وسیم اکرم کا پاک بھارت کرکٹ سے متعلق اہم بیان!
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
سابق ٹیسٹ کپتان اور اپنے دور کے ممتاز آل راؤنڈر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ پاک بھارت کرکٹ ہو۔ پاک بھارت کرکٹ معاملے پر حکومتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا۔
مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ ایشیا کپ اور ورلڈکپ میں ابھی وقت ہے، ہر ایک کی خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت کرکٹ کے میدان میں ایک دوسرے کے مقابل آئیں،اس معاملے پر دونوں ممالک کی حکومتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا۔میں پاک بھارت کرکٹ معاملے پر زیادہ بات نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اچھی پرفارمنس دکھانے کے لیے کھلاڑی کوذہنی اور جسمانی طور پر خود کو مضبوط ثابت کرنا ہوتا ہے، ہمارے پلیئرز کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہونا چاہیے۔ ہم بے صبر قوم ہونے کے ناطے فوری نتائج چاہتے ہیں۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل 10میں نوجوان پلیئرز سامنے آئے۔ حسن نواز،علی رضا اور سلمان مرزا جیسے نوجوان کھلاڑیوں نے اپنی اہلیت کا بہترین مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ التواکا شکار ہونے کے بعدسب نے پی ایس ایل کو واپس لانے میں بہترین کام کیا۔ ڈی آر ایس سمیت متعدد ٹیکنیکل عملہ کے افراد پاکستان واپس نہیں آئے۔ جس طرح پی سی بی اوردیگر اداروں نے کام کیا وہ شاندار ہے۔
وسیم اکرم نے کہا کہ نئے کوچ کو وقت دینا ہوگا،ہم نتائج میں بہت جلدی کرتے ہیں ۔اپنے زمانے کے معروف بیٹر اور سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان پاکستان کرکٹ کے لیے بہت خاص ہیں، معلوم نہیں کہ پی سی بی اور یونس خان کے درمیان کیا معاملات ہیں۔ پاکستان ریڈ بال میں بہت پیچھے چلاگیا ہے۔
بنگلادیش کے خلاف ہوم سیریز میں پاکستان ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے سوال کے جواب میں سابق قومی کپتان نے کہا کہ اگر دو سے تین میچز میں بابر اعظم،محمد رضوان اور شاہین شاہ آفریدی شامل نہیں تو کوئی مسئلہ نہیں۔ ان منجھے ہوئے کھلاڑیوں کی کرکٹ ابھی باقی ہے،قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل نئے کھلاڑیوں کی دماغ سازی کرنا ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاک بھارت کرکٹ وسیم اکرم
پڑھیں:
آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں ہے، سلمان اکرم راجا
اسلام آباد:پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ کھڑے ہونے کا وقت آگیا، آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں۔
لاہور ہائی کورٹ بار کے تحت 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف اور مستعفی ججز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آج جنرل ہاؤس اجلاس ہوا جس کی صدارت لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر ملک آصف نسوانہ نے کی۔
اجلاس میں سلمان اکرم راجہ، صدر لاہور بار مبشر رحمان چوہدری سمیت دیگر وکلا نے شرکت کی۔
سلمان اکرم راجہ نے جنرل ہاؤس اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہمیں کھڑا ہونا ہے ہمیں اپنی آواز بلند کرنی ہے، اس ملک میں عوام کے حقوق کی جنگ ابھی تک جاری ہے، عوام کو حقیر جانا جاتا ہے، آٹھ فروری کو جو ہوا وہ انسانیت کی توہین ہے، پاکستان واحد ملک ہے جہاں سول بندے کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوتا ہے، سپریم کورٹ نے ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل کو رد کیا انھوں نے آئینی بینچ سے منظور کروا لیا۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اسی آئینی بینچ نے مخصوص نشستیں جو پی ٹی آئی کو ملنی تھی وہ دوسری پارٹیوں کو دے دیں، آئینی عدالت کا سربراہ وزیراعظم نے لگایا اور باقی جج اس سربراہ نے لگائے، ہماری برسوں کی جدوجہد ہے ہمیں اپنی نسلوں کے لیے اٹھنا ہوگا، ہم گھروں میں نہیں بیٹھ سکتے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2007ء میں جب نکلے تھے تو دروازوں پر زنجیریں تھیں لیکن ہمارے جذبہ ایمانی نے زنجیریں توڑ دیں تھیں، آج پھر وقت آ گیا ہے کھڑے ہونے کا اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، آج اس ملک میں شرافت، آئین اور قانون کی کوئی جگہ نہیں۔