احتساب کمیٹی نے سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو کلیئر قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)خیبرپختونخوا میں کرپشن کی روک تھام کیلئے قائم احتساب کمیٹی نے سپیکر کے پی اسمبلی بابر سلیم سواتی کو کلیئر قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کے خلاف جاری تحقیقات مکمل کر لی گئیں۔
ذرائع احتساب کمیٹی کے مطابق بابر سلیم سواتی کے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد فائل کو کلوز کر دیا گیا۔
ممبر احتساب کمیٹی قاضی انور ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ سپیکر کے خلاف جاری تحقیقات میں میرا اور دوسرے ممبر مصدق عباسی کا اختلاف تھا، سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا کیس بند کر دیا گیا ہے۔
سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں: جسٹس جمال خان مندوخیل
قاضی انور ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ سپیکر کے خلاف کرپشن کے نہیں غیر قانونی بھرتیوں اور پروموشنز کا الزام تھا، سپیکر کے پاس پروموشنز اور بھرتیوں کا اختیار تھا۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اسمبلی بابر سلیم سواتی احتساب کمیٹی سپیکر کے کے خلاف
پڑھیں:
کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا
کراچی:وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا ہے اجلاس کل 17 ستمبر کو ہونا ہے۔
اطلاع یے کہ اجلاس کے انعقاد سے اختلاف کرتے ہوئے وفاقی وزارت تعلیم نے ایوان صدر چانسلر سیکریٹریٹ سے گزارش کی ہے کہ انتظامی نظم و نسق کے معاملے پر یونیورسٹی کے خلاف جاری تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ مرتب ہونے تک یہ اجلاس موخر کردیا جائے۔
بتایا جارہا ہے کہ اس حوالے سے ایک خط وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے ایوان صدر کو تحریر کیا گیا ہے جس میں اس بات کی اطلاع دی گئی یے کہ گورننس اور ایڈمنسٹریٹوو معاملات کی شکایات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی ایچ ای سی میں بنائی گئی ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں
ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وائس چانسلر نے اجلاس کے انعقاد کے لیے قائم مقام ایک رکن سینٹ کو خصوصی ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ اراکین سینیٹ سے رابطے کرکے انہیں اجلاس میں شرکت پر آمادہ کریں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل یہ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے سبب 3 ستمبر کو عین انعقاد کے وقت ملتوی ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ موجودہ وائس چانسلر کے ڈیڑھ سالہ دور میں اساتذہ و ملازمین شدید مالی مشکلات کا شکار رہے ہیں تنخواہوں کی ادائیگی میں 2 ماہ کی تاخیر ہو رہی ہے، ہاؤس سیلنگ الاؤنس 12 ماہ سے بند ہے اور کم و بیش 4 ماہ سے پینشن ادا نہیں ہوئی۔
جبکہ ٹریژرار کے دفتری زرائع کا کہنا ہے کہ 2019 کے بعد سے ریٹائرمنٹ کے بقایاجات بھی ادا نہیں کیے گئے اس کے برعکس، وائس چانسلر نے اپنی تنخواہ ایچ ای سی کے طے شدہ پیمانے سے زیادہ مقرر ہے جس کی صدرِ پاکستان سے منظوری نہیں لی گئی۔
وائس چانسلر تحقیقات سے قبل اپنی تنخواہ کی منظوری سینٹ سے حاصل کرنا چاہتے ہیں جس پر قانونی پہلوئوں سے سوالات اٹھ رہے ہیں ۔