غزہ کے والدین کی چیخیں آسمان تک جارہی ہیں، پوپ لیو نے جنگ بندی کی اپیل کردی
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے غزہ میں ایک بار غزہ میں جنگ بندی کی اپیل کردی۔
یہ بھی پڑھیں فلسطینی صدر اور غزہ کے عوام کا پوپ لیو چہاردہم سے امن مشن جاری رکھنے کا مطالبہ
سینٹ پیٹرز اسکوائر پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ غزہ میں جو ظلم ہورہا ہے، اس پر والدین کی چیخیں آسمان تک جارہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ غزہ میں انسانی حقوق کا احترام کرتے ہوئے جنگ فی الفور بند کی جائے۔
پوپ لیو نے اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس سے عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی مکمل پاسداری کرنے کی اپیل کی۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بمباری کا سلسلہ جاری ہے، آج بھی اسرائیلی فوج کی بمباری میں مزید 6 فلسطینی شہید ہوگئے۔
سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود المرٹ نے غزہ کے عوام کو بھوکا رکھنے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ غنڈوں کا گروہ نیتن یاہو حکومت کی نمائندگی کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں غزہ میں حماس نے اسرائیل کے 5 فوجی ہلاک کردیے، 8 کی حالت تشویش ناک
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کی گئی اسرائیلی بمباری میں 54 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپیل اسرائیلی فوج حماس روحانی پیشوا غزہ جنگ بندی فلسطین کیتھولک مسیحی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپیل اسرائیلی فوج روحانی پیشوا فلسطین کیتھولک مسیحی وی نیوز پوپ لیو
پڑھیں:
حماس نے آج 2 افراد کی لاشیں اسرائیلی حکام کے حوالے کردیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: حماس نے آج مزید 2 افراد کی لاشیں ریڈ کراس کے زریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دی ہیں۔
’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے بعد حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کرنے کا سلسلہ جاری ہے اس سلسلے میں اسرائیل کے حوالے کی جانے والی دونوں لاشوں کی باقیات کو اسرائیل کے قومی فرانزک انسٹیٹیوٹ منتقل کیا جائے گا، ان لاشوں کی حوالگی کے بعد باقی رہ جانے والی مزید 11 افراد کی لاشیں اسرائیل کے سپرد کرنا ہوں گی۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں ایک ہزار 139 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے جبکہ تقریبا 200 شہریوں کو مزاحمتی تنظیم نے یرغمال بنا لیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے لاشوں ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ مغویوں کی واپسی کی کوششیں مسلسل کر رہے ہیں اور آخری مغوی کی واپسی تک یہ جاری رہیں گی۔