احتساب کمیٹی نے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو کلیئر قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبرپختونخوا میں کرپشن کی روک تھام کیلئے قائم احتساب کمیٹی نے سپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی کو کلیئر قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کے خلاف جاری تحقیقات مکمل کر لی گئیں۔
ذرائع احتساب کمیٹی کے مطابق بابر سلیم سواتی کے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد فائل کو کلوز کر دیا گیا۔
ممبر احتساب کمیٹی قاضی انور ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ سپیکر کے خلاف جاری تحقیقات میں میرا اور دوسرے ممبر مصدق عباسی کا اختلاف تھا، سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا کیس بند کر دیا گیا ہے۔
سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں: جسٹس جمال خان مندوخیل
قاضی انور ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ سپیکر کے خلاف کرپشن کے نہیں غیر قانونی بھرتیوں اور پروموشنز کا الزام تھا، سپیکر کے پاس پروموشنز اور بھرتیوں کا اختیار تھا۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسمبلی بابر سلیم سواتی احتساب کمیٹی سپیکر کے کے خلاف
پڑھیں:
’’پہلے بڑے چورپکڑیں ‘‘ قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی نے بجلی چوری پر مقدمات کابل مستردکردیا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے بجلی چوری پر مقدمات کے اندراج سے متعلق کریمنل بل 2024ء کثرت رائے سے مسترد کر دیا۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین راجا خرم شہزاد نواز کی صدارت میں ہوا۔ حکومتی جماعت سمیت پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان کی جانب سے بھی بل مسترد کیا گیا۔ کمیٹی کے ارکان نے کہا تھا کہ نئے بل کے ذریعے عوام کو ذلیل وخوار کیا جائے گا۔ رکن پی ٹی آئی زرتارج گل نے کہا کہ پہلے بڑے بڑے چوروں کے خلاف کارروائی کی جائے، اس ظالمانہ بل کی مخالفت کرتے ہیں، بلا وجہ عوام کو ہتھکڑیاں نہ لگائی جائیں۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ کراچی میں میٹر ایک شخص کے نام پر نہیں ہوتا، بجلی کمپنیاں پہلے اپنے آپ کو ٹھیک کریں، ہم اس بل کو بغیر اصلاحات کے منظور نہیں کر سکتے۔ ہم کسی کو ہتھکڑی نہیں لگنے دیں گے۔ نبیل گبول نے کہا کہ بجلی چوری میں ایک چوکیدار کو گرفتار کیا گیا، بجلی آپ دیتے نہیں ہیں، عوام کو کیا منہ دکھائیں، کراچی میں 18 ، 18 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی ہے۔ ایسا بل کوئی عوامی نمائندہ منظور نہیں کرے گا۔ چیئرمین کمیٹی نے اعتراض کیا کہ اگر کوئی بندہ اس گھر میں نہیں رہ رہا تو اس کے خلاف کیسے اندراج مقدمہ ہو گا؟ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بجلی چوری ہو رہی ہے، ہم نے چوری کو روکنا ہے، اس معاملے پر پوائنٹ سکورنگ نہ کی جائے۔ اجلاس میں سی ڈی اے کی جانب سے سڑکوں کی عدم تعمیر اور درخت اکھاڑنے پر تنقید کی گئی۔ زرتاج گل وزیر نے کہا کہ اسلام آباد میں بیوٹیفکیشن کے نام پر مرغیاں بنائی جا رہی ہیں۔ 5،5 ہزار درختوں کو کاٹ کر بوڑھے درخت لگائے جو سوکھ گئے۔ جمشید دستی نے کہا کہ میں نے آج تک کسی سیکرٹری پاور کو فیلڈ میں نہیں دیکھا۔ اس ادارے کے تو ایس ڈی او بھی فیلڈ میں جانا پسند نہیں کرتے۔ جون میں یہ اپنی کرسی بچانے کے لیے اندھا دھند پرچے کرواتے ہیں۔ ہم اس قانون کو اندھا بن کر پاس کر دیں، اللہ کو کیا جواب دینا ہے۔ جنوبی پنجاب میں کمزور افراد پر روزانہ جعلی مقدمات کا اندراج ہوتا ہے۔ ڈاکٹر نثار جٹ نے کہا کہ ڈسکوز کو تحفظ دینے کے لیے عوام کو ظلم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔