وزیراعظم کی صدرآذربائیجان سے ملاقات، سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور ثقافتی تعاون پر اظہار اطمینان
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
لاچین : وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر الہام علییوف سے لاچین میں دوطرفہ ملاقات کی۔ نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور چیف آف دی آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات دونوں رہنماؤں اور ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی عکاس ہے۔
وزیر اعظم نے آذربائیجان کے یوم آزادی کے موقع پر صدر علییوف اور آذربائیجان کے عوام کو پرتپاک مبارکباد پیش کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ آذربائیجان کی عوام کا پاکستانی عوام کے ساتھ لازوال رشتہ ہے۔ وزیراعظم نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعہ کے دوران پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر آذربائیجان کے صدر الہام علییوف کا شکریہ ادا کیا اور برادر ملک آذربائیجان کی قیادت اور عوام کی جانب سے اظہار یکجہتی کو سراہا۔وزیراعظم نے آذربائیجان کی پاکستان بھارت کشیدگی کے دوران بھرپور حمایت پر وزیراعظم نے آذربائیجان کی عوام کا شکریہ ادا کیا بھارت کے خلاف معرکہء حق میں پاکستان کی کامیابیوں پر آذر بائیجان میں جشن منایا گیا تھا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے مکمل دائرہ کار کا جائزہ لیا اور پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان سیاسی، اقتصادی، دفاعی اور ثقافتی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے باہمی طور پر فائدہ مند شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے اسٹریٹجک شراکت داری کو متنوع بنانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔
آذربائیجان کی جانب سے پاکستان میں کی سرمایہ کاری کی پیشرفت کے حوالے سے وفود کے تبادلے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات بہت جلد کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لاچین میں اس اجلاس کا انعقاد، آذربائیجان کی استقامت اور بحالی کے سفر کی عکاسی کرتا ہے، جو کہ دونوں ممالک کے لیے گہری علامتی اور جذباتی اہمیت رکھتا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے علاقائی استحکام، باہمی خوشحالی اور کلیدی بین الاقوامی امور پر اصولی مؤقف کو فروغ دینے کے لیے مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے پاکستان آذربائیجان شراکت داری کو مزید گہرا کرنے اور دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ذربائیجان کی دونوں رہنماو ں ا ذربائیجان کے کے لیے
پڑھیں:
پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہونے پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ آج لاکھوں مریضوں کے لیے امید کی علامت بن چکا ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ 2017 میں ایک پودے کی صورت لگایا گیا تھا جو آج تناور درخت بن کر سامنے آیا ہے اور اب تک 40 لاکھ سے زائد مریض یہاں سے علاج کی سہولت حاصل کرچکے ہیں۔
یہ بھی پرھیں: ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں پی کے ایل آئی کو غیر فعال کرنے کی سازشیں کی گئیں، اس کے بورڈ آف گورنرز کو تحلیل کیا گیا اور ادارے کو بندش کے قریب پہنچا دیا گیا۔ وزیرِ اعظم کے مطابق 2022 میں حکومت سنبھالنے کے بعد اس ادارے کی بحالی کے لیے فوری اقدامات شروع کیے گئے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ دورِ حکومت میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس منصوبے کی بحالی میں بھرپور کردار ادا کیا، جس سے پی کے ایل آئی دوبارہ پوری استعداد کے ساتھ کام کرنے لگا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خواہش ہے کہ ’پی کے ایل آئی‘ پاکستان کی پہچان بنے: شہباز شریف
وزیرِ اعظم کے مطابق ادارہ اس وقت 80 فیصد مریضوں کا علاج مفت فراہم کررہا ہے، جس سے کم آمدنی والے افراد بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی کو دوبارہ فعال بنانے اور متعلقہ آپریشنز کی بحالی میں جس ٹیم نے کردار ادا کیا وہ قابلِ ستائش ہے، جبکہ دکھی انسانیت کی خدمت اور جانیں بچانے پر ڈاکٹر سعید اختر اور ان کی ٹیم خراج تحسین کی مستحق ہے۔
یاد رہے کہ پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معاشی بحران کے سبب پاکستان مین گردوں کی پیوندکاری کا عمل معطل
سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔
اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف
اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔
علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔
پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پنجاب پی کے ایل آئی پیوند کاری ڈاکٹر سعید شہباز شریف لاہور وزیراعظم