یومِ تکبیر:پاکستان کا ایٹمی قوت بننا قومی سلامتی کی ضمانت اور اسلامی دنیا کیلیے اُمید کا نشان
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
پاکستان کا ایٹمی قوت بننا نہ صرف قومی سلامتی اور خودمختاری کی ضمانت ہے بلکہ یہ اسلامی دنیا کے لیے بھی اُمید کا نشان ہے۔
پاکستان نے 28 مئی 1998کو چاغی کے پہاڑوں میں یکے بعد دیگرے 5 ایٹمی دھماکے کر کے ہمسایہ اور دشمن ملک بھارت کی برتری کا غرور خاک میں ملا دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان ایٹمی قوت رکھنے والا دنیا کا ساتواں اور عالم اسلام کا پہلا ملک بن گیا۔
بھارت نے 11 مئی کو 1998ایٹم بم کے دھماکوں کے بعد پاکستان کی سلامتی اور آزادی کے لیے خطرات پیدا کردیے تھے اور علاقے میں طاقت کا توازن تبدیل ہونے سے بھارت کے جارحانہ عزائم کی تکمیل کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔
اس عدم توازن کا بھارتی گھمنڈ توڑنے کے لیے پاکستانی عوام کے علاوہ عالم اسلام کے پاکستان دوست حلقوں کی طرف سے سخت ترین دبا ڈالا جارہا تھا کہ پاکستان بھی ایٹمی تجربہ کر کے بھارت کو منہ توڑ جواب دے۔
پاکستان کے اس اقدام کو امریکا اور یورپ کی تائید حاصل نہ تھی۔ یہی وجہ تھی کہ امریکی صدر کلنٹن، برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر اور جاپانی وزیراعظم موتو نے پاکستان پر دبا ڈالا کہ پاکستان ایٹمی دھماکا نہ کرے ورنہ اس کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔
دوسری طرف بھارت نے ایٹمی دھماکا کرنے کے علاوہ کشمیر کی کنٹرول لائن پر فوج جمع کر دی تھی۔ اس طرح پاکستان بھارت جنگ کا حقیقی خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔
بھارت کے تکبر اور غرور کا یہ عالم تھا کہ اس کے سائنسدانوں کی طرف سے یہاں تک کہا گیا کہ CTBT بھارت کے لیے نہیں کمزور ممالک کے لیے ہے۔ اُدھر بھٹو نے 1966ء میں تجدید اسلحہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بھارت نے ایٹم بم بنا لیا تو چاہے ہمیں گھاس کھانا پڑے ، ہم بھی ایٹم بم بنائیں گے ۔
28 مئی 1998ء کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نگرانی اور دوسرے قومی سائنسدانوں کی معیت میں جب اس وقت کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کیے تو پورا ملک خوشی و مسرت سے جھوم اٹھا۔
امریکا نے وزیراعظم نواز شریف کو ایٹمی دھماکے کرنے سے روکنے کے لیے اپنی کوششیں آخری وقت تک جاری رکھیں، مگر وزیراعظم نواز شریف نے ملکی سلامتی اور قومی خودمختاری پر کسی قسم کی سودے بازی سے صاف انکار کر دیا۔
وزیراعظم نے ایٹم بم بنانے پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو نشان پاکستان کا اعزاز دیا ۔ پاکستان کاایٹمی پروگرام آج بھی پاکستان کے دفاع اور سلامتی کا ضامن ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کا کے لیے
پڑھیں:
ماسکو، ایرانی و عراقی سیکرٹریز قومی سلامتی کی ملاقات
ایرانی سیکرٹری سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل نے روسی دارالحکومت میں موجود عراقی مشیر قومی سلامتی کیساتھ ملاقات میں شام کی تازہ ترین صورتحال اور کرد ملیشیا پی کے کے (PKK) کی تحلیل سمیت مشترکہ دلچسپی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی سیکرٹری سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل علی اکبر احمدیان، جو 13ویں سالانہ بین الاقوامی سلامتی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے ماسکو میں موجود ہیں، نے عراقی مشیر قومی سلامتی قاسم الاعرجی کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ قاسم الاعرجی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس ملاقات میں اسٹریٹجک اور مشترکہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں خاص طور پر دونوں ممالک کے درمیان سکیورٹی معاہدے، ان پر عملدرآمد کے مراحل، خطے کی سکیورٹی صورتحال، ترکی کی کردستان ورکرز پارٹی (PKK) کی تحلیل اور دونوں ممالک پر پڑنے والے اس کے اثرات سمیت مشترکہ سکیورٹی معاہدوں کی پیروی بھی شامل تھی۔ اس بیان کے مطابق، ایرانی سیکرٹری سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے شامی عوام کی سلامتی، استحکام، آزادی اور مکمل اتحاد کی اہمیت پر زور دیا جبکہ عراقی مشیر قومی سلامتی نے اس بھی بات پر تاکید کی کہ اس کے خیالات بھی، شام کے استحکام و اتحاد کی حمایت میں جاری ایرانی موقف کے عین مطابق ہیں!