وفاقی ایچ ای سی کا کارنامہ: جامعات کے ملازمین تنخواہوں سے محروم، وائس چانسلرز کے سرکاری فنڈز پر دورے
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
کراچی:
اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ملک کے نامساعد مالی حالات اور سرکاری جامعات میں شیڈول مالی خساروں کے باوجود پبلک فنڈز سے شاہ خرچیوں کا سلسلہ جاری ہے اور اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر کی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز اور ریکٹرز کو سرکاری خرچ(جامعات کے فنڈز) سے مراکش میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں بھجوانے کے لیے باقاعدہ خطوط جاری کر دیے ہیں۔
یہ کانفرنس جون کے آخری عشرے میں مراکش کے دارالحکومت رابت میں خود ایچ ای سی کی جانب سے ہی ہورہی ہے جس کے لیے عوامی کے ٹیکس اور طلبہ کی فیسوں سے چلنے والے سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ اپنی اپنی جامعات کے فنڈز سے اس کانفرنس میں شرکت کے خواہشمند ہیں تو 28 مئی تک ایچ ای سی اسلام آباد سے رابطہ کریں۔
واضح رہے کہ ملک کے چاروں صوبوں کی جامعات کو فنڈز وفاقی حکومت ایچ ای سی کے ذریعے ہی دیتی ہے جبکہ سندھ کی جامعات کو متعلقہ صوبائی حکومت کئی بلین روپے کا علیحدہ فنڈز فراہم کرتی ہے، سندھ کی سرکاری جامعات میں سے جب کسی یونیورسٹی کے سربراہ کسی غیر ملکی دورے پر روانہ ہوتے ہیں تو حکومت سندھ کی جانب سے اس سلسلے میں جاری کیے جانے والے چھٹی کے نوٹفکیشن میں باقاعدہ طور پر یہ لکھا ہوتا ہے کہ اس غیر ملکی دورے کے اخراجات حکومت سندھ یا متعلقہ یونیورسٹی کے فنڈز سے نہیں ہوں گے۔
تاہم ایچ ای سی اسلام آباد کی جانب سے جاری خط میں اس دورے کے اخراجات متعلقہ جامعات پر ڈالے جارہے ہیں جبکہ اطلاع یہ بھی ہے کہ کچھ ہائی آفیشلز کو ایچ ای سی اپنے فنڈز سے اس کانفرنس میں لے جارہی ہے اور یہ ایسی صورت میں ہورہا ہے جب وفاقی اردو یونیورسٹی کے حاضر سروس ملازمین کئی ماہ کی تنخواہ اور ریٹائرڈ افراد پینشنز سے محروم ہیں۔
یہی صورتحال بلوچستان یونیورسٹی میں بھی ہے، حیدرآباد میں قائم ہونے والا وفاقی حکومت کے انسٹی ٹیوٹ کو بھی فنڈز درکار ہیں اور سندھ کی کئی جامعات بینکوں سے قرضے لے کر تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگیاں کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ کانفرنس 12 مئی کو پاکستان میں ہی ہونی تھی لیکن خط کے متن کے مطابق خطے کے حالات کے تناظر میں اسے مراکش میں منتقل کیا گیا ہے قابل ذکر امر یہ ہے کہ دنیا پاکستان کی دفاعی قوت کو تسلیم کرچکی ہے جیسے ہی پاکستان کی فتح کے ساتھ صورتحال بہتر ہوئی ملتوی کیا گیا پی ایس ایل دوبارہ پاکستان میں ہی کرایا گیا اور پی سی بی نے پی سی ایل کو بیرون ملک منتقل کرکے وہاں اس کی میزبانی کرنے کی تجاویز سے عدم اتفاق کرتے ہوئے اس سلسلے میں خرچ ہونے والی خطیر رقم بچا لی، تاہم ایچ ای سی ایسا کرنے کو تیار نہیں ہے۔
ادھر " ایکسپریس" نے وفاقی سیکریٹری تعلیم ندیم محبوب سے بھی اس معاملے پر بار بار رابطے کی کوشش کی تاہم انہوں رابطے سے گریز کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی جانب سے جامعات کے ایچ ای سی سندھ کی
پڑھیں:
شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض روانہ ہوگئے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )وزیراعظم شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض روانہ ہوگئے ہیں وزیراعظم آفس کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر ماحولیات مصدق ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیرِ اعظم کے ہمراہ ہیں.(جاری ہے)
دورے کے دوران وزیراعظم سعودی ولی عہد سے ملاقات کریں گے، اس موقع پر پاکستان سعودی عرب تعلقات کے تمام پہلوﺅں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، دونوں رہنما باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کریں گے اسلام آباد میں ایوان وزیر اعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیاہے کہ وزیراعظم شہباز شریف مملکت سعودی عرب کے ایک روزہ سرکاری دورے پر ریاض کے لیے روانہ ہو گئے، جہاں وہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے. قبل ازیںوزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر مملکت کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے رواں ہفتے دوحہ میں اوآئی سی کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی دوحہ میں یہ اجلاس قطر کے لیے حمایت کے اظہار کے طور پر بلایا گیا تھا دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات ہو گی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لیا جائے گا. دونوں راہنماﺅں کے درمیان خطے اور عالمی معاملات پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے اس دورے سے مختلف شعبوں میں تعاون کو باضابطہ شکل دینے کی توقع ہے جو دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کے مشترکہ عزم کا مظہر ہوگا. وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ عقیدہ، اقدار اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں وزیر اعظم کا یہ دورہ دونوں راہنماﺅں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے شہباز شریف سعودی عرب کے ایک روزہ سرکاری دورے کے بعد وہ لندن جائیں گے جہاں مسلم لیگ نون کے قائد اور ان کے بڑے بھائی نوازشریف پہلے سے موجود ہیں لندن میں مختصرقیام کے بعد وزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہوں گے گزشتہ روزجاری ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ شہبازشریف امریکا سے واپسی پر بھی لندن میں رکیں گے .