غزہ میں بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی اسکول میں قائم عارضی رہائش گاہ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 20 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے، طبی ماہرین نے بتایا کہ غزہ شہر کے دراج محلے میں اسکول پر حملے میں درجنوں ہلاکتوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیل نے مئی کے اوائل میں غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں کو تیز کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو ختم کرنے اور اکتوبر 2023 میں پکڑے گئے بقیہ مغویوں کی بازیابی کا خواہاں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں امداد 3 ماہ بعد بحال لیکن فراہمی انتہائی کم

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے مطابق کچھ لاشیں بری طرح جھلس گئی تھیں، جن کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہوسکی۔

اسرائیلی فوج نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ میں اتوار کی رات حماس کے زیر کنٹرول سینٹر پر حملے میں ایک ایسی تنصیب کو نشانہ بنایا، جسے اسرائیلی شہریوں اوراسرائیلی ڈیفینس فورسز کے خلاف دہشت گردانہ حملوں کو انجام دینے کے لیے منصوبہ بندی اور انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے غزہ پر مکمل قبضے کا اعلان کردیا

بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کے باوجود جس نے قحط کے انتباہی نوٹسز کے پیش نظر اسرائیل کو امدادی رسد پر پابندی ہٹانے پر مجبور کیا، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ پر کنٹرول کرے گا۔

غزہ کے میڈیا آفس نے کہا کہ اسرائیل نے اپنی زمینی افواج یا انخلا کے احکامات اور بمباری کے ذریعے تقریباً 77 فیصد انکلیو کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے، اسرائیلی مہم نے غزہ کو تباہ کر دیا ہے اور یہاں کے تقریباً 20 لاکھ باشندوں کو ان کے گھروں سے دھکیل دیا ہے۔

مزید پڑھیں: برطانوی ڈاکٹر نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کے بعد کی ہولناک فوٹیج جاری کر دی

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، اسرائیلی جارحیت میں اب تک 53,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیلی جارحیت اسرائیلی حملے بازیابی بے گھر حماس دراج محلے عارضی رہائش گاہ غزہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیلی جارحیت اسرائیلی حملے بازیابی بے گھر دراج محلے عارضی رہائش گاہ اسرائیلی حملے حملے میں غزہ کے

پڑھیں:

غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں

غزہ میں جنگ بندی کے باوجود انسانی المیہ برقرار ہے، جہاں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں۔ حماس نے یہ لاشیں ریڈ کراس کی نگرانی میں اسرائیل کو سپرد کیں۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق، دونوں یرغمالیوں کی باقیات کو اسرائیل کے قومی فرانزک انسٹیٹیوٹ منتقل کیا جائے گا۔ اس تازہ پیش رفت کے بعد اب 11 مزید لاشوں کی حوالگی باقی ہے۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے دوران 1139 اسرائیلی ہلاک اور تقریباً 200 افراد یرغمال بنائے گئے تھے۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے حماس سے لاشیں وصول کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مغویوں کی واپسی کی کوششیں جاری رہیں گی اور جب تک آخری مغوی واپس نہیں آتا، یہ عمل نہیں رکے گا۔

دوسری جانب، حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے متاثرہ علاقوں میں ملبے تلے موجود لاشوں کو نکالنے کے لیے ہیوی مشینری کی اجازت درکار ہے۔ تنظیم کے مطابق، کئی مقامات پر لاشوں کی بازیابی مشکل ہو گئی ہے۔

ادھر اسرائیل نے الزام لگایا کہ حماس جان بوجھ کر تاخیر کر رہی ہے اور مطالبہ کیا کہ تنظیم تمام ہلاک شدہ مغویوں کی لاشیں فوری طور پر واپس کرے۔

واضح رہے کہ جنگ بندی کے باوجود 29 اکتوبر کو اسرائیلی فضائی حملوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔ اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 68 ہزار 527 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 70 ہزار 395 زخمی ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیل فضائی حملے کے دوران نوجوان فلسطینی باکسر شہید
  • لاڑکانہ ، زائرین کی بس الٹ گئی، 25 افراد زخمی، ٹراما سینٹرمنتقل
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں