پاکپتن اسپتال میں نومود بچوں کی ہلاکت، ڈی پی او عدالت میں طلب
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
پاکپتن ڈسٹرکٹ اسپتال میں نومود بچوں کی ہلاکت کے کیس میں عدالت نے ڈی پی او کو بھی طلب کر لیا۔
ڈی پی او کی ایماء پر ڈی ایس پی لیگل عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیلِ صفائی راؤ محمد اکرم نے کہا کہ کیس کو قانونی طور پر ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ کے تحت بعداز انکوائری درج کیا جانا چاہیے تھا، مقدمے میں قانونی سقم پایا جاتا ہے۔
وکیلِ استغاثہ جہانزیب لودھی نے اس بات کو مسترد کیا کہ بچوں کی ہلاکت آکسیجن کی کمی سے ہوئی۔
دریں اثناء نومولود بچوں کی ہلاکت کے کیس میں وکیلِ استغاثہ جہانزیب لودھی نے ہلاک بچوں کے پوسٹ مارٹم کے لیے عدالت میں درخواست دائر کر دی۔
انہوں نے کہا کہ درخواست بچوں کے والدین کی طرف سے دی گئی ہے۔
وکیلِ استغاثہ نے درخواست کے حوالے سے عدالت میں بحث کرتے استدعا کی کہا کہ چند ایک بچوں کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے تاکہ موت کی وجہ کا پتہ چل سکے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بچوں کی ہلاکت عدالت میں
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بُک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی اور اخلاقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کر سکیں۔ بعدازاں ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔