حافظ عبدالکریم مرکزی جمعیت اہل حدیث کے بلامقابلہ امیر منتخب
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) ڈاکٹر حافظ عبدالکریم پہلی بار مر کزی جمعیت اہل حدیث کے امیر منتخب ہوگئے۔ مرکز اہلحدیث 106 راوی روڈ لاہور میں ہونے والے انتخابی اجلاس میں مرکزی مجلس شوری کے آزادکشمیر، گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں سے600 ارکان نے شرکت کی۔ نومنتخب امیر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم اس سے قبل ناظم اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔ حافظ عبدالکریم سعودی عرب کی جامعات سے دینی علوم کی تعلیم کے علاوہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے انہوں نے اسلامیات کے مضمون میں پی ایچ ڈی کر رکھی ہے۔ وہ رابطہ عالم اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن بھی ہیں۔ نو منتخب امیر حافظ عبدالکریم نے شوریٰ کے اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسئلہ فلسطین پر سعودی عرب اور پاکستان کے موقف کی تائید و حمایت کرتے ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمانوں کی بھارتی فوج کے مظالم سے آزادی کی دعا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت کو سینٹ کا ٹکٹ دینے پر میاں نوازشریف و میاں شہبازشریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ دریں اثنا نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو، جوائنٹ سیکرٹری قاری محمد یعقوب شیخ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل حافظ خالد نیک، انجینئر حارث ڈار، ترجمان تابش قیوم، امیر جماعت اہل حدیث حافظ عبدالغفار روپڑی‘جمعیت علماء اسلام کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا امجد خان نے حافظ عبدالکریم کو مبارک باد دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: حافظ عبدالکریم
پڑھیں:
پارااچنار میں شہدائے کربلا کی یاد میں چار مقامات پر سوئم کے مرکزی مراسم کا انعقاد
اسلام ٹائمز: سابقہ روایات کے مطابق کڑمان میں جلوس کا آغاز صبح 9 بجے ہوا۔ جلوس زیڑان پل، تیزانے کنڈہ سے شروع ہوا اور کڑمان مین روڈ پر یوسف خیل سے ہوتا ہوا 12 بجے بابا زیارت پہنچ گیا۔ ایک بجے تک بابا زیارت میں سینہ زنی ہوئی۔ اسکے بعد مجلس کا انعقاد ہوا، مجلس سے متعدد علمائے کرام نے خطاب کیا۔ آخر میں تحریک حسینی کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے امام علی ع اور امام حسین علیہ السلام کے جلیل القدر اصحاب کے فضائل اور مصائب بیان کئے۔ رپورٹ: ایس این حسینی
آج 13 محرم الحرام کو پاراچنار سٹی سمیت ضلع کرم کے متعدد علاقوں میں سوئم واقعہ کربلا کی یاد میں جلوس اور عزاداری کے پروگرامات منعقد ہوئے، جن میں ہزاروں کی تعداد میں عزاداران امام حسینؑ نے شرکت کی۔ ماتم اور سینہ کوبی کرتے ہوئے عزاداروں نے سید الشہداء اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ 13 محرم الحرام کو سوئم کے یہ پروگرامات ویسے تو بیسیوں امام بارگاہوں میں منعقد ہوتے ہیں، تاہم اس حوالے سے کرم کی سطح پر چار مقامات (کڑمان، پاراچنار، ابراہیم زئی اور غربینہ) پر مرکزی اور سب سے بڑے پروگرامات، جلسے اور جلوسوں کا انعقاد ہوتا ہے۔ آج صبح 9 بجے پاراچنار میں مرکزی امام بارگاہ سے جلوس برآمد ہوا، کراخیلہ روڈ پر ماتم کرتے ہوئے یہ جلوس سول سٹیڈیم سے ہوتا ہوا مزار شہید محمد نواز عرفانی پہنچ گیا۔ مزار کے اندر سینہ کوبی کرنے کے بعد مجلس کا انعقاد ہوا، جس سے علامہ اخلاق حسین شریعتی نے خطاب کرتے ہوئے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مجلس کے اختتام پر شرکاء کو نیاز حسین پیش کی گئی۔
سوئم عاشورا کا قدیم، روایتی اور بہت بڑا جلوس کڑمان میں سید فخر عالم بابا کے مزار پر منعقد ہوتا ہے۔ جس میں کڑمان، زیڑان اور قباد شاہ خیل کے علاوہ کرم کے دیگر علاقوں کے ہزاروں مومنین شرکت کرکے عزاداری سید الشہداء کرتے ہیں۔ سابقہ روایات کے مطابق اس کا آغاز آج بھی صبح 9 بجے جلوس عزا سے ہوا۔ جلوس زیڑان پل، تیزانے کنڈہ سے شروع ہوا اور کڑمان مین روڈ پر یوسف خیل سے ہوتا ہوا 12 بجے بابا زیارت پہنچ گیا۔ ایک بجے تک بابا زیارت میں سینہ زنی ہوئی۔ اس کے بعد مجلس کا انعقاد ہوا، مجلس سے متعدد علمائے کرام نے خطاب کیا۔ آخر میں تحریک حسینی کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد الحسینی نے خطاب کرتے ہوئے امام علی (ع) اور امام حسین علیہ السلام کے جلیل القدر اصحاب کے فضائل اور مصائب بیان کئے۔ سہ پہر تین بجے مجلس اور پروگرام کا اختتام ہونے کے بعد شرکاء کو نیاز حسین کھلائی گئی۔
سالہائ گذشتہ کی مانند اس مرتبہ بھی سوئم عاشورا کا ایک بہت بڑا پروگرام شاہ خاندان کے زیراہتمام لوئر کرم کے علاقے غربینہ میں منعقد ہوا، جس میں بڑی تعداد میں میاں سادات اور ان کے مریدان کے علاوہ دیگر عوام نیز سرکاری سول اور فوجی افسران نے بھی شرکت کی۔ مجلس و عزاداری کے ساتھ ساتھ محفل سماع کا پروگرام بھی منعقد ہوا۔ مجلس کے بعد مہمانوں اور عزاداروں کو نہایت عزت اور احترام کے ساتھ نیاز حسین کھلائی گیا۔ سوئم کا ایک اہم پرگرام لوئر کرم ہی میں خانوادہ پیر سید ہاشم میاں کے زیراہتمام ابراہیم زئی میں منعقد ہوتا ہے۔ جس میں لوئر اور اپر کرم کے ہزاروں عزادار شرکت کرتے ہیں۔
حسب روایت دوسرے سالوں کی طرح اس سال بھی مجلس سے تحریک حسینی کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد الحسینی نے خطاب کیا۔ علامہ سید عابد الحسینی نے دنیا بھر میں شیعوں کو درپیش مشکلات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شیعوں کا راستہ کربلا سے گزرتا ہے۔ جہاں ہمیشہ حق کی خاطر باطل کے خلاف قیام کی بات ہوتی ہے۔ انہوں نے کہ آج پوری دنیا کی سطح پر یہود و ہنود اور باطل قوتوں خصوصاً امریکہ اور اسرائیل کے خلاف صرف شیعیان علی یا ان کی ہم خیال کچھ اہل سنت تنظیمیں ہی صف آراء ہیں۔ مجلس کے اختتام پر جملہ عزاداروں، مہمانوں، سول اور فوجی افسران کو نہایت منظم انداز کے ساتھ نیاز حسین سے پذیرائی کی گئی۔