کراچی:

کراچی: کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن کی جانب سے دو درجن کے قریب نجی تعلیمی اداروں کو "اے اور او لیول" کے براہ راست امتحانات منعقد کرنے کا اختیار دینے کے بعد امتحانی شفافیت پر سوالات اٹھ گئے ہیں .

کیمبرج کی جانب سے دو سال قبل تک پاکستان میں امتحانات منعقد کرانے کی واحد اتھارٹی برٹش کونسل تھی تاہم اب آہستہ آہستہ یہ اختیار بڑے، معروف اور بااثر نجی اسکولوں کو بھی دیا جارہا ہے۔

رواں سال جاری اے اور او لیول کے امتحانات میں 20 سے زائد ایسے اسکول ہیں جو کیمبرج کے امتحانات کے انتظامات خود کررہے ہیں اور خود ہی امتحانات لے رہے ہیں اور اس سلسلے کے شروع ہوتے ہیں کیمبرج کے پرچے آئوٹ ہونے کی اطلاعات بھی مسلسل بڑھ رہی ہیں جس سے ہزاروں طلبہ اور ان کے والدین میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔

حال ہی میں اے ایس طبعیات کا پرچہ آؤٹ ہونے کے چرچے رہے جبکہ اس سے قبل بھی بڑی تعداد میں طلبہ کی جانب سے یہ دعوے سامنے آئے کہ دیگر مضامین کے پرچے بھی امتحان سے قبل موبائل فون پر وائرل تھے۔

پرچے آؤٹ یا لیک ہونے کے اس مسلسل عمل سے کیمبرج پاکستان میں اپنی برتری کے دعوے کھوتا نظر آرہا ہے۔ 

یاد رہے کہ پرچے آئوٹ ہونے کے حالیہ سلسلے کو کیمبرج کی جانب سے اپنے فیس بک بیان میں کافی حد تک تسلیم بھی کیا گیا یے اور طلبہ کو دلاسہ دیا گیا یے کہ طلبہ امتحانات کی تیاری جاری رکھیں ان اطلاعات کی تحقیقات کی جائیں گی تاہم قابل ذکر امر یہ ہے کہ کیمبرج کی جانب سے پرچے آؤٹ ہونے کی تحقیقات کے بعد طلبہ کو متعلقہ پرچے میں براہ راست گریڈنگ کردی جاتی یے لیکن پاکستان میں اس سلسلے کی تحقیقات طلبہ ان کے والدین یا متعلقہ اداروں سے شیئر کی جاتی ہیں اور نا ہی اس سلسلے میں ہی جانے والی تادیبی کارروائی سے کسی کو آگاہ کیا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ  کیمبرج نے حال ہی میں امتحانات کا انتظام برٹش کونسل کے ساتھ ساتھ کچھ نجی اسکولوں کو بھی منتقل کیا یے جس میں کراچی اور اسلام آباد کے اسکول شامل ہیں  اس سے قبل برٹش کونسل قدرے معتبر ادارے کے طور پر کام کرتا رہا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ وفاقی وزارت تعلیم کے ایک سابقہ افسر کی جانب سے کیمبرج کو براہ راست اس امر کی اجازت دے دی گئی تھی کہ وہ مخصوص نجی اسکولوں کو امتحانات لینے کا اختیار دے سکے لہذا اب وفاقی وزارت تعلیم خود بھی اس سلسلے میں کسی قسم کا اقدام کرنے سے بظاہر قاصر ہے۔

قابل ذکر امر یہ ہے کہ پاکستان میں کیمبرج انٹرنیشنل ایجوکیشن(سی آئی ای) کی جانب سے جاری جنرل سرٹیفکیٹ آف ایجوکیشن (GCE) 'O' لیول کے امتحانات لیے جاتے ہیں اور بتایا جارہا ہے کہ یہ پروگرام تقریبا 39 برس قبل 1986 میں برطانیہ میں بند ہوچکا ہے اور تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے "جی سی ای" برطانیہ کے تعلیمی نظام کا حصہ نہیں ہے  یہاں تک کہ یہ تعلیمی قابلیت  برطانیہ کے ریگولیٹری باڈی، OFQUAL (آفس ​​آف کوالیفیکیشنز اینڈ ایگزامینیشن ریگولیشن) کے دائرہ کار سے باہر کام کرتا ہےْ

اہم بات یہ ہے کہ کیمبرج نے حروف تہجی کے پرانے نظام ’’اے اسٹار سے ای‘‘ کا استعمال کرتے ہوئے گریڈ دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جو برطانیہ کے جدید نظام عددی درجہ بندی "1 سے 9"  کے استعمال کے برعکس  ہے۔

تعلیمی و تکنیکی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی تعلیمی اور پیشہ ورانہ پلیٹ فارمز پر اس غلط ترتیب سے پاکستانی طلبہ کو نقصان پہنچتا ہے۔ محتاط اندازوں کے مطابق پاکستانی والدین کیمبرج کے امتحانات پر سالانہ  30 بلین روپے یا اس سے بھی زائد خرچ کرتے ہیں جبکہ اکثر پرچہ آؤٹ ہونے کی صورت میں اور امتحانات دوبارہ نہ ہونے کے باعث طالب علم کی اصل کارکردگی کے بجائے اسکول کے پیش گوئی یا predicted grades پر انحصار کیا جاتا ہےْ

اس تمام صورتحال میں کیمبرج پاکستان میں ایک جانب اپنی برتری کھو رہا یے تاہم ساتھ ہی ساتھ طلبہ کا کہنا ہے کہ کیمبرج کا معیار اب نصاب تک ہی محدود ہے۔ امتحانی عمل اب کسی لوکل بورڈ کی مانند ہوتا جارہا ہے پرچے آؤٹ ہونے ، ان کی تحقیقات سے پاکستانی طلبہ کو آگاہ نہ کرنے اور او لیول کے پرانے نظام کو ہی پاکستان میں جاری رکھنے سے متعلق " ایکسپریس" نے کیمبرج کا موقف لیا۔

کیمبرج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ " کیمبرج کے پاس پرچوں کو بہتر انداز میں محفوظ کرنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت ترین ضابطے ہیں یہ ضابطے ہمارے شراکت دار اداروں اور اسکولوں دونوں پر یکساں لاگو ہوتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ او لیول کے پرانے امتحانی نظام کے حوالے سے موقف سامنے آیا کہ کیمبرج او لیول بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے جو دنیا کی معروف جامعات میں تسلیم کیا جاتا یے اور کورس کے اختتام پر تحریری، زبانی اور عملی امتحانات  طلباء کو اپنے علم اور مہارتوں کا مظاہرہ کرنے کے مختلف مواقع فراہم کرتا ہے۔

خاص طور پر جب پرچے آؤٹ ہونے کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم تمام شواہد کی فوری اور مکمل تفتیش کرتے ہیں تاکہ نتائج منصفانہ رہیں تاہم امتحان کے دوران ہم مخصوص الزامات پر تبصرہ نہیں کرسکتے تاکہ طلباء کا دھیان امتحان پر رہے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان میں کے امتحانات کی تحقیقات کی جانب سے کیمبرج کے کیمبرج کی کہ کیمبرج جارہا ہے اس سلسلے آؤٹ ہونے پرچے آؤٹ کا کہنا طلبہ کو او لیول لیول کے ہونے کے ہیں اور

پڑھیں:

پاک فوج دفاع وطن کیلئے پرعزم، کسی بھی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا: ڈی جی آئی ایس پی آر

ایبٹ آباد(آئی این پی )ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک بار پھر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج دفاع وطن کے لئے پرعزم ہے، کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا۔ایبٹ آباد میں مختلف جامعات کے اساتذہ اور طلبہ سے نشست کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر نے خصوصی گفتگو کی، ترجمان پاک فوج کے ساتھ خصوصی نشست میں اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے حالیہ پاک افغان کشیدگی، ملکی سکیورٹی صورتحال اور معرکہ حق سمیت اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ترجمان پاک فوج نے گفتگو کے دوران واضح کیا کہ پاکستان نے دہشت گردی اور فتن الخوارج کے خلاف موثر اقدامات کیے ہیں، اساتذہ اور طلبہ کی جانب سے شہدا اور غازیان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی ڈاکٹر اکرام اللہ خان نے کہا ہے کہ وطن سے محبت کا صحیح استعارہ پاک فوج ہے، پاک فوج ہمیشہ محاذِ اول پر ہوتی ہے اور ہم اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔اساتذہ کا کہنا تھا کہ ہمارے بچوں کے ذہنوں کو گمراہ کرنے کے لیے دشمن عناصر کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، ضروری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو درست اور مصدقہ معلومات فراہم کریں۔طلبہ کا کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم اس ملک کے شہری ہیں جہاں افواجِ پاکستان جیسے ادارے نوجوانوں کو حوصلہ اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں، آج ہمیں سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف پھیلائی جانے والی غلط افواہوں کے بارے میں درست معلومات حاصل ہوئیں۔اس موقع پر طلبہ نے مزید کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے جوابات نے ہمارے ذہنوں سے ملکی اور صوبائی حالات سمیت افواج پاکستان کے حوالے سے ابہام دور کیے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی تعلیمی بورڈ نے غیر ملکی اردو انٹرنیشنل طلبہ کے امتحانات کا شیڈول جاری کر دیا
  • بنیادی  انفرا اسٹرکچر کے بغیر ای چالان سسٹم کا نفاذ: کراچی کی سڑکوں پر سوالیہ نشان
  • 9مئی واقعات میں ملوث ہونے پر سہیل آفریدی کی عوامی عہدے کے لیے اہلیت سوالیہ نشان ہے، اختیار ولی خان
  • پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
  • افغان طالبان ترجمان کا بیان گمراہ کن، مستردکر تے ہیں
  • وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • جہلم ویلی، امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر طالب علم کی خودکشی
  • پاک فوج دفاع وطن کیلئے پرعزم، کسی بھی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہو گا: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ