پاک، بھارت جنگ کے محرکات پر پاکستانی مؤقف اجاگر کرنے کےلیے سفارتی کمیٹی کی دورہ امریکا کا شیڈول طے ہوگیا۔
وزیراعظم کے تشکیل کردہ وفد بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں 2 جون کو نیویارک میں اہم ملاقاتیں کرے گا، پاکستانی وفد اقوام متحدہ کے سیکریرٹری جنرل سے ملاقات کرے گا۔
پاکستان کا سفارتی وفد نیویارک کے بعد واشنگٹن بھی جائے گا، واشنگٹن میں وفد کی ٹرمپ انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں سے ملاقاتیں طے طے کی گئی ہیں۔
وفد اراکین کانگریس،تھنک ٹینک اور میڈیا سے تبادلہ خیال کرے گا، پاک بھارت جنگ کے محرکات پر پاکستانی مؤقف سامنے رکھا جائے گا، سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے سلامتی پر اثرات سے آگاہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے حال ہی میں موجودہ پاک، بھارت کشیدہ صورتحال کے تناظر میں ایک اعلیٰ سطح سفارتی کمیٹی تشکیل دی تھی جو مختلف ممالک کا اہم دورہ کرے گی۔ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں قائم سفارتی کمیٹی بھارت کے خلاف عالمی محاذ پر پاکستان کی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری حالیہ پاکستان بھارت تنازعے کے پیش نظر وفد کے ہمراہ یورپ کا دورہ کریں گے اور بھارتی جارحیت سے عالمی برادری کو آگاہ کریں گے۔ کمیٹی میں مصدق ملک، لیگی رہنما خرم دستگیر، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور جلیل عباس جیلانی شامل ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سفارتی کمیٹی

پڑھیں:

پاکستانی سفیر نے امریکی تھنک ٹینکس کے سامنے بھارت کو بے نقاب کردیا

امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر نے امریکی تھنکس ٹینکس کے سامنے بھارت کے گھناؤنے چہرے کو ایک بار پھر سے بے نقاب کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے امریکی تھنک ٹینکس کے اراکین سے اہم گفتگو کی۔

انہوں نے پاک بھارت تعلقات کی پیچیدگیوں، خطے میں پائیدار امن  کے حوالے سے مسئلہ کشمیر کے مضمرات،  حالیہ کشیدگی میں کمی لانے کے حوالے سے امریکی قیادت  کے کردار،  بھارتی قیادت  کے  حالیہ   اشتعال  انگیز بیانات  اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے  فکری رہنماؤں سے تفصیلی  تبادلہ خیال کیا۔

رضوان سعید شیخ نے کہا کہ  بھارتی پارلیمنٹ میں "اکھنڈ بھارت" کا نقشہ  بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کو ظاہر کرتا ہے، مسئلہ کشمیر کے  حل  حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی  کوئی  تاریخ تنسیخ نہیں ہوتی، یہ قراردادیں آج بھی اتنی اہم اور مسلمہ ہیں جتنی آج سے ستر سال پہلے تھیں، بھارت نے 2019 میں آرٹیکل 370 ختم کر کے اقوام متحدہ  کی  سلامتی کونسل کی قرارداد 122 کی خلاف ورزی کی جو یکطرفہ اقدامات  کو رد  کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جوہری صلاحیت نے روایتی فوجی عدم توازن کو متوازن کرکے تنازعات کی شدت  اور امکانات  کو کم کیا۔ جارحیت کے جواب میں  پاکستان نے  بھارت کی شہری آبادی کو نشانہ نہ بنا کر غیر معمولی   ذمہ داری کا ثبوت دیا۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکہ کا کردار کلیدی ہے۔  جنگ بندی کی شرائط میں کشمیر، دہشت گردی اور سندھ طاس سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر بات چیت  پر آمادگی  شامل تھی۔

رضوان سعید شیخ نے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی دونوں ملکوں کی 1.6 ارب آبادی کو متاثر کرتی ہے۔ بھارت  کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کو پس پشت رکھتے ہوئے  امریکا، کینیڈا اور دیگر ملکوں میں غیر قانونی دہشت گردانہ کاروائیاں اور مبینہ ہلاکتیں عالمی برادری کی توجہ اور  احتساب  کی متقاضی ہیں۔ 

پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاک بھارت جنگ بندی بھارتی جارحانہ بیانات کے تسلسل  کی بدولت کمزور ہے اور اس کے برقرار رہنے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے اعلان میں اہم کردار ادا کیا اور مشرقِ وسطیٰ کے دورے میں کئی بار کشیدگی میں کمی اور  تجارت پر زور دیا۔ پاکستان توقع کرتا ہے کہ امریکا، جنگ بندی کے بعد طے شدہ  طریقہ کار  کے مطابق   تصفیہ طلب معاملات میں پیش رفت کے حوالے سے توجہ اور کردار    جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان “نئے معمول”  کے نظریے کو  مسترد کرتا ہے۔  جوہری ماحول میں غیر ذمہ دارانہ   رویہ تباہ کن اثرات کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان نے مئی 2025 میں عوامی دباؤ کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا مگر ایسا صبر ہمیشہ ممکن نہیں ہوگا۔ مستقبل میں کسی  بھارتی جارحیت کا جواب تحمل سے نہیں بلکہ بھرپور   طاقت سے دینا ہوگا تاکہ "نئے معمول" کے تصور کو ختم کیا جا سکے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ امریکا  اور عالمی برادری بھارت کو بین الاقوامی اصولوں کا پابند بنائے تاکہ خطے کو ممکنہ بحرانوں سے بچایا جا سکے، پاکستان اپنی مزاحمتی صلاحیت کو سفارتی طور پر مضبوط کررہا ہے تاکہ بھارت کے بیانیے کو چیلنج کر کے عالمی سطح پر اس کی کارروائیوں کو بے نقاب کیا جا سکے۔

انہوں نے امریکی تھنک ٹینکس کے سامنے واضح کیا کہ افغانستان کی صورتحال سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک پاکستان ہے۔  افغانستان میں امن  پاکستان کو وسط ایشیا کے ساتھ معاشی  طور پر جوڑنے میں  معاون ثابت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی سفیر نے امریکی تھنک ٹینکس کے سامنے بھارت کو بے نقاب کردیا
  • پاک بھارت کشیدگی عسکری کے بعد اب سفارتی میدان میں
  • پاکستانی نوجوان چین میں تجارت اور ثقافت کو اجاگر کرنے میں مصروف
  • پاکستانی نوجوان چین میں تجارت اور ثقافت کو اجاگر کرنے میں مصرو ف
  • جھوٹا بھارتی بیانیہ بے نقاب کرنے کیلئے پاکستانی سفارتی ٹیم کا دورہ امریکا طے
  • جھوٹا بھارتی بیانیہ بے نقاب کرنے کیلئے پاکستانی سفارتی ٹیم کا دورہ امریکہ طے
  • جھوٹا بھارتی بیانیہ بے نقاب کرنے کیلئے بلاول کی قیادت میں پاکستانی سفارتی ٹیم کا دورہ امریکا طے
  • پاک بھارت کشیدگی: بلاول بھٹو کی قیادت میں پارلیمانی وفد سفارتی مشن پر 30 مئی کو امریکا روانہ ہوگا
  • بلاول بھٹو کی سربراہی میں سفارتی کمیٹی 2 جون کو امریکا کا دورہ کرے گی