پاکستانی نوجوان چین میں تجارت اور ثقافت کو اجاگر کرنے میں مصرو ف
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
شین یانگ(شِنہوا)28 سالہ پاکستانی نوجوان حمزہ محمد شین یانگ میں رہنے والا ایک ماہر چین ہیں۔ وہ علی بابا جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے پاکستانی گاہکوں کے لئے ہیڈفونز سے لے کر کمپیوٹرز تک چینی برقی آلات حاصل کرتے ہیں اور چین سے استعمال شدہ سامان بیرون ملک بھیجتے ہیں۔ تقریباً ایک دہائی سے چین میں مقیم ہونے کے باعث حمزہ سرحد پار تجارت کے ہر مرحلے سے بخوبی واقف ہو چکے ہیں۔حمزہ نے روانی سے چینی زبان میں کہا کہ چینی مصنوعات پاکستان میں ہر جگہ موجود ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہواوے اور شیاؤمی جیسے برانڈز اپنےاعلیٰ معیار اور سستی قیمتوں کی بدولت خاص کر مقبول ہیں۔وہ موبائل فونز کو پاکستانی طرز کے کورز کے ساتھ اپنی مرضی کے مطابق تیار کرتے ہیں اور مہارت کے ساتھ “میڈ اِن چائنہ” مصنوعات کو مقامی ڈیزائن کے ذوق کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہیں تاکہ گاہکوں کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کیا جا سکے۔حمزہ کی کہانی چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت وسیع تر مواقع کی عکاسی کرتی ہے۔ وہ 2016 میں کمپیوٹر سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے چین آئے تھے لیکن بعد میں بین الاقوامی کاروبار کی طرف مائل ہوگئے۔ اس منتقلی کی جڑیں ان کے والد کے گھڑی سازی کے کاروبار سے جڑی ہیں، جو پرزے چین سے منگواتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعات ڈیزائن کرنا اور انہیں فروخت کرنا مجھے زیادہ جاندار محسوس ہوتا ہے۔انہیں یقین ہے کہ ٹیکس میں چھوٹ اور پختہ ہوتی ہوئی سرحد پار تجارتی نیٹ ورکس سمیت چین کی معاون پالیسیوں نے ان جیسے نوجوان کاروباریوں کو ایک سنہری موقع فراہم کیا ہے۔لیکن ان کی کہانی تجارت سے بھی آگے ہے۔ وہ لیاؤننگ صوبے میں جیڈ ڈریگن جیسے جیڈ نوادرات کے لئے معروف نیولیتھک تہذیب ہونگ شان ثقافت میں رچ بس چکے ہیں۔ انہوں نے اس موضوع پر ایک دستاویزی فلم میں بھی حصہ لیا اور روایتی طریقے استعمال کرتے ہوئے زیورات بناتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کا ثقافتی تسلسل دلکش ہے۔ یہ تہواروں، لباس حتیٰ کہ چھوٹی دستکاریوں میں بھی زندہ ہے۔جب حمزہ پہلی بار چین آئے تھے تو ملک کے محفوظ ماحول، متحرک سماجی زندگی اور چینی عوام کی طرف سے غیر ملکیوں کو دی جانے والی گرمجوشی سے گہری طرح متاثر ہوئے تھے۔ شین یانگ میں برسوں رہنے کے بعد وہ شہر کو محفوظ، خوبصورت اور جدید قرار دیتے ہیں۔ یہاں انہوں نے 4 مختلف موسموں کا تجربہ کیا ہے اور ڈمپلنگز، چاول اور تازہ سمندری غذا جیسے مشہور چینی پکوانوں سے لطف اٹھایا ہے۔حمزہ نے بتایا کہ میرے اہلخانہ چین میں میری زندگی سے مطمئن ہیں۔ شین یانگ میرا دوسرا گھر بن چکا ہے۔ تعلق کے اس احساس نے انہیں گریجویشن کے بعد کام کرنے، رہنے اور اس کے عجائبات کو تلاش کرنے کے لئے چین میں رہنے کی ترغیب دی ہے۔بچپن کے ایام سے جیکی چن کی کنگ فو فلموں کے ذریعے چین کی تعریف کرنے سے لے کر ملک کا براہ راست تجربہ کرنے تک حمزہ کا سفر چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط رشتے کی عکاسی کرتا ہے۔حمزہ نے کہا کہ چین-پاکستان دوستی صرف تاریخ میں جڑی ہوئی نہیں ہے۔ یہ آج کے تعاون کے ذریعے بھی پروان چڑھ رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے نوجوان تبادلے کا پل بنانے کے لئے اپنی قوت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شین یانگ انہوں نے چین میں کے لئے کہا کہ
پڑھیں:
حالیہ بارشوں کے متاثرین سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم
تفصیلات کے مطابق چکوٹھی سیکٹر میں پاک فوج کی جانب سے فلاحی ادارے کے تعاون سے انسانی ہمدردی کے تحت سیکڑوں مستحق، ضروت مند خاندانوں میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک فوج اور حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام پی پی اے ایف کے تعاون سے لائن آف کنٹرول چکوٹھی، ہٹیاں بالا، چناری، بنی حافظ میں حالیہ بارشوں کے متاثرین، یتیم، بیوہ، معذوروں سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم کیا گیا، متاثرین کا مسلح افواج پاکستان، حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن اور پی پی اے ایف کے تعاون کا شکریہ، زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ تفصیلات کے مطابق ملکی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ پاک فوج خدمت خلق کے لیے بھی کوشاں، چکوٹھی سیکٹر میں پاک فوج کی جانب سے فلاحی ادارے کے تعاون سے انسانی ہمدردی کے تحت سیکڑوں مستحق، ضروت مند خاندانوں میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا، چکوٹھی کھلانہ ویلی کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے مستحقین میں پاک فوج نے گھریلو استعمال کی اشیاء سمیت اشیاء خوردونوش بھی تقسیم کیں، چکوٹھی سیکٹر میں امدادی سامان کی تقسیم کے موقع پر ڈپٹی کمشنر جہلم ویلی، پاک فوج، ضلعی انتظامیہ کے افیسران سمیت فلاحی ادارے کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔
اس موقع پر مستحقین غریب افراد نے پاک فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاک فوج نے چکوٹھی، کھلانہ ویلی کے عوام کا ساتھ دیا جس پر ہم تہہ دل سے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، پاک فوج کی جانب سے دکھی انسانیت کی خدمت کو قابل ستائش کاوش قرار دیتے ہوئے چکوٹھی سیکٹر کے کمانڈنگ آفیسر کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے مستحق افراد نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاک فوج آئندہ بھی ایسے اقدامات جاری رکھے گی، مستحقین، غریب افراد نے پاک فوج اور فلاحی اداروں کو ڈھیروں دعائیں دیں،
دریں اثناء حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام پی پی اے ایف کے تعاون سے ضلع جہلم ویلی کے دیگر علاقوں چناری، بنی حافظ اور ہٹیاں بالا میں بھی سیکڑوں خاندانوں کو راشن اور ضروریات زندگی کی اشیاء مہیا کی گئیں، مستحق افراد نے حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن اور پی پی اے ایف کا بھی دلی شکریہ ادا کیا۔ مستحق افراد نے کہا کہ ہم ان تمام افراد کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جن کی وجہ سے حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن اور پی پی اے ایف نے یونین کونسل سیناں دامن کو شامل کیا، یہ بھی ممکن ہے کہ کچھ مستحق افراد رہ گئے ہوں اس کے لئے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ان کی لسٹ مرتب کر کہ ذمہ داران تک پہنچائی جائے تاکہ مستقبل میں ان افراد کو شامل کیا جائے۔ حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کی ٹیم نے بہترین انداز میں ڈیٹا بنایا اور مستحق افراد کو باعزت طریقے سے راشن اور ضروری اشیاء مہیا کیں، مستقبل میں ہم امید کرتے ہیں حمزہ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن اور پی پی اے ایف یونین کونسل سیناں دامن سمیت ضلع جہلم ویلی بھر کے لیے بہترین پراجیکٹس فراہم کرے گی۔