اداکارہ فضا علی کو بیٹی کو بالی ووڈ فلم دکھانے پر تنقید کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
معروف پاکستانی اداکارہ، گلوکارہ اور میزبان فضا علی ایک انسٹاگرام ویڈیو کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کر رہی ہیں۔
اداکارہ فضا علی اپنی بیٹی فَرال کے ہمراہ اکثر سوشل میڈیا اور شوز پر نظر آتی ہیں۔ حال ہی میں فضا علی نے بیٹی کے ساتھ ایک ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی ہے جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
فضا نے اپنی بیٹی کی حساسیت کے بارے میں مداحوں کو بتاتے ہوئے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ بالی ووڈ فلم اگنی پتھ دیکھتے ہوئے جذباتی مناظر پر روتی ہوئی نظر آئی۔ اس فلم میں ہریتھک روشن اور پرینکا چوپڑا نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
A post shared by Real Fiza Ali (@fiza_aali)
فضا نے لکھا کہ فرال کی ہمدردی کی فطرت کیمرے کے لیے نہیں بلکہ وہ حقیقت میں بہت حساس بچی ہے۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فضا علی پر تنقید کی جا رہی ہے کہ وہ بھارتی فلمیں کیوں دیکھ رہی ہیں اور اپنی بیٹی کو کیوں دکھا رہی ہیں، خاص طور پر موجودہ سیاسی تناظر میں انہیں اس کا بائیکاٹ کرنا چاہیئے۔
ایک صارف نے فضا علی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے لکھا، "آپ کو بالی ووڈ کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔”
ایک اور نے کہا، "آپ اپنی بیٹی کو ایسا مواد کیوں دکھا رہی ہیں؟” کچھ صارفین نے سوال اٹھایا کہ جب بھارتی فنکار پاکستانی مواد کو مسترد کر رہے ہیں تو پاکستانی اب بھی بھارتی فلمیں کیوں دیکھ رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: اپنی بیٹی فضا علی رہی ہیں
پڑھیں:
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
ڈھاکا:بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک اور مشکل کا سامنا ہے جہاں کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے اخباروں میں نوٹس جاری کردیا ہے۔
بنگلہ دیش کے میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 260 دیگر کو مفرور قرار دیا گیا ہے اور تمام افراد کے خلاف نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
اسپیشل سپرنٹنڈنٹ سی آئی ڈی جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری نوٹس میں کہا گیا کہ ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ نے یہ حکم جاری کردیا ہے۔
ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ 17 کے جج عارف الاسلام نے شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور نوٹس باقاعدہ طور پر نوٹس شائع کرنے کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ واجد اور دیگر کے خلاف نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخباروں میں شائع کیا گیا ہے۔
نوٹس کی منظوری بنگلہ دیش کی وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت دے دی ہے اور سی آئی ڈی نے بغاوت کیس میں تفتیش شروع کردی ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا نے بتایا کہ سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم جوئے بنگلہ بریگیڈ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت جمع کیے ہیں، جس کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔
سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورس او سوشل میڈیا سے جمع کیے گئے مواد کی فرانزک تجزیے کے بعد تفتیش مکمل کرکے شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرادی ہے۔
یاد رہے کہ شیخ حسینہ واجد 2024 میں طلبہ کی جانب سے ملک گیر احتجاج کے بعد ملک سے فرار ہو کربھارت پہنچ گئی تھیں جہاں وہ اس وقت مقیم ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں ان کے خلاف بغاوت سمیت مختلف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔