شہباز شریف کی امام علی رحمان سے ملاقات، سٹریٹجک شراکتداری بلندی پر لے جانیکا عزم
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
تاجک صدر سے ملاقات میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت جنگی اقدام تھا، عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویئے پر بھارت کی جواب دہی کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، اپنی علاقائی خودمختاری اور سالمیت کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف اور تاجک صدر امام علی رحمان کی ملاقات ہوئی، دونوں راہنماؤں نے مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جولائی 2024ء دورہ تاجکستان میں دوطرفہ تعلقات کی مضبوط بنیاد رکھی، وسط ایشیائی ملکوں کے ساتھ روابط کے فروغ کے لیے پُرعزم ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک کو وسطی ایشیا تک توسیع دینا چاہتے ہیں، وزیراعظم نے تاجک صدر کو جنوبی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت جنگی اقدام تھا، عالمی برادری غیر ذمہ دارانہ رویئے پر بھارت کی جواب دہی کرے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، اپنی علاقائی خودمختاری اور سالمیت کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنا ہو گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شہباز شریف کہ پاکستان نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی کانفرنس سے خطاب
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں گلیشیئرز کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں عالمی ماحولیاتی چیلنجز پر گفتگو ہوئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گلیشیئرز کے تحفظ پر زور دیا اور اس اہم موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر تاجک صدر کو مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے اسے قابلِ مذمت قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلیوں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، جس کے سنگین نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2022 میں پاکستان کو شدید سیلاب اور طوفانی بارشوں کا سامنا کرنا پڑا، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں 13 ہزار سے زائد گلیشیئرز موجود ہیں، جو نہ صرف قدرتی حسن کا حصہ ہیں بلکہ پاکستان کے آبی وسائل کا بڑا ذریعہ بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پانی کا تقریباً نصف حصہ گلیشیئرز سے حاصل ہوتا ہے، اس لیے ان کا تحفظ ہمارے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا زہریلی گیسوں کے اخراج میں حصہ عالمی سطح پر نصف فیصد سے بھی کم ہے، اس کے باوجود ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ ان کے مطابق موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کے قدرتی ایکو سسٹم کو بھی متاثر کیا ہے۔ وزیراعظم نے عالمی برادری، خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے میں اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ انہوں نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ ترقی پذیر ملکوں میں ارلی وارننگ سسٹم کے قیام اور دیگر ماحولیاتی اقدامات میں سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔