کراچی میں فراہمی و نکاسی آب کے ڈھانچے کی بہتری کیلئے 24 کروڑ ڈالر کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (اے آئی آئی بی) نے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سروسز امپروومنٹ پروجیکٹ (کے ڈبلیو ایس ایس آئی پی) کے دوسرے مرحلے کے لیے 24 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ کی منظوری دے دی۔
نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق منصوبے کے اس نئے مرحلے کا مقصد کراچی میں پانی کی دستیابی میں اضافہ، پانی اور سیوریج کی خدمات کی حفاظت کی بہتری اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (کے ڈبلیو ایس سی) کی مالی و عملی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔
یہ منصوبہ پہلے مرحلے میں کی جانے والی اصلاحات کو مزید آگے بڑھائے گا اور بڑے پیمانے پر انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے ذریعے کراچی میں پانی اور سیوریج کی خدمات کو بہتر بنائے گا، پہلے مرحلے کے تحت اے آئی آئی بی نے 4 کروڑ ڈالر فراہم کیے تھے۔
موجودہ ڈھانچے کی مرمت اور نئے ڈھانچے کی تعمیر میں سرمایہ کاری سے ترقیاتی اثرات میں اضافہ ہوگا، سہولتیں زیادہ لوگوں تک پہنچیں گی جبکہ اصلاحات و نئی سرمایہ کاری کے تسلسل کے لیے عوامی حمایت بڑھے گی۔
یہ منصوبہ گزشتہ ہفتے منظور کیا گیا تھا، جس کا ہدف 2030 تک ایک کروڑ 60 لاکھ افراد کو محفوظ پانی اور ایک کروڑ 4 لاکھ افراد کو محفوظ نکاسی آب کی سہولتیں فراہم کرنا ہے۔
یہ منصوبہ ورلڈ بینک کے ساتھ مشترکہ طور پر مالی معاونت یافتہ ہے، جو اس میں مرکزی مالیاتی شراکت دار ہے، منصوبے کے ماحولیاتی اور سماجی اثرات کا جائزہ اے آئی آئی بی کے ماحولیاتی و سماجی فریم ورک (ای ایس ایف) کے تحت لیا گیا ہے، جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ منصوبے کی عملداری بین الاقوامی ماحولیاتی و سماجی اصولوں کے مطابق ہو۔
یہ منصوبہ کراچی کے پانی اور نکاسی آب کے نظام کو درپیش 3 بنیادی چیلنجز بشمول پانی کی مجموعی قلت، پانی کے معیار کی کمی اور گندے پانی کی صفائی کی ناکافی صلاحیت کو حل کرنے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
تُخم ملنگا: قدرتی طاقت کا خزانہ، گرمی میں راحت، صحت میں بہتری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گرمیوں کی شدت میں کمی، معدے کی بہتری اور صحت مند طرزِ زندگی کے لیے قدرت کی طرف سے ایک شاندار نعمت “تُخم ملنگا” ہے جو اپنے بے شمار طبی و غذائی فوائد کی وجہ سے ایک بار پھر عوام کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق طبِ مشرق اور جدید سائنسی تحقیق دونوں تُخم ملنگا (Basil Seeds) کے فوائد کو تسلیم کرتی ہیں، یہ بیج سونف کے مشابہ دکھتے ہیں لیکن پانی میں بھگونے پر جیلی جیسی شکل اختیار کر لیتے ہیں، جس کے باعث انہیں مختلف مشروبات، شربتوں، اور ڈیزرٹس میں استعمال کیا جاتا ہے۔
ماہرین غذائیت کے مطابق تُخم ملنگا جسم کو ٹھنڈک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ رمضان اور گرمیوں میں اسے روح افزا، تخم بالنگا شربت اور دیگر مشروبات میں شامل کیا جاتا ہے۔ یہ بیج پانی جذب کر کے پیٹ کو بھرا ہوا محسوس کرواتے ہیں، جس سے زیادہ کھانے کی خواہش کم ہو جاتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق تُخم ملنگا درج ذیل فوائد کا حامل ہے، یہ بیج معدے کی تیزابیت کو کم کرتے ہیں، قبض سے نجات دیتے ہیں اور آنتوں کی صفائی میں مددگار ہوتے ہیں، تُخم ملنگا فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، جو دیر تک بھوک نہ لگنے میں مدد دیتا ہے، اور وزن گھٹانے کے خواہشمند افراد کے لیے مفید ہے، ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ قدرتی بیج مفید ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ یہ خون میں شوگر کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
طبی ماہرین نے مزید کہا کہ تُخم ملنگا میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو صاف اور ترو تازہ رکھتے ہیں، جبکہ بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتے ہیں، اس میں پائے جانے والے قدرتی مرکبات ذہن کو سکون فراہم کرتے ہیں اور نیند میں بہتری لاتے ہیں۔
تُخم ملنگا کو استعمال کرنے سے پہلے تقریباً 10 سے 15 منٹ تک پانی میں بھگو دیا جاتا ہے تاکہ یہ پھول جائے۔ بعد ازاں اسے مختلف مشروبات، لسی، دودھ یا سادہ پانی میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ تُخم ملنگا قدرتی طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے،حاملہ خواتین استعمال سے قبل ڈاکٹر سے مشورہ کریں، گردوں کے مریض اسے مقدار میں محدود رکھیں،ضرورت سے زیادہ استعمال سے معدے میں گیس یا پیٹ پھولنے کی شکایت ہو سکتی ہے۔