اسرائیل کے سابق وزیراعظم نے نیتن یاہو کو جنگی مجرم قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
یروشلم : اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے غزہ میں جاری اسرائیلی کارروائیوں کو جنگی جرائم قرار دے دیا ہے۔
انہوں نے موجودہ وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کی دائیں بازو کی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اولمرٹ نے کہا، "اگر یہ جنگی جرائم نہیں ہیں تو پھر اور کیا ہیں؟"
انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں اور وہ اب مزید ان کا دفاع نہیں کر سکتے۔
اولمرٹ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اور ان کی حکومت کے کچھ ارکان ایسے خطرناک اقدامات کر رہے ہیں جن کی کوئی اور تشریح نہیں کی جا سکتی سوائے اس کے کہ یہ جنگی جرائم ہیں۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب غزہ میں اسرائیلی حملوں سے ہزاروں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں اور عالمی سطح پر نیتن یاہو کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیتن یاہو
پڑھیں:
ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک مرتبہ پھر بحر عمان میں آمنے سامنے آگئے
تہران:ایران کی بحریہ کے ہیلی کاپٹر اور امریکی جہاز کے درمیان بحر عمان میں ایک دوسرے کے مقابل آگئے جہاں مختصر وقت کے لیے کشیدگی پیدا ہوئی جو امریکی جہاز کی جانب سے راستے بدلنے پر ختم ہوگئی۔
ترک خبرایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان بحر عمان میں یہ واقعہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا، جب امریکی جنگی جہاز یو ایس ایس فیٹزجیرالڈ نے ایرانی فوج کے زیرنگرانی بحری حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
ایرانی میڈیا نے بتایا کہ ایرانی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کو اس وقت تنبیہ کردی جب وہ ایرانی حدود کی طرف بڑھ رہا ہے اور ایران کے تھرڈ نیول ریجن (نابوت) کے ایئر یونٹ نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری ردعمل دیا۔
ایرانی فوجی ہیلی کاپٹر نے امریکی جنگی جہاز کے اوپر پرواز کی اور راستہ بدلنے کے لیے سخت ردعمل دیا۔
ایران کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دوسری تنبیہ کے بعد ایئرڈیفنس کمانڈ نے صورت حال کو بھانپتےہوئے مداخلت کی اور واضح کیا کہ ہیلی دفاعی حکمت عملی کے طور پر پرواز کر رہا ہے اور امریکی تباہ کن جنگی جہاز کو اپنا راستہ بدلنے کی تنبیہ کردی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ یو ایس ایس فٹز جیرالڈ نے تنبیہ پر عمل کرتے ہوئے متنازع علاقے سے جنوب کی طرف اپنا راستہ بدل لیا اور ایرانی پائلٹ نے اپنا مشن مکمل کیا۔
دوسری جانب امریکی فوج نے اس واقعے پر کوئی ردعمل نہیں دیا اور نہ ہی ایرانی دعوؤں کی تردید کی ہے۔
یاد رہے کہ جون میں اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روز تک جاری رہنے والی جنگ کے بعد امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے اور ایرانی جوہری تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
ایران اور امریکا کے درمیان جون میں ہونے والی کشیدگی کے بعد یہ پہلا واقعہ ہے جہاں دونوں ممالک ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔