کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے غزہ میں ایک بار غزہ میں جنگ بندی کی اپیل کردی۔

یہ بھی پڑھیں فلسطینی صدر اور غزہ کے عوام کا پوپ لیو چہاردہم سے امن مشن جاری رکھنے کا مطالبہ

سینٹ پیٹرز اسکوائر پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ غزہ میں جو ظلم ہورہا ہے، اس پر والدین کی چیخیں آسمان تک جارہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ غزہ میں انسانی حقوق کا احترام کرتے ہوئے جنگ فی الفور بند کی جائے۔

پوپ لیو نے اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس سے عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی مکمل پاسداری کرنے کی اپیل کی۔

دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بمباری کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی اسرائیلی فوج کی بمباری میں مزید 6 فلسطینی شہید ہوگئے۔

سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود المرٹ نے غزہ کے عوام کو بھوکا رکھنے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غنڈوں کا گروہ نیتن یاہو حکومت کی نمائندگی کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں غزہ میں حماس نے اسرائیل کے 5 فوجی ہلاک کردیے، 8 کی حالت تشویش ناک

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کی گئی اسرائیلی بمباری میں 54 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اپیل اسرائیلی فوج حماس روحانی پیشوا غزہ جنگ بندی فلسطین کیتھولک مسیحی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اپیل اسرائیلی فوج روحانی پیشوا فلسطین کیتھولک مسیحی وی نیوز پوپ لیو

پڑھیں:

غزہ :غذائی قلت اور فاقہ کشی سے 4 بچوں سمیت 15 افراد شہید

غزہ میں اسرائیلی فوج نے بھوک کو جنگی ہتھیار بنا لیا ،گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4 بچوں سمیت کم از کم 15 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں غذائی قلت اور شدید فاقہ کشی نے معصوم بچوں سمیت عام شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈال دیا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ 3 روز میں خوراک کی کمی کے باعث 21 بچے انتقال کر چکے ہیں اور مجموعی طور پر اب تک 80 بچوں سمیت 101 فلسطینی غذائی بحران کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی ”اونروا“ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں 10 لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں۔ مارچ سے اب تک محدود امداد کے باعث بچوں کی صحت اور نشوونما پر سنگین خطرات منڈلا رہے ہیں۔
غزہ میں مصر کی سرحد پر کھڑے امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت نہ ملنے اور مسلسل بمباری کی وجہ سے شہری ایک وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں، والدین کے لیے اپنے بچوں کو خوراک مہیا کرنا ایک نا ممکن کام بن چکا ہے۔
ترجمان نے کہا غزہ میں غذائی بحران سنگین ہو چکا ہے، بچے ایک وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں اور والدین کے پاس انہیں کھلانے کو کچھ نہیں۔
اونروا نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ فوری اور بلا تاخیر انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ معصوم جانوں کو بچایا جا سکے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • جوہری پروگرام جاری رہیگا، جنگ بندی دیرپا نہیں، ایرانی صدر کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • والدین یہ معلومات ضرور جان لیں!!! نادرا نے پالیسی تبدیل کردی
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
  • تنوشری دتہ کی چیخیں سنائی نہیں دے رہیں: می ٹو موومنٹ کی بانی اب خود مدد کی طلبگار
  • بیروت اور دمشق سے ابراہیم معاہدہ ممکن نہیں، اسرائیلی اخبار معاریو
  • فلسطین میں 130 نہتے ،بھوکے مسلمان بنے یہودی فوج کا شکار
  • شام کی دہلیز سے عرب ممالک کو تقسیم کرنے کا خطرناک اسرائیلی منصوبہ
  • غزہ :غذائی قلت اور فاقہ کشی سے 4 بچوں سمیت 15 افراد شہید
  • غزہ: حصول خوراک کی کوشش میں 67 مزید فلسطینی اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک
  • غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 15 فلسطینی ہلاک