زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں اتارچڑھاو کے بعد ڈالر کی پیشقدمی جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
کراچی:
امریکی صدر ٹرمپ کی یورپین ممالک کی درآمدات پر ٹیرف میں اضافہ جولائی تک موخر ہونے سے خام تیل کی بڑھتی ہوئی عالمی قیمتوں اور نئے وفاقی بجٹ میں ٹیکسوں کی شرح بڑھنے کے خدشات سے مالی سال کے اختتامی مہینوں میں درآمدات میں نمایاں اضافے کے سبب زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو بھی اتارچڑھاو کے بعد ڈالر کی پیشقدمی جاری رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ دوبارہ 282روپے سے تجاوز کر گئے۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 10پیسے کی کمی سے 281روپے 87پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن نئے وفاقی بجٹ میں 600ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد ہونے کی خبروں، رواں مالی سال کے لیے مجموعی قومی پیداوار کا 3.
نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 08پیسے کے اضافے سے 282روپے 05پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 14پیسے کے اضافے سے 284روپے 29پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈالر کی
پڑھیں:
چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چین نے صوبہ پنجاب میں معاشی اور تکنیکی تعاون کے منصوبے کے لیے 20 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم جاری کر دی ہے۔ یہ تازہ ادائیگی بیجنگ کے پاکستان میں صوبائی ترقی اور ادارہ جاتی صلاحیت بڑھانے کےپروگراموں میں مسلسل مالی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزارتِ اقتصادی امور کی جاری کردہ رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ یہ منصوبہ پاکستان کے تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کے درمیان جاری ترقیاتی تعاون کو مستحکم کرنے پر مرکوز ہے۔
ذرائع کے مطابق ستمبر 2025 کے دوران چین کی مجموعی ادائیگیاں تقریباً 20 لاکھ ڈالر رہیں، جبکہ مالی سال 2025-26 کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران چین کی مجموعی معاونت، جس میں گرانٹس اور قرضے دونوں شامل ہیں، 97.5 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔پنجاب کے منصوبے کے علاوہ، چین نے ملک کے مختلف علاقوں میں اہم تعمیرِ نو اور بحالی کے منصوبوں کے لیے مالی تعاون جاری رکھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں خیبر پختونخوا کے ضلع باڑہ میں مکمل طور پر تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو کے لیے 44.7 لاکھ ڈالر، بلوچستان میں مکانات کی تعمیر کے لیے 60 لاکھ ڈالر، اور پاکستان کے نئے جیوڈیٹک ڈیٹم کے قیام کے لیے 10.8 لاکھ ڈالر شامل ہیں۔چین قومی اہمیت کے حامل کئی بڑے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جن میں شاہراہِ قراقرم (ٹھاکوٹ تا رائیکوٹ سیکشن) کی منتقلی، پاکستان اسپیس سینٹر(سپارکو ) کا قیام اور قائداعظم یونیورسٹی میں چین-پاکستان جوائنٹ ریسرچ سینٹر برائے ارضی سائنسز کا قیام شامل ہے۔
یہ تمام منصوبے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور سائنسی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے وسیع تر ترقیاتی شراکت داری کا حصہ ہیں۔