عید قرباں قریب ، کراچی میں جانوروں کے اتائی کلینکس کی بھرمار
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
غیر مستند کلینکس پر اینٹی بائیوٹک کے غیر ضروری استعمال سے جانوروں کی جانیں خطرے میں ، ذرائع
ہرسال عیدقرباں پر جانوروں کے علاج کے نام پر غیر مستند ، غیر قانونی اتائی کلینک کھولے جاتے ہیں
عید قرباں قریب آتے ہی کراچی میں جانوروں کے اتائی کلینکس کی بھرمار لگ گئی۔عید الاضحی کی آمد پر ملک کے مختلف شہروں سے لائے جانے والے قربانی کے جانوروں کی آمدورفت کا سلسلہ جاری ہے ، قربانی کے جانوروں کراچی کی مختلف مویشی منڈیوں میں پہنچائے جارہے ہیں، کراچی لائے جانے والے جانوروں کا میڈیکل چیک اپ ہوتا ہے یا نہیں اس بارے میں عوام بھی لاعلم ہیں اور متعلقہ محکمہ بھی کوئی آگاہی فراہم نہیں کرتا جبکہ ان منڈیوں میں جانوروں کی طبی دیکھ بھال کا بھی کوئی انتظام نہیں ہوتا۔کراچی میں لائے جانے والے جانوروں کی دیکھ بھال اور انکو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ویٹرنری (Veternary) ڈاکٹرز کی کمی کا سامنا ہے جبکہ کراچی میں جانوروں کی رجسڑیشن اور شناخت کا بھی کوئی میکنیزم موجود نہیں ہے ، مویشی منڈیوں میں لائے جانے والے جانوروں کی کسی بھی قسم کی ویکسین بھی نہیں کروائی جاتی اور نہ ہی ان جانورں کو صحت مندانہ خوراک فراہم کی جاتی ہے ۔مویشی منڈیوں میں گندگی اور غلاظت کی وجہ سے جانور مختلف بیماریوں کا شکار بھی ہوجاتے ہیں، ان جانوروں میں بیشتر جانور کانگو وائرس کا بھی شکار ہوتے ہیں، عید قرباں کے موقع پراب تک کراچی میں 15سے 17لاکھ چھوٹے بڑے جانور لائے جاچکے ہیں۔دوسری جانب عید قربان کے موقع پر شہر کے مختلف علاقوں میں ہر سال جانوروں کے اتائی کلینک قائم کیے جاتے ہیں جہاں لائے جانے والے بیمار جانوروں کو ایک ہی قسم کے اینٹی بائیوٹیک انجیکشن لگائے جاتے ہیں، امسال ایک جانور کو چیک کرنے کی ایک ہزار فیس وصول کی جارہی ہے جبکہ شہری انتظامیہ کی جانب سے ان غیر قانونی جانوروں کے اتائی کلینکس کو چیک کرنے کا کوئی نظام موجود نہیں ہے ، لائیو اسٹاک ڈیپارٹمنٹ سمیت کوئی بھی ادارہ ان کلینکوں کی تصدیق نہیں کرتا۔ان اتائی کلینکوں میں جانوروں کا علاج علامات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے ، حکومت سندھ کے حکام ان کلینکوں سے لاتعلقی کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں تاہم ان کلینکوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نظر نہیں آتی۔ شہر میں ان کلینکوں پر لائے جانے والے جانوروں کو بے دردی کے ساتھ غیر ضروری اینٹی بائیوٹیک دی جاتی ہے جس کہ وجہ جانوروں کی جانیں بھی خطرے سے دورچار ہوجاتی ہے ۔ ان کلینکوں پر جانوروں کی بیماری کی تشخیص کا کوئی انتظام موجود نہیں ہوتا اور ایک ہی اینٹی نائیوٹک انجیکشن کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے اور اکثر اوقات ان کلینکوں میں جانوروں کی اموات بھی دیکھنے میں آتی ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کراچی: ملیر کینٹ کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے افسر جاں بحق
ملیرکینٹ جناح ایونیو پرتیزرفتارڈمپر کی ٹکرسے موٹر سائیکل سوارایف آئی اے کا افسر جاں بحق ہوگیا جب کہ شہید ملت ایکسپریس بلوچ کالونی پل پرمبینہ طورپرریس لگاتے ہوئے گاڑی نے موٹرسائیکل سواروں کو ٹکرمار دی، حادثے میں موٹرسائیکل سوار2 شہری شدید زخمی ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق شہرقائد میں جدید وخود کارای ٹکٹنگ نظام کے نفاذ کے باجود شہرمیں تیزرفتارڈمپرزکی ٹکرسے شہریوں کے جاں بحق ہونے کا سلسلہ بدستورجاری ہے۔
اتوارکی صبح ملیرکینٹ تھانے کے علاقے جناح ایونیوپرواقع چیک پوسٹ نمبر 6 کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوارکوٹکرماردی جس کے باعث موٹر سائیکل سوار شخص موقع پرجاں بحق ہوگیا۔
حادثے کی اطلاع پر پولیس موقع پرپہنچ گئی اورپولیس نے حادثے میں جاں بحق شخص کی لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کردی ،حادثے میں جاں بحق شخص کی شناخت محمد ایوب خان کے نام سے کی گئی۔
متوفی شخص ایف آئی اےمیں اے ایس آئی تھا اورایئر پورٹ پر تعینات تھا،ایس او ٹریفک چوکی ملیر کینٹ ارشد علی نے بتایا کہ ٹریفک حادثہ 8 بج کر35 سے 40 منٹ پر پیش آیا ڈمپر ایئر پورٹ سے مال خالی کرکے واپس آرہا تھا کہ چیک پوسٹ نمبر 6 کے قریب ڈمپر نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری جس کے باعث موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہو گیا۔
حادثے کے وقت ٹریفک پولیس کی نفری موقع پرموجود تھی، ٹریفک پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو حراست میں لیکر اسے متعلقہ تھانے کی پولیس کے حوالے کردیا۔
حادثے میں جاں بحق ایف آئی اے ملازم محمد ایوب ڈیوٹی ختم کرنے کے بعد کے واپس گھرجارہا تھا۔
ایس ایچ اوملیر کینٹ آغا عبدالرشید کے مطابق جس وقت حادثہ پیش آیا ایف آئی کے ملازم یونیفارم میں ملبوس اور ہیلمنٹ بھی پہنا ہوا تھا،حادثے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈمپر تحویل میں لیکر اس کے ڈرائیورانورخان ولد عجمین شاہ کوگرفتارکرلیا۔
ایس ایچ اونے بتایا کہ گرفتارڈرائیورانورخان کے ڈرائیورلائسنس کی معیاد بھی 16 اکتوبرکوختم ہوچکی ہے پولیس حادثے سے متعلق مزید معومات اکٹھا کر رہی ہے۔
فیروز آباد تھانے کے علاقے شہید ملت ایکسپریس بلوچ کالونی پل پر تیز رفتار گاڑی ڈرائیور سے بے قابو پانے کے بعد موٹر سائیکل سواروں کو ٹکر مارتی ہوئی سڑک پر الٹ گئی جس کے نتیجے میں 2 موٹر سائیکلوں پر سوار2 شہری شدید زخمی ہو گئے جنہیں فوری طورپر جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔
حادثے کے فوری بعد ٹریفک پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اورٹریفک پولیس نے گاڑی کو قبضے میں لیکر اس کے نوجوان ڈرائیور کو حراست میں لے لیا اورفیروز آباد پولیس کے حوالے کردیا۔
موقع پر موجود شہریوں کا دعویٰ ہے کہ حادثہ2 گاڑیوں کے درمیان ریس لگاتے ہوئے پیش آیا ہے حادثے میں نتیجے میں گاڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
ایس ایچ او فیروز آباد طارق محمود کے مطابق گاڑی کے گرفتار نوجوان ڈرائیر کا نام عبداللہ ہے اورپولیس تحویل میں ہے جبک حادثے میں زخمی ہونے والے موٹرسائیکل سواروں کی شناخت اورحادثے سے متعلق مزید معلومات اکٹھا کی جا رہی ہے۔