خلا سے پراسرار سگنل موصول، سائنسدان حیران
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
خلا کی اتھاہ گہریائیوں سے موصول ہونے والے مسلسل اور پر اسرار سگنلز نے سائنس دانوں کو دنگ کر دیا ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خلائی مظہر کی یہ نئی قسم جائزے کے بعد مزید پر اسرار ہوگئی ہے۔
ASKAP J1832-0911 نامی ایک جِرمِ فلکی زمین سے 15 ہزار نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے اور ہر 44 منٹ کے وقفے سے دو منٹ تک مسلسل ریڈیو لہریں اور ایکس ریز بھیجتا ہے۔
خلا کے ایک مخصوص حصے سے آتے ان ریڈیو سگنلز کی نشان دہی ایک آسٹریلوی ٹیلی اسکوپ نے کی تھی۔ اتفاقاً ناسا کی چندرا ایکس رے تجربہ گاہ بھی خلا کے اس حصے کا مشاہدہ کر رہی تھی جس میں اس شے کے ایکس ریز اور ریڈیو پلسز خارج کرنے کے متعلق معلوم ہوا۔
ایسا پہلی بار ہے کہ ایل پی ٹی نامی پر اسرار اشیاء میں سے ایک کی ایکس ریز اور ریڈیو سگنلز بھیجنے کی نشان دہی کی گئی ہے۔
محققین کا اس شے کے متعلق کہنا تھا کہ یہ شے کچھ ایسی نہیں ہے جس کا پہلے کبھی مشاہدہ ہو چکا ہو اور یہ کوئی نہ معلوم قسم کی شے یا یہاں تک کہ نئی قسم کی طبعیات (فزکس) ہو۔
ایل پی ٹیز (لانگ-پیریڈ ٹرانزیئنٹ) سب سے پہلے 2022 میں دریافت ہوئے تھے اور اس کے بعد سے محققین 10 ایل پی ٹیز دریافت کر چکے ہیں۔ یہ اجرام منٹوں یا گھنٹوں کے وقفوں سے ریڈیو پلسز کی مسلسل پوچھاڑ کرتے رہتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کیلئے کامیاب بولیاں موصول، ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
دو دہائیوں بعد پاکستان کے آف شور تیل و گیس ذخائر میں کامیاب بولیاں موصول ہو گئی ہیں۔ پہلے مرحلے میں تقریباً 8 کروڑ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جو ڈرلنگ کے دوران ایک ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق، اس بڈنگ راؤنڈ میں 23 بلاکس شامل ہیں جو تقریباً 53,510 مربع کلومیٹر رقبے پر محیط ہیں۔ انڈس اور مکران بیسن میں ایک ساتھ ایکسپلوریشن کی حکمت عملی کامیاب ثابت ہوئی، اور یہ پاکستانی اپ اسٹریم سیکٹر میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کا ثبوت ہے۔
کامیاب بڈرز میں ترکیہ پیٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی، اورینٹ پیٹرولیم، فاطمہ پیٹرولیم کے علاوہ او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماری انرجیز اور پرائم انرجی جیسی مقامی کمپنیاں شامل ہیں۔ امریکی ادارے ڈیگلیور اینڈ میکناٹن کے مطابق پاکستان کے سمندر میں ممکنہ گیس کے ذخائر 100 ٹریلین کیوبک فٹ تک پہنچ سکتے ہیں۔
یہ پیش رفت پاکستان کی توانائی کی خودکفالت اور مقامی وسائل کی ترقی کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہوگی، جبکہ بین الاقوامی شراکت دار ملک کے سمندری وسائل میں دلچسپی بڑھا رہے ہیں۔ ریٹائرڈ نیوی ایڈمرل فواد امین بیگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سمندر میں معدنیات اور دیگر وسائل چھپے ہیں، اور اب ہمیں انہیں نکالنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہو گی۔