پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹی20 سیریز کے میچ آفیشلز کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 28 مئی سے یکم جون تک کھیلے جانیوالے 3 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں کے لیے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا، آئی سی سی ایلیٹ میچ ریفریز پینل کے ممبر سری لنکا کے رنجن مدوگالے سیریز کے میچ ریفری ہوں گے۔
28 مئی کو کھیلے جانیوالے پہلے ٹی20 میچ کے لیے آصف یعقوب اور راشد ریاض وقار آن فیلڈ امپائر ہوں گے جبکہ احسن رضا تھرڈ امپائر ہوں گے۔ فیصل خان آفریدی فورتھ امپائر کے فرائض انجام دیں گے۔
30 مئی کو شیڈول دوسرے ٹی20 میچ میں راشد ریاض اور وقار فیصل خان آفریدی آن فیلڈ امپائرز ہوں گے، جبکہ احسن رضا تھرڈ اور آصف یعقوب فورتھ امپائر ہوں گے۔
تیسرے ٹی20 میچ میں احسن رضا اور آصف یعقوب آن فیلڈ امپائر کے فرائض انجام دیں گے جبکہ فیصل خان آفریدی تھرڈ اور راشد ریاض وقار فورتھ امپائر ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی امپائر ایلیٹ میچ ریفریز پینل بنگلہ دیش پاکستان ٹی20 رنجن مدوگالے سری لنکا کرکٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امپائر بنگلہ دیش پاکستان ٹی20 سری لنکا کرکٹ امپائر ہوں گے
پڑھیں:
وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔
عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔
بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟
عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔
عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔
عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔
35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔
انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔