مظفرآباد ، بادل پھٹنے سےطغیانی ، متعدد مکان زد میں ،3 خواتین جاں بحق، بزرگ لاپتہ ،زرعی اراضی بہہ گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
مظفرآباد(کشمیر ڈیجیٹل)مظفرآبا دکے نواحی گاوں بلگراں میں طوفان ، آندھی ، گرج چمک کیساتھ بارش کے دوران اچانک بادل پھٹ گیا جس سے علاقے میں اچانک طغیانی آگئی ۔
ذرائع کے مطابق طغیانی کے باعث مقامی نالہ بپھر گیا جس کے باعث متعد د مکان تباہ ، کئی مکان زد میں آگئے جبکہ مقامی مسجد بھی شہید ہوگئی ۔
برساتی نالے کے ارد گرد موجود زرعی اراضی ،قیمتی املاک تباہ ۔تین خواتین جاں بحق جبکہ ایک بزرگ شہری لاپتہ ہوگئے ۔ علاقے میں خوف وہراس ، ریسکیو ٹیمیں روانہ کردیں تاہم علاقے میں شدید طوفان کے باعث امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ کا سامنا رہا
لوگوں کی کھڑی فصلیں بھی نالے میں بہہ گئیں۔زرعی اراضی، قیمتی اور پھلدار درخت بھی طغیانی کی نذر ہوگئے ۔
مقامی ذرائع کے مطابق طوفان کے دوران ایک خاتون جاں بحق ہوگئی جس کی ڈیڈ باڈی مل گئی۔ پانچ سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوگئے ۔
دوسری جانب وادی نیلم میں بھی تیز بارش کی وجہ سے باڑیاں سے میرپورہ کے درمیان شاہراہ نیلم ٹریفک کیلئے بندہوگئی ۔ لیسواہ نالے میں شدید طغیانی کے باعث علاقے کے تمام راستے ،سڑکیں بند
بلگراں نالے میں شدید طغیانی کی وجہ سے عوام میں خوف وہراس پھیل گیا۔ کئی رہائشی مکان طغیانی کی زد میں آگئے
عید قربان سے قبل انوکھا کارنامہ، پنجاب پولیس10 سے زائد بکرے سونا ، نقدی لے اڑی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے باعث
پڑھیں:
حمیرا کا مالک مکان سے کیا تنازع تھا، واجبات کتنے تھے؟ حیران کن انکشافات
معروف اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر کی تقریباً 10 ماہ پُرانی گلی سڑی لاش کراچی میں 8 جولائی 2025 کو ان کے کرائے کے فلیٹ سے ملی تھی۔
اداکارہ کی پُراسرار موت سے کئی سوالات کھڑے ہوگئے تھے جن کے اب جوابات ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ ایسا ہی ایک سوال اداکارہ کا مالک مکان کے ساتھ تنازع سے متعلق تھا۔
خیال رہے کہ اداکارہ کی لاش بھی اُس وقت ملی تھی جب عدالتی بیلف فلیٹ خالی کروانے پہنچا تھا اور بار بار دستک کے باجود دروازہ نہیں کھلا تھا۔
پولیس جب دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی تو اداکارہ کی لاش اوندھی منہ پڑی تھی۔ لاش بالکل گَل چکی تھی اور ناقابل شناخت تھی۔
اب تک دستیاب معلومات کے مطابق حمیرا اور ان کے مالک مکان کے درمیان کرائے کا تنازع کئی سالوں سے چل رہا تھا۔
حمیرا اصغر اس فلیٹ میں دسمبر 2018 سے رہ رہی تھیں۔ کرائے داری معاہدے کی تجدید کے وقت مالک مکان نے کرایے میں اضافہ کا کہا تھا۔
تاہم مبینہ طور پر اداکارہ نے کرایہ میں اضافہ نہیں کیا تھا جس کے بعد سے بقایاجات کی رقم میں اضافہ ہوتا رہا۔ مالک مکان نے پہلے یونین اور پھر عدالت سے رجوع کیا۔
مالک مکان کی جانب سے اداکارہ حمیرا کو کئی بار نوٹسز بھی بھیجے گئے لیکن وہ کسی نوٹس پر کہیں حاضر نہیں ہوئیں۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق حمیرا اصغر پر نے 2019 سے 2023 کے دوران تقریباً 5 لاکھ 35 ہزار روپے کے قریب کرایہ چڑھ چکا تھا۔
دوسری جانب اداکارہ کے والدین اور بھائی کا کہنا ہے کہ حمیرا خودکفیل تھی اور اُسے مالی تنگی کا سامنا نہیں تھا۔
پولیس کی جانب سے اداکارہ کے بینک اکاؤنٹس کی جانچ سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ انھیں پیسوں کی کمی نہیں تھی۔
پھر کیا وجہ ہے کہ اداکارہ پر اتنا کرایہ چڑھ گیا تھا۔ اس پر حمیرا کا مؤقف اب کبھی سامنے نہیں آسکے گا۔