی ترجیح زمین کو آزاد کرانا ہے۔ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے صیہونی حکومت کی مسلسل امریکی حمایت اور لبنان میں جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر اس کی طرف سے حکومت کو دیئے جانے والے گرین سگنل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سطحی طور پر امریکہ لبنان کے بحران کے حل اور صیہونی حکومت کی جارحیت کو روکنے کے لیے ثالث ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن یہ تجربہ شدہ بات ہے کہ امریکہ اسرائیلی جارحیت کا اصل حامی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن کا اصل ہدف لبنان کی خودمختاری اور آزادی کو کمزور کرنا اور علاقے میں صیہونی حکومت کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کی حمایت کرنا ہے، جب کہ امریکی ایلچی لبنان کا سفر کرتے ہیں اور استحکام کی حمایت کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن عملی طور پر ان کے بیانات کا مقصد اسرائیلی جارحیت کو جواز فراہم کرنا ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ ہمیشہ لبنان پر الزام لگاتا ہے اور دباؤ ڈال کر اس ملک کی فوج کو سنگین حرکتوں مجبور کرنیکی کوشش کرتا ہے تاکہ لبنان کی طاقت اور آزادی محدود رہے۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی سوال یہ ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے پانچ ہزار سے زائد جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر امریکہ کا موقف کیا ہے؟ حزب اللہ تحریک کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ابھی تک اسرائیل کی جارحیت کو روکنے کے لیے واشنگٹن کی طرف سے کوئی مذمت یا سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ دھمکیاں ہمارے موقف کو تبدیل نہیں کریں گی اور ہم ہتھیار نہیں ڈالیں گے یا جبری وعدوں کو قبول نہیں کریں گے، ہماری زمین کے ساتھ ہمارے تعلق کی مضبوطی ان کی فوجی صلاحیتوں سے زیادہ مضبوط ہے، چاہے وہ کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مزاحمت لبنان کے لیے ایک مضبوط نقطہ ہے جسے برقرار رکھنا ضروری ہے، تم قتل کر سکتے ہو لیکن ہمارے اندر سے غیرت اور افتخار کے جذبے کو ختم نہیں کر سکتے اور ہمارے دلوں اور زندگیوں سے زمین کی محبت کو ختم نہیں کر سکتے۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ لبنانی صدر کا موقف ایک ذمہ دارانہ حیثیت کا حامل رہا ہے، جس نے فوج کو اسرائیلی اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ اس موقف کو اتحاد کے ساتھ مضبوط ہونا چاہیے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوج کی حمایت کے منصوبے پر غور کرے تاکہ وہ دشمن کے مقابلے میں کھڑی ہوسکے۔